کشمیر کی صورتحال بدلی لشکرکا کوئی کمانڈر ٹک نہیں زیادہ ٹک نہیں پاتا:جیٹلی

یو این آئی
سورت// مرکزی وزیر خزانہ اور گجرات میں بی جے پی کے انتخابی انچارج ارون جیٹلی نے کہا کہ مودی حکومت کے دوران کشمیر کی صورت حال میں بھاری تبدیلی آئی ہے اور گا¶ں گا¶ں میں انٹیلی جنس کے نظام دوبارہ قائم ہو پایا ہے جس سے پہلی بار سیکورٹی فورسز جنگجو¶ں پر حاوی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج پتھر پھینکنے والوں کا ہجوم نہیں جمع ہوتا اور لشکر کے کمانڈر بھی دو یا تین مہینے سے کہیں زیادہ ٹک نہیں پاتا۔جیٹلی نے یہاں بی جے پی کے من کی بات چائے کے ساتھ پروگرام کے بعد ایک جلسہ میں کہا کہ مودی حکومت نے ملک کی عظمت اور مضبوطی کو بڑھانے کے اقدامات کئے ہیں۔ اس نے 26/11 ممبئی حملوں حمایت کرنے والوں (پاکستان) کو الگ تھلگ کر دیا ہے ۔دو تین سال پہلے وراثت میں ملی کشمیر کی حالت بدل گئی ہے ۔ چھوٹی چھوٹی بات پر جمع ہوجانے والے سنگباروں کا ہجوم اب نہیں دکھتا۔ حریت کے رہنما¶ں کے لئے رقم جمع کرنے کا معاملے کا پردہ فاش کیا ہے ۔ آج، ایک بار پھر گا¶ں کے گا¶ں میں انٹیلی جنس نظام کو چالو کر دیا گیا ہے ۔ سیکورٹی فورسز نے پہلی دفعہ دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔انہوں نے پاکستان پر ریاست جموںوکشمیر میں عسکریت کو بڑھاوا دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نے کہاکہ وادی کشمیر میں لشکر طیبہ کے کمانڈرزیادہ دیر تک ٹک نہیں پاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جس کسی کو بھی لشکر کمانڈز نامز د کیا جاتا ہے اسے چند روز کے اندرا ندر ہی سیکورٹی فورسز مار گرا دیتے ہیں۔مرکزی وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ ریاست خاص کر وادی کشمیر میں حالات معمول پر آرہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ نوٹ بندی کے بعد عسکریت پسند کنگال ہو گئے ہیں اور اُن کے پاس پھوڑی کوڑی بھی نہیں ہے ۔ ارون جیٹلی نے کہاکہ پاکستان دہشت گردوں کیلئے محفوظ جگہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ ممبئی حملے کی برسی کے موقعے پر جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید کی رہائی ایک منصوبہ بند سازش ہے تاہم بھارت کی مرکزی حکومت پاکستان کی سازشوں سے پوری طرح باخبر ہے۔ مرکزی وزیر نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ریاست خاص کروا دی کشمیر میں حالات معمول پر آرہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ نوٹ بندی سے عسکری تنظیموں کی کمر ٹوٹ گئی ہے ۔ مرکزی وزیر نے مزید کہاکہ ریاست خا ص کر وادی کشمیر میں عسکریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے آپریشن آل آوٹ شروع کیا گیا ہے جس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ ارون جیٹلی کے مطابق پچھلے تین ماہ کے دوران سیکورٹی فورسز نے دو سو کے قریب عسکریت پسندوں کو مار گرایا جن میں ایک درجن کے قریب جنگجو کمانڈر بھی شامل ہیں۔ مرکزی وزیر نے کہاکہ لشکر طیبہ کے خلاف سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر کریک ڈاون شروع کیا ہے اور لشکر کمانڈر کی تعیناتی کے بعد ہی سیکورٹی فورسز چند روز کے اندر اندر ہی اُسے کیفر کردار تک پہنچاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستانی حکومت عسکریت پسندوں کی پشت پناہی کر رہی ہے اور وقت دور نہیں جب عالمی برادری پاکستان کو تن تنہا کرے گی۔(مشمولات ایجنسی)