ڈاکٹر درابو نے بجٹ2017-18 میں کئے گئے اعلانات پر ہورہی پیش رفت کا جائزہ لیا انتظامی سیکرٹریوں کو موثر ڈھنگ سے رقومات صرف کرنے کی ضرورت پر زور دیا

جموں// وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب اے درابو نے کل تمام انتظامی سیکرٹریوں کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران بجٹ2017-18 کے دوران کئے گئے اعلانات کی عمل آوری پر ہورہی پیش رفت کا جائیزہ لیا۔میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری خزانہ نوین کمار چودھری، پرنسپل سیکرٹری صحت و طبی تعلیم ڈاکٹر پون کوتوال، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل، اعلیٰ تعلیم کے پرنسپل سیکرٹری اصغر حسن سامون، سیکرٹری داخلہ آر کے گوئل کے علاوہ دیگر محکموں کے انتظامی سیکرٹری بھی موجود تھے۔میٹنگ کے دوران ڈاکٹر درابو نے متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں پر زور دیا کہ وہ رقومات کے موثر تصرف کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے اس حوالے سے تمام تفاصیل طلب کیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام محکموں کے کمپیوٹرائزڈ بجٹنگ نظام اختیار کیا ہے۔درابو نے کہا کہ اعلان کے مطابق2018-19 اُن کاموں کو ہی کیپٹل منصوبے کا حصہ بنایا جائے گا جن کے ڈی پی آر تیار ہیں اور جن کی لازمی منظوری حاصل کی گئی ہے۔انہوں نے محکموں میں تمام چیزوں کی انوینٹری بنانے کی ضرورت پر زور دیا تا کہ تمام محکموں کے اثاثوں کی بیس کا پتہ لگایا جاسکے۔بھرتی قوانین کا ازسر نو جائیزہ لینے کے حوالے وزیر نے محکموں سے تفاصیل طلب کیں اور اے آر آئی محکمہ سے کہا کہ وہ اس عمل میں بہتری لائیں۔اس موقعہ پر مختلف محکموں کے ضمن میں اعلانات کی پیش رفت کا تفصیل سے جائیزہ لیا گیا۔تعلیم کی سہولیت سے محروم ہیں اور وہاں یہ سہولیت بہم کرائی جارہی ہے۔وائس چیئرمین ہینڈی کرافٹ اینڈ ہینڈ لوم ڈیولپمنٹ کارپوریشن محمد نظام الدین بٹ بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔ علاوہ ازیں کمشنر سیکرٹری تعلیم فاروق احمد شاہ ، ناظم تعلیم جموں رویندر سنگھ، پروجیکٹ ڈائریکٹر ایس ایس اے ، اے آر وار اورڈائریکٹر آر ایم ایس اے طفیل متو بھی تقریب پر موجود تھے۔وزیر نے کہا کہ پچھلی دہائیوں کے دوران تعلیم کے شعبیٔ کو کافی نقصان ہوا ہے تا ہم تدریسی عملے نے مشکلات کے دور میں بھی شعبۂ تعلیم کو تقویت بخشنے میں اہم رول ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی قیادت والی حکومت اس سیکٹر کو آگے لے جانے کے لئے پُر عزم ہے۔وزیر نے نجی تعلیمی اداروں کی ایسوسی ایشن سے کہا کہ وہ عملے کی تعیناتی، اساتذہ کی تنخواہوں اور دیگر امور کے حوالے سے وضع کئے گئے راہ نما خطوط پر سختی سے عمل کریں۔اس موقعہ پر نظام الدین بٹ نے بھی خطاب کیا اور اساتذہ کے رول کو اُجاگر کیا۔سیکرٹری تعلیم فاروق احمد شاہ نے اُن اصلاحاتی اقدامات کا خاکہ پیش کیا جو محکمہ کی طرف سے کچھ عرصے سے اُٹھائے جارہے ہیں۔