دنیشور شرما کا دورہ ¿اننت ناگ 26وفود ملاقی پروگرام ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے لئے شجر ممنوع

ہلال شاہ
اننت ناگ // وادی میں دوسرے مرحلے کا دورہ کے سلسلے میں منگل کو ضلع اننت ناگ پہنچے جہاں ڈاک بنگلہ کھنہ بل میں ان سے سماج کے مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ قریب 26وفود ملاقی ہوئے جنہوں نے اپنانکتہ نظر ا±ن کے سامنے رکھا۔اس دوران نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے ایک وفد نے بتایا کہ دنیشور شرمانے ہم سے کشمیر مسلے کو حل کرنے کے حوالے سے بات کی ۔ دنیشور شرما منگل کی صبح انتہائی سخت سیکورٹی بندوبست میں سیدھے ڈاک بنگلہ اسلام آباد پہنچے ۔نمائندے کے مطابق ڈاک بنگلہ کے علاوہ قصبہ بھر میں ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے خد شات کے پیش نظر سیکورٹی کڑے انتظامات کئے گئے تھے اور موصوف کے دورے کے حوالے سے اضافی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی ۔نمائندے کے مطابق اس دوران انتہائی سخت سیکورٹی حصار میں سرکاری وغیر ہ سرکاری وفود مذاکرات کار سے ملاقی ہوئے جن میں طلبہ ،کھلاڑی اور نوجوان بھی شامل تھے ،جو وفد مرکزی نمائندے سے ملاقی ہوئے ان میں اننت ناگ یوتھ فورم ،انڈین نیشنل کانگریس ،بھارتیہ جنتا پارٹی ،سی پی آئی (ایم) ،یوتھ سروسز سپورٹس ،رمبیر پورہ سے نوجوانوں کا وفد ،سیول سوسائٹی اننت ناگ ،اور دیگر کئی آر گنائزشوں کے نمائندے شامل تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفود نے موصوف پرمفاہمتی عمل کو کامیاب بنانے کےلئے با معنیٰ مذاکرات پر زور دیا ۔ذرائع کے مطابق وفود نے دنیشور شرما مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اپنی تجاویزات بھی دیں ،تاہم وفود نے روزمرہ کے معاملات و مسائل اور مشکلات بھی مذاکرات کار کے سامنے رکھے۔اس دوران اس پرورگام کی عکس بندی کی اجازت نہیں دی گئی اور نہ ہی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو اندر جانے کی اجازت ملی۔قابل ذکر ہے کہ دنیشور شرما ریاست کے چھ روزہ دورے پر ہیں ۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ غالباً دنیشور شرماآج لداخ جائیں گے۔دنیشور شرما کے دوسرے دورے کے حوالے سے بھی ابھی تک کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آئی ،مبصرین کا ماننا ہے کہ جب تک حریت کے ساتھ بات چیت نہیں ہوگی ،تب تک اس طرح کی مذاکراتی عمل فضول مشق کے مترادف ہے ۔ان کا کہناتھا کہ چونکہ حریت کے ساتھ نمائندے نے ابھی تک کوئی بات چیت نہیں کی اور نہ ہی حریت لیڈران کو بات چیت کی کوئی دعوت دی گئی ،لہٰذا اس پہل سے کوئی بڑی توقع نہیں کی جاسکتی ہے ۔یاد رہے کہ24نومبر کو دوسرے دورے پر وارد ِ ریاست ہوئے اور آتے ہی انہوں نے دو روز تک جموں میں قیام کیا اور اتوار کو وارد کشمیر ہوئے ۔جموں میں دنیشور شرما نے وزیر اعلیٰ اور گور نر این این ووہرا کے ساتھ ون ٹو ون ملاقاتیں کیں جبکہ کئی وفود سے ملاقی ہوئے ۔کشمیر اپنے تین روزہ قیام کے دوران موصوف نے دو مرتبہ جنوبی کشمیر کا دورہ کیا ،جہاں وہ نوجوانوں اور طلبہ وفود کے علاوہ کئی نظر بند نوجوانوں اورجنگجوﺅں کے والدین سے بھی ملاقی ہوئے ۔پیر کوموصوف نے سرینگر میں قیام کیا ،جس دوران کئی وفد سے ملاقی ہوئے ۔اب اگلا دورہ کب اور کس وقت ہوگا ،اس کا انتظار کر نا ہو گا۔مرکزی حکومت نے ماہ اکتوبر میں جموں وکشمیر کےلئے خصوصی نمائندے دنیشور شرما کو نامزد کیا ۔سابق آئی بی چیف دنیشور شرما نے6نومبر کو ریاست کا پہلا دورہ کیا اور80وفود سے ملاقی ہوئے ۔اپنے پہلے دورے کے حوالے سے مرکزی نمائندے نے مرکزی حکومت کو رپورٹ بھی پیش کیا ۔اس رپورٹ کے بعد مرکزی حکومت نے پہلی بار یا ایک بار سنگبازی کا ارتکاب کرنے والے نوجوانوں کےلئے عام معافی کا اعلان کیا ۔