ریل کا سفر 47ویں مرتبہ معطل رہا

یو این آئی
سری نگر// سیکورٹی وجوہات کی بناء پر بانہال اور بارہمولہ کے درمیان چلنے والی ریل خدمات اتوار کو معطل رکھی گئیں۔ یہ گذشتہ تین دنوں میں دوسری دفعہ ہے کہ ریل خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناء پر معطل رکھا گیا۔ ریلوے ذرائع نے بتایا کہ وادی میں رواں برس ریل خدمات کو 47 مرتبہ سیکورٹی اور دوسرے وجوہات کی بناء پر کلی یا جزوی طور پر معطل رکھا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ریل خدمات کو اتوار کے روز علیحدگی پسندوں کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر احتیاطی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے 10 دسمبر (اتوار) کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ’کشمیر بند‘ کی کال دے رکھی تھی۔ انہوں نے گذشتہ روز 10دسمبر عالمی انسانی حقوق کے دن کے حوالے جاری کردہ پروگرام میں کہا تھا ’10 دسمبر کو انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ڈے کے موقع پر کشمیری مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کریں گے اور شام گئے گھروں میں بلیک آئوٹ کیا جائے گا جبکہ اسی دن لال چوک سری نگر میں متحدہ مزاحمتی قائدین (علیحدگی پسند قائدین) کی سربراہی میں ایک پروقار احتجاجی ریلی بھی برآمد ہوگی جو سری نگر میں موجود اقوام متحدہ کے مقامی آبزرور آفس پر جاکر ایک یادداشت پیش کرے گی‘ ۔ سول و پولیس انتظامیہ نے ہڑتال کے دوران پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر وادی بھر میں ریل خدمات معطل کرادیں۔ ریلوے کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ’ہم نے سیکورٹی وجوہات کی بناء پر تمام ٹرینوں کی آمدورفت معطل کردی ہے‘۔ انہوں نے بتایا ’وسطی کشمیر کے بڈگام اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ کے درمیان چلنے والی تمام ٹرینوں کو معطل کیا گیا ہے‘۔ مذکورہ عہدیدار نے بتایا ’اسی طرح بڈگام اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان براستہ جنوبی کشمیر تمام ٹرینیں منسوخ کی گئی ہیں‘۔ انہوں نے بتایا کہ ریل خدمات کی معطلی کا اقدام پولیس اور سول انتظامیہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری پر عمل کے طور پر لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس و سول انتظامیہ کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد ریل خدمات کو بحال کردیا جائے گا۔ وادی میںامسال ریل خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناء پر 47مرتبہ معطل کیا گیا ۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ماضی میں تشدد کے واقعات کے دوران وادی میںریلوے املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا ۔ وادی میں گذشتہ برس جولائی میں حزب المجاہدین کمانڈر برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد شدید احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر ریل خدمات کو کم از کم چار مہینوں تک معطل رکھا گیا ۔ یو این آئی