کیلر میں شبانہ تصادم،فائرنگ کا سلسلہ جاری 2جنگجومحصور جائے وقوع پر مظاہرے،پتھراو کے دوران ویڈیو جرنلسٹ زخمی

سید اعجاز
سرینگر//سوموار کی شام جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں بٹہ مرن کیلر کا فوج اور پولیس نے مشترکہ طور محاصرہ کیا جس کے بعد گھر گھر تلاشی کارروائی شروع ہوئی ۔ذرائع کے مطابق تلاشی کارروائی کے دوران ایک مکان میں موجود جنگجوو¿ں نے تلاشی پارٹی پر فائر کھول دیا جس کے ساتھ ہی طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا ۔جو رات دیر گئے تک جاری تھا ابتدائی جانکاری کے مطابق ایک مذکورہ مکان سے وقفہ وقفہ پر گولیاں داغی جاری تھی اگرچہ جائے وقوع سے ایک جنگجو کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات مل رہی تھی تاہم پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی ذرائع سے معلوم ہوا کہ مذکورہ مکان میں دو جنگجو محصور ہیں جن میں ایک مقامی اور دوسرا غیرملکی جنگجو ہے۔تادم تحریر فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا ،تاہم آزاد ذرائع سے طرفین کو ہوئے نقصان کی فوری طور کوئی بھی جانکاری موصول نہ ہو سکی۔تصادم کی خبرپھیلتے ہی علاقے کے مختلف مقامات سے نوجوان کی بڑی تعداد نے جائے جھڑپ کی جانب پیش قدمی شروع کی جس دوران سیکورٹی دستوں اور نوجوان کے بیچ پتھراو¿ اور خشت زنی شروع ہوئی ۔جس میں کچھ نوجوانوں کو معمولی چوٹیں آئیں جبکہ ایک ویڈیو جرنلسٹ اعجاز ڈار ،جوکہ نئی دلی میں قایم ایک معروف ٹی وی چینل کے لئے علاقے میں تعینات ہے کو بھی شدید چوٹ آئی ہے ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق جنگجوو¿ں اور فورسز کے درمیان شدید جھڑپ جاری ہے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ رہائشی مکان پر سیکورٹی فورسز نے مارٹر گولے داغے تاہم جنگجوؤں اور فورسز کے درمیان شدید گولیوںکا تبادلہ جاری ہے۔ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد 44آر آر 14بٹالین سی آر پی ایف اور ایس او جی شوپیاں نے جونہی بٹہ مرن کیلر گاؤں کو محاصرے میں لے کر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا اس دوران لوگ مشتعل ہوئے اور فورسز پر پتھراو کیا ۔ نمائندے کے مطابق سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے اشک آور گیس کے گولوں کے ساتھ ساتھ ہوائی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں بٹہ مرن شوپیاں اور اُس کے ملحقہ علاقوں میں خوف پھیل گیا اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے۔ نمائندے کے مطابق فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران ویڈیو جرنلسٹ جس کی شناخت اعجاز احمد کے طور ہوئی ہے زخمی ہوا اور اُس کو فوری طورپر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران سیکورٹی فورسز نے بٹہ مرن کیلر شوپیاں گاؤں میں چار دائروں والی سیکورٹی تعینات کرکے لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے تلاشی آپریشن شروع کیا ۔ تفصیلات کے مطابق شام سات بجے کے قریب رہائشی مکان میں محصور جنگجوؤں اور فورسز کے درمیان شدید گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا ۔ نمائندے کے مطابق سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی شروع اور آدھے گھنٹے تک فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان شدید گولیوں کا تبادلہ جاری رہا اس دوران زور دار دھماکوں کی بھی آوازیں سنی گئیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق جس رہائشی مکان میں جنگجو چھپے بیٹھے ہیں فورسز نے آس پاس مکینوں کو باہر نکال کر محفوظ جگہ کی طرف منتقل کیا ہے۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ رہائشی مکان میں محصور جنگجوؤں سے نپٹنے کیلئے خصوصی کمانڈوز کو بھی طلب کیا گیا اور رات آٹھ بجے کے قریب مکان پر مارٹر گولے بھی داغے گئے جس دوران پورا گاؤں زور دار دھماکوں سے لرز اٹھا۔ نمائندے کے مطابق مارٹر گولوں کے بعد جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان پھر گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق رہائشی مکان میں 2سے3جنگجو ہیں جنہیںنپٹنے کیلئے پیرا کمانڈوز کو طلب کیا گیا ہے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق آس پاس علاقوں میں چار دائروں والی سیکورٹی تعینات کرکے لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ جاری ہیں ۔