پہاڑوں پر رہنے والوںاور ’پہاڑی طبقہ ‘میں فرق اس میں کنفیوژن پیدا کر نے کی کوشش نہ کی جائے:سجاد لون

الطاف حسین جنجوعہ
جموں//حکومت نے واضح کیا ہے کہ پہاڑوں پر رہنا والاہر شخص پہاڑی طبقہ نہیں۔سماجی بہبود کے وزیر سجاد لون نے قانون ساز اسمبلی میںکہاکہ پہاڑی طبقہ اور پہاڑوں پر رہنے والوں میں فرق ہے۔پہاڑوں پر رہنے والا ہرشخص یہ دعویٰ نہیں کرسکتاکہ وہ پہاڑی طبقہ سے تعلق رکھتا ہے اور اس کو پہاڑیوں کو دیئے جانے والی مراعات میں شامل کیاجائے۔ انہوں نے اراکین قانون سازیہ سے کہاکہ وہ اس معاملہ پر کنفیوژن پیدا کر کے سیاست نہ کریں۔سجاد لون کا کہناتھا”میں خود پہاڑ پر رہتاہوں تو اس کا یہ مطلب ہوا کہ میں بھی پہاڑی طبقہ سے تعلق رکھنے کا دعویٰ کرو¿ں، یہ قطعی درست نہیں“۔یہ بات وزیر موصوف نے وقاررسول وانی اور غلام محمد سروڑی کی طرف سے اسمبلی میں پہاڑیوں کو دی گئی تین فیصد ریزرویشن پر سوال اٹھانے کے بعد بتائی۔ وقار رسول وانی نے کہاکہ پوگل پرستان کے لوگوں کو بھی پہاڑی طبقہ میں شامل کیاجائے، بانہال کے سبھی لوگ پہاڑوں پر رہتے ہیں، وہ بھی پہاڑی ہیں۔ غلام محمد سروڑی نے کہاکہ کشتواڑ،ڈوڈہ میں بھی بہت سارے لوگ ہیں جوپہاڑی طبقہ کے ہیں، انہیں بھی اس میں شامل کیاجائے جس پر سجاد لون نے کہاکہ پہاڑی طبقہ کون ہے اس سے متعلق مکمل طور پر اعدادوشمار ہیں اور علاقے شناخت شدہ ہیں، اب پہاڑوں پر رہنے والا ہر شخص پہاڑی کہلانے کا دعویٰ نہیں کرسکتا، لہٰذا اس پر کنفیوژن نہ پیدا کی جائے۔