’سب کچھ لٹا کہ ہوش میں آئے تو کیا کیا؟‘:آزاد

یو این آئی
نئی دہلی//’سب کچھ لٹا کہ ہوش میں آئے تو کیا کیا، د ن میں اگر چراغ جلائے تو کیا کیا؟راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے گزرے زمانے کی فلم’ایک سال’کے گیت کے ذریعہ جموں کشمیر میں بات چیت کی نئی پہل میں تاخیر کئے جانے پر آج حکومت پر طنز کرتے ہوئے یہ شعر سنایا ۔ اس مشہور گیت کولتا منگیشکر اور طلعت محبوب نے اپنی آواز دی ہے ۔ کشمیر پر بات چیت کرنے کے لئے حکومت کے مقرر کردہ خصوصی نمائندے سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ قدم کافی دیر سے اٹھایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے ساڑھے تین سال ضائع کر دئے ۔ اگر یہ قدم بروقت اٹھایا گیا ہوتا تو سینکڑوں فوجی کی شہادت اور معصوم شہریوں کو ہلاک ہونے سے بچایا جا سکتا تھا۔پیلٹ گن سے چھوٹی بچیوں و یگر کی آنکھوں کی بینائی نہ جاتی۔انہوں نے کشمیریوں کے درد کو بیان کرتے ہوئے یہ شعر بھی سنایا ”تمنا¶ں میں الجھایا گیا ہوں،کھلونے دے کہ بہلایا گیا ہوں ”۔