شوپیاں میںچھٹی پر آئے فوجی اہلکار کا قتل گولیوں سے چھلنی لاش بر آمد سیکورٹی فورسز نے جنگجوﺅں کو ذمہ دار قرار دیا ، کہا اغوا کے بعد ہلاک کیا گیا

اڑان نیوز
سری نگر//جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں ہفتہ کی صبح ٹیریٹورل آرمی کے ایک فوجی اہلکار کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد کی گئی۔ سیکورٹی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اسے جنگجوو¿ں نے اغوا کرکے قتل کیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع شوپیان کے کیگام پولیس تھانے کے تحت آنے والے علاقہ وتہ مولہ ناڈ میں ہفتہ کی صبح اس وقت سراسیمگی پھیل گئی جب مقامی لوگوں نے گولیوں سے چھلنی لاش دیکھی۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے ریاستی پولیس کو مطلع کیا جس کے بعد پولیس کی ایک پارٹی نے موقع پر پہنچ کر لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ لاش کی شناخت عرفان احمد ڈار ولد غلام محمد ڈار ساکنہ سنزن شوپیان کے طور پر کی گئی ہے۔ عرفان کی عمر 23 سے 25 سال کے درمیان بتائی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا ’عرفان جمعہ کو اپنی گاڑی میں سوار ہوکر کہیں جانے کے لئے گھر سے نکلا اور واپس نہیں آیا۔ اس بات کا احتمال ہے کہ اسے جنگجوو¿ں نے اغوا کرکے قتل کیا ہے۔ اس کی گاڑی بھی مل گئی ہے‘۔ ذرائع نے بتایا کہ عرفان فوج کی ٹیریٹوریل آرمی سے وابستہ تھا۔ وہ شمالی کشمیر کے گریز میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے نذدیک واقع ٹیریٹوریل آرمی کے انجینئرنگ رجمنٹ میں تعینات تھا۔ وزارت دفاع کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے نیوز ایجنسی کو بتایا ’عرفان چھٹی پر گھر آیا تھا اور اسے 26 نومبر کو واپس اپنی ڈیوٹی جوائن کرنی تھی‘۔ انہوں نے مزید بتایا ’پولیس نے قتل کے اس واقعہ کے سلسلے میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے‘۔ پولیس نے بتایا کہ فوجی اہلکار کی ہلاکت کے حوالے سے تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ اس دوران ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں عرفان کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ’شوپیان میں ٹیریٹوریل آرمی کے بہادر فوجی جوان کی سفاکانہ قتل کی پرزور مذمت کرتی ہوں۔ ایسی قبیح حرکات وادی میں قیام امن کے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کرسکتی ‘۔ نیشنل کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ’نوجوان عرفان ڈار کا قتل ایک انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت فعل ہے۔ میں اس قتل کی مذمت کرتا ہوں اور لواحقین کو تعزیت پیش کرتا ہوں‘۔ عرفان وادی میں امسال آف ڈیوٹی جاں بحق ہونے والا تیسرا فوجی اہلکار ہے۔ مئی میں جنگجوو¿ں نے لیفٹیننٹ عمر فیاض کو ایک شادی کی تقریب سے اغوا کرکے قتل کیا۔ اس کے بعد ستمبر میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے محمد رمضان پرے کو جاں بحق کیا گیا۔