فدائین حملوں کوروکنے کے لئے حکمت عملی ترتیب دی جائیگی :منیر خان

 

اڑان نیوز
سرینگر//’عسکری تنظیم جیش محمد کی جنگجو یانہ کارروائیوں کو خطرہ ‘ قرار دیتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون منیر احمد خان نے کہا کہ اچانک فدائین حملوں کو روکنے اور خود کش حملہ آئوروں سے نمٹنے کیلئے ایک نئی حکمت عملی ترتیب دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ فدائین جنگجوئوں کو نیم فوجی کیمپ تک رسائی فراہم کرنے والے ’بالائی زمین ورکر ‘(ائو جی ڈبلیو) کی شناخت کرلی گئی ہے جبکہ حال ہی میںجیش محمد سے وابستہ16 سے17فدائین حملہ آئور در اندازی کرکے کشمیر میں داخل ہوئے جن میں سے 10 فدائین جنگجوئوںکو مختلف آپریشنز کے دوران جاں بحق کردیا ،تاہم اب بھی6 سے7فدائین جنگجو وادی میں موجود ہیں ۔ آئی جی پی نے سرینگر کے انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر حملے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیوز چینلوں کو جھڑپوں اور مسلح حملوں کے حوالے سے خبریں ’بریک ‘ کرنے کے دوران انتہائی محتاط رہنا چاہئے ۔ جی اوز مس ہمہامہ میں فدائین حملے کے حوالے سے دی گئی ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون منیر احمد خان نے بی ایس ایف کیمپ پر حملہ کرنے والے فدائین کا تعلق جیش محمد سے تھا ۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ عسکری تنظیم کی جنگجویانہ کارروائیاں ایک خطرہ ہیں ،تاہم فدائین حملوں کو روکنے اور خود کش حملہ آئوروں سے نمٹنے کیلئے الگ طریقہ اپنا یا جائیگا ۔ان کا کہناتھا کہ مستقبل میں ایسے حملوں کو خار ج از امکان نہیں قرار دیا جاسکتا ہے کیو نکہ جب تک کشمیر میں ملی ٹنسی اور ملی ٹنٹ موجود ہیں ،ایسے حملے ہوتے رہیں گے جبکہ یہ حملے تب تک بھی جاری رہیں جب تک پاکستان ہمارا ہمسایہ ملک رہے گا ۔انہوں نے کہا کہ فدائین جنگجوئوں سے نمٹنے کیلئے ایک نئی حکمت ِ عملی مرتب کی جارہی ہے ،تاکہ ایسے حملوں میں سیکورٹی فورسز کو جانی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔انہوں نے کہا کہ عسکری تنظیم جیش محمد سے وابستہ جنگجو فدائین حملوں میں یقین رکھتے ہیں ،لہٰذا مستقبل میں ایسے حملوں کو روکنے اور فدائین سے نمٹنے کیلئے ایک الگ حکمت عملی مرتب کی جائیگی ۔آئی جی پی کشمیر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں16سے17فدائین جنگجو جن کا تعلق جیش محمدسے ہی ہے ،در اندازی کرکے کشمیر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ اِن فدائین جنگجوئوں میں سے10فدائین جنگجو کو مختلف آپریشنز کے دوران جاں بحق کردیا گیا ،تاہم اب بھی وادی کشمیر میں6سے7فدائین جنگجو سرگرم ہیں ۔آئی جی پی نے کہا کہ بی ایس ایف کیمپ پر تین مسلح فدائین حملہ آئوروں نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر حملہ کیا ۔ان کا کہناتھا کہ بی ایس ایف کی فوری جوابی کارروائی میں حملہ آئوروں کے بڑے منصوبے کو ناکام بنادیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ تین حملہ آئوروں میں سے ایک حملہ آور کو کو کیمپ سے باہر ہی مارا گیا جبکہ 2دیگر حملہ آئور کیمپ کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ،جہاں انہوں نے انتظامی عمارت اور افسران کے میس میں پناہ لی ۔آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ کیمپ میں موجود جنگجو ئوںکو گھیرنے کیلئے53آر آر کی بھی مدد لی گئی اور مختصر جھڑپ کے دوروان دونوں حملہ آئوروں کو بڑا منصوبہ انجام دینے سے قبل ہی جاں بحق کردیا گیا ۔اس دوران آئی جی پی کشمیر نے مزید کہا کہ فدائین حملہ آئوروں کو نیم فوجی کیمپ تک رسائی فراہم کرنے والے’بالائی زمین ورکر ‘(ائو جی ڈبلیو) کی شناخت کرلی گئی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ جس ائوجی ڈبلیو نے فدائین جنگجو ئوں کو کیمپ تک پہنچانے میں مدد کی ہے ۔