سیکورٹی فورسز کو جنگجوﺅں پر غلبہ حاصل ہے حریت بے نقاب ہوگئی ہے ہم وادی میں نارملسی بحال کرنا چاہتے ہیں:جیٹلی

نیوز ڈیسک
نئی دہلی//مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ وادی میں سیکورٹی فورسز کو جنگجوﺅں پر غلبہ حاصل ہے اور سنگبازوں کےلئے ہجوم جمع کرنا اب انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار وادی کشمیر میں معمول کے حالات بحال کرنے کےلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے اور مذاکرات کار کی تقرری اسی مقصد کے ساتھ عمل میں لائی گئی ہے ۔ اس دوران امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت ہنس راج اہیر نے کہا ہے کہ وادی کے نوجوانوں کو مین اسٹریم میں شامل کرنے کی کوششیں شروع کردی گئی ہیں جن میں خاص طور پر پہلی بار سنگبازی کے واقعات میں ملوث نوجوان شامل ہیں۔وزیر موصوف نے دعویٰ کیا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی کی چھاپہ مار کارروائیوں کے بعد علیحدگی پسندوں کی فنڈنگ بند ہوگئی ہے۔نئی دلی میں ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے جموں کشمیر سے متعلق کئی سوالوں کے جواب دئے اور کہا کہ مرکز ریاست بالخصوص وادی کشمیر میں معمول کے حالات بحال کرنے کے ضمن میں کئی اقدامات کررہا ہے۔اس حوالے سے ان کا کہنا تھا”وہاں(وادی میں) ایسی صورتحال تھی جب سول نافرمانی اپنے عروج پر تھی، وہاں ہزاروں سنگباز تھے، دہشت گرد اپنی مرضی پر اہداف کو نشانہ بنارہے تھے، حریت جب چاہتی، کال دے کر سب کچھ ٹھپ کردیتی تھی“۔تاہم انہوں نے بتایا”اب حالات بدل گئے ہیں، سیکورٹی فورسز کو جنگجوﺅں پر غلبہ حاصل ہے ، سنگبازوں کےلئے اب ہجوم جمع کرنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے اور حریت بے نقاب ہوگئی ہے“۔ارون جیٹلی نے ایک سوال کے جواب میں کہا”جموں کشمیر میں امن قائم کرنا مرکزی سرکار کی پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے، حکومت اس بات پر کام کررہی ہے کہ وادی کے حالات کو معمول پر لانے کےلئے کن اقدامات کی ضرورت ہے“؟مرکزی وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ مرکزی حکومت اپنے مذاکرات کار کے ذریعے ایسے تمام لوگوں کے ساتھ بات چیت شروع کررہی ہے جو مسئلہ کشمیر کےلئے مذاکرات میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔اس ضمن میں انہوں نے کہا”اس طرح کے حالات میں حکومت ایک نئے اقدام کے تحت بات چیت کے خواہشمند لوگوں سے مذاکرات کررہی ہے ، ہم وادی میں نارملسی بحال کرنا چاہتے ہیں، جو اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے ، ان کا فیصلہ ہمارے خصوصی نمائندے اور ریاستی سرکار کرے گی“۔ادھر امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت ہنس راج گنگا رام اہیر نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے نوجوانوں کو بقول ان کے صحیح راستے پر لانے کی کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔ان کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے ایسے نوجوانوں کےلئے عام معافی کی خبریں منظر عام پر آئی ہیں جو پہلی بار پتھراﺅ کے واقعات میں ملوث ہوئے ہیں۔وزیر موصوف نے ایک انٹرویو کے دوران کہا”ہم اقدامات اٹھارہے ہیں تاکہ اپنے راستوں سے بھٹکے ہوئے نوجوانوں کو صحیح راستے پر واپس لایا جائے، جولوگ پہلی بار سنگبازی کے واقعات میں ملوث ہوئے ہیں، انہیں مین اسٹریم میں شامل کیا جائے گا“۔ایک سوال کے جواب میں ہنس راج اہیر کا کہنا تھا”یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ پاکستان نہ صرف کشمیری نوجوانوں کو اُکسارہا ہے بلکہ انہیں غلط کام کرنے کےلئے پیسے بھی دے رہا ہے ، جب سے این آئی اے نے علیحدگی پسندوں کے کئی دفاتر پر چھاپے مارے ہیں، ان لوگوں کو فنڈس موصول ہونے کا سلسلہ بند ہوگیا ہے“۔