پاکستانی دارالحکومت میں مذہبی جماعتوں کا دھرنا ختم کرانے کے لئے آپریشن اسلام آباد میدان جنگ میں تبدیل ،سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں 200سے زیادہ زخمی

ایجنسیاں
اسلام آباد// پاکستان میں مذہبی جماعتوں کا دھرنا ختم کرانے کے لیے سیکورٹی فورسیز نے آپریشن شروع کردیا ہے ، جس کے نتیجے میں راجدھانی اسلام آباد میدان جنگ بن گئی ہے۔ پاک میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکورٹی فورسیز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میںراولپنڈی کے پولیس سربراہ اور درجنوں سیکورٹی اہلکاروں سمیت 200سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔تاہم ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا جارہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ اسلام آباد میں 20 روز سے مذہبی جماعتوں کا دھرنا جاری تھا اور مظاہرین الیکشن کے کاغذات نامزدگی میں ختم نبوت سے متعلق ترمیم کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے تھے۔ دھرنا کی وجہ سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہریوں کو شدید پریشانیو ں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ انتظامیہ نے مظاہرین کو دھرنا ختم کرنے کے لیے 25 نومبر تک کی ڈیڈ لائن دی تھی ، جس کے ختم ہونے کے بعد یہ آپریشن کیا گیا۔پاکستانی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق احتجاجی مظاہرین کی مزید ریلیاں اسلام آباد کی طرف آنی شروع ہوگئی ہیں اور حالات بے قابو ہوتے جارہے ہیں۔جب کہ جڑواں شہروں میں شدید کشیدہ صورت حال ہے۔ مظاہرین نے پولیس موبائل اور کئی موٹرسائیکلوں کو نذر آتش کردیا جبکہ کئی سڑکیں بھی بند کردی گئی ہیں۔ پمز ہسپتال میں لائے گئے زخمیوں کی تعدا د 110ہوگئی ہے۔ زخمیوں میں 28 پولیس اہلکار، 28 ایف سی اہلکار اور 11 عام شہری شامل ہیں۔ مظاہرین نے درختوں اور سامان کو آگ لگادی ہے۔اسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتال میں 95 زخمیوں، اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال میں چار اور راولپنڈی کے بینظیر بھٹو ہسپتال میں 12 زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے۔ زخمیوں میں زیادہ تعداد سکیورٹی اہلکاروں کی ہے۔