گورداس پور ضمنی انتخابات کانگریس امیدوار سنیل جاکھڑ کی 1.9 لاکھ ووٹوں سے جیت

یو این آئی
گورداس پور//پنجاب میں گورداس پور لوک سبھا سیٹ کیلئے گزشتہ 11اکتوبر کو ہوئے انتخابات میں کانگریس کے امیدوار سنیل جاکھڑ نے اپنے قریبی حریف بھارتیہ جنتاپارٹی کے سورن سلاریا کو ایک لاکھ90ہزار سے زائد ووٹوں سے ہراکر جیت لی ہے۔اتوار کو صبح آٹھ بجے اس سیٹ کیلئے سخت سیکورٹی کے درمیان ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی۔اس ضمنی الیکشن میں اہم مقابلہ ریاست میں برسراقتدار کانگریس کے ریاستی صدر اور امید وار سنیل جاکھڑ،بھارتیہ جنتا پارٹی -شرومنی اکالی دل اتحاد کے امیدوار سورن سلاریا کے درمیان تھا۔ عام آدمی پارٹی کی جانب سے میجر جنرل (رٹائرڈ)سریش کمار کھجریا ،میگھ دیشم پارٹی کی سنتوش کماری،شرومنی اکالی دل(امرتسر) کے کلونت سنگھ ،ہندوستان شکتی سینا کے راجندر سنگھ کے علاوہ پانچ آزاد امیدوار بھی میدان میں تھے۔ یہ سیٹ بھارتیہ جنتا پارٹی کے چار بار رکن پارلیمنٹ رہے ونود کھنہ کے انتقال سے خالی ہوگئی تھی۔اس ضمنی انتخابات میں 56فیصد رائے دہندگان نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا تھا،جبکہ 2014کے لوک سبھا انتخابات میں اس سیٹ پر70.02فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ڈیرہ بابا نامی حلقہ میں اس بار سب سے زیادہ 65فیصد اور بٹالہ میں سب سے کم 50فیصد ووٹنگ ہوئی۔دیگر اسمبلی حلقوں میں فتح گڑھ چوڑیا ں میں 63فیصد،بھووا میں 60فیصد،قادیان میں57فیصدپٹھانکوٹ،گروداس پور،سجان پوراور دینا نگر میں 54-54فیصد ووٹنگ ہوئی۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ونود کھنہ کی وفات سے یہ نشست خالی ہوئی تھی۔ 1998، 2004، 2004 اور 2014 میں ونود کھنہ نے اس سیٹ پر اپنا پرچم لہرایا تھا۔ اس سیٹ پر گیارہ بار کانگریس کا قبضہ رہا ہے۔اپنی کامیابی پر سنیل جاکھڑ نے کہا کہ گورداس پور کے لوگوں نے وزیر اعظم مودی کو ان کی خراب پالیسیوں کے لئے کرارا جواب دیا ہے۔ وہیں، بی جے پی سے کانگریس میں گئے نوجوت سنگھ سدھو نے اسے راہل گاندھی کے لئے ایک بہترین دیوالی کا تحفہ قرار دیا ہے۔یہ ایک دہائی میں تیسرا موقع ہے، جب پنجاب میں لوک سبھا کا ضمنی الیکشن ہوا ہے۔ اس نشست پر کانگریس کی جیت کو بی جے پی کے لئے ایک بڑا دھچکا مانا جا رہا ہے۔ بتا دیں کہ بی جے پی نے سنیل جاکھڑ پر باہری امیدوار ہونے کا الزام لگایا تھا۔