دنیشور شرماکا دورہ ٔ ملتوی اگلے دورے کافیصلہ نہیں لیا

کے این ایس
سری نگر//دنیشور شرما نے مجوزہ دورہ ملتوی کرتے ہوئے یہ واضح کردیاکہ ابھی انہوں نے چوتھے دورے کاکوئی فیصلہ نہیں لیا۔دنیشورشرماکاکہناتھاکہ وہ پھرجموں وکشمیرکادورہ کرنے والے تھے لیکن ابھی انہوں نے اس کیلئے تاریخ کاتعین نہیں کیاہے ۔خیال رہے پچھلے دنوں دنیشورشرمانے کہاتھاکہ وہ15جنوری سے پھرکشمیرکادورہ شروع کرکے مختلف حلقوں وطبقوں کیساتھ اپنی گفت وشنیدکوجاری رکھیں گے ۔ اتوارکونئی دہلی سے کشمیر نیوز سروس کے ساتھ فون پربات کرتے ہوئے سابق اعلیٰ انٹلی جنس آفیسردنیشورشرمانے کہاکہ ابھی انہوں نے اگلے دورے کی تاریخ کافیصلہ نہیں لیاہے ۔انہوں نے کہاکہ وہ پھرجموں وکشمیرکادورہ کرنے والے تھے لیکن ابھی انہوں نے اس کیلئے تاریخ کاتعین نہیں کیاہے ۔موصوف کاکہناتھاکہ انہوں نے ابھی جموں وکشمیرکے اپنے چوتھے دورے کاکوئی فیصلہ نہیں لیاہے ۔ خیال رہے پچھلے دنوں دنیشورشرمانے کہاتھاکہ وہ15جنوری سے پھرکشمیرکادورہ شروع کرکے مختلف حلقوں وطبقوں کیساتھ اپنی گفت وشنیدکوجاری رکھیں گے ۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ سال2017کے ماہ اکتوبرکے آخری ہفتے میں مرکزی سرکارنے دنیشورشرماکوجموں وکشمیرکیلئے اپنانمائندہ خصوصی یامذاکرات کارنامزدکیا،اوراس سلسلے میں مرکزی وزیداخلہ راجناتھ سنگھ نے خودنئی دہلی میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران اس بات کااعلان کیاکہ مرکزی سرکارنے دنیشورشرماکوجموں وکشمیرکیلئے اپناخصوصی نمائندہ یامذاکرات کارنامزدکیاہے ۔اگلے ہی روزمرکزی سرکارنے یہ حکمنامہ جاری کیاکہ دنیشورشرماکوکابینہ سیکرٹری کادرجہ حاصل ہوگا۔6نومبر2017کومذاکرات کارنے سرینگرمیں تین روزتک وفودکیساتھ ملاقاتیں کیں جبکہ اسکے بعدانہوں نے جموں میں یہ سلسلہ اگلے تین دنوں تک جاری رکھا۔اس کے بعد24نومبر2017کودنیشورشرمانے دوسری مرتبہ جموں وکشمیرکادورہ کیا،اوراس مرتبہ انہوں جنوبی کشمیرمیں اسلام آباداورپلوامہ جاکروفودکیساتھ تبادلہ خیال کیا۔پھرسال رفتہ کے آخری مہینے یعنی دسمبر2017کی26تاریخ کومرکزی مذاکرات کارنے ریاست کاتیسری مرتبہ دورکیا،اوراسبارانہوں نے شمالی کشمیرمیں کپوارہ اوربارہمولہ جاکریہاں سرکاری ڈاک بنگلوں میں درجنوں وفودکیساتھ ملاقاتیں اورتبادلہ خیال کیا۔غورطب ہے کہ مذاکراتکارنامزدہونے کے بعددنیشورشرمانے تین مرتبہ جموں وکشمیرکادورہ کیا،اورسرینگر،جموں ،اسلام آباد،پلوامہ ،بارہمولہ اورکپوارہ میں لگ بھگ200وفودکیساتھ کشمیرکی صورتحال اورمختلف نوعیت کے مسائل ومشکلات اورمطالبات کے بارے میں جانکاری حاصل کی لیکن حیرت انگیزطورپران تین دوروں کے دوران وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی اورسابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ سمیت کل 6ممبران اسمبلی ،ایک ممبرقانون سازکونسل اورصرف ایک ممبرپارلیمنٹ نے مرکزی مذاکراتکارکیساتھ ملاقات کرکے ریاست کی مجموعی صورتحال اورمختلف نوعیت کے معاملات کوزیرغورلایاجبکہ مزاحمتی خیمے نے روزاول سے ہی دنیشورشرماکابائیکاٹ کررکھاہے۔