بی ایس ایف کیمپ پر فدائین کی پورش تین جنگجو، بی ایس ایف انسپکٹر ہلاک، حملے کے لئے جیش محمد ذمہ دار:آئی جی پی

اڑان نیوز
سرینگر//’سری نگرہوائی اڈے کے نزدیک فورسزکیمپ پرعلی الصبح فدائین حملہ‘‘ہونے کے بعدکئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی معرکہ آرائی کے دوران3عدم شناخت شدہ جنگجواورایک بی ایس ایف انسپکٹرہلاک ہوگیاجبکہ گولی باری کی زدمیں آکر4فورسزاہلکاراورایک پولیس کانسٹیبل شدیدزخمی ہوگیا۔کیمپ کے اندرا ندھا دھندفائرنگ اورگرینیڈدھماکوں کے نتیجے میں انتظامی عمارت اورافسروں کے میس کونقصان پہنچا۔آئی جی پی کشمیرمنیراحمدخان نے فدائین حملے کیلئے جیش محمدکوذمہ دارٹھہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ چوکسی اوربروقت جوابی کارروائی سے خطرناک منصوبہ ناکام بنایاگیا۔اُدھرمنگل کوعلی الصبح4بجے گولی باری اوردھماکوں کاسلسلہ شروع ہونے کے نتیجے میں گوگو،ہمہامہ اوردیگرنواحی علاقوں میں خوف ودہشت کی لہردوڑگئی اورمقامی لوگوں نے صبح صادق کے بعدگھروں سے باہرآنے میں ڈرمحسوس کیا۔ سری نگر ایئر پورٹ سے متصل 182بٹالین سرحدی حفاظتی فورس (بی ایس ایف) کے کیمپ پر منگلوار کے روز صبح صادق کے وقت زوردار فدائین حملہ کیا ،جس دوران کیمپ کے اندر اور باہر فدائین جنگجوئوںاور فوج وفورسز کے درمیان تقریباً9گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں 3فدائین جنگجو ،اسسٹنٹ سب انسپکٹر (بی ایس ایف) ازجان اور4بی ایس ایف اہلکار اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہو ا۔اس حملے کے حوالے سے ملی تفصیلات کے مطابق سرینگر ایئر پورٹ کا گرد ونواح کا علاقہ منگلوار کی صبح قریب4اور ساڑھے4بجے درمیان اُس وقت شدید گولیوں کی گھن گرج اور خوفناک دھماکوں سے لرز اٹھا جب مسلح فدائین جنگجوئوں کے ایک گروپ نے بین الاقوامی ایئر پورٹ سے متصل انتہائی سیکورٹی والے182بٹالین بی ایس ایف کیمپ پرزوردار حملہ کیا ۔معلوم ہوا ہے کہ جدید اسلحے سے لیس 3فدائین حملہ آئوروں نے کیمپ کے اندر داخل ہونے کیلئے پہلے گرینیڈ داغے اور پھر اند ھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے کیمپ کے اندر داخل ہوئے ۔تاہم سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ فدائین کے فوراً بعد کیمپ میں تعینات بی ایس ایف اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی ،جس دوران ایک حملہ آئور کو بی ایس ایف کیمپ کے باہر ہی جاں بحق کردیا گیا ،تاہم2حملہ آئور کیمپ کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ۔حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور فورسز کے اعلیٰ حکام جائے جھڑپ پر پہنچ گئے ،جو اس آپریشن کی نگرانی از خود کررہے تھے ۔پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جنگجوئوں نے صبح چار بجے قریب مذکورہ بالا نیم فوجی کیمپ پر حملہ کیا ۔ان کا کہناتھا کہ حملہ آئوروں اور فورسز کے درمیان ابتدائی فائرنگ اور جوابی فائرنگ میں بی ایس ایف کے 3تین اہلکار زخمی ہوئے ،جنہیں فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے علاج ومعالجہ کی خاطر فوجی اسپتال بادامی باغ سرینگر پہنچایا گیا ،جہاں بی ایس ایف کا اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی )بی کے یادو زخموں کی تاب نہ لاکر بعد ازاں دم توڑ بیٹھا ۔اس دوران سرینگر ہوائی اڈے پر مختصر وقت کیلئے تمام پروزیں منسوخ کی گئیں ،جو بعد میں بحال کردی گئیں ۔ادھر آپریشن میں شامل ایک افسر نے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ 3فدائین حملہ آئو روں میں سے2فدائین جنگجو کیمپ کے اندر داخل ہونے میںکامیابی حاصل کی ،جنہوں نے کیمپ کے اندر قائم انتظامی عمارت اور افسروں کے میس میں پناہ لی ۔بی ایس ایف کیمپ پر فدائین حملے کے ساتھ ہی سرینگر ائر پورٹ کو جانے والی تمام سڑکیں سیک لردی گئیں اور کسی کو بھی ائر پورٹ کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ تمام علاقے کو فوج وفورسز نے محاصرے میں لیا ،تاکہ حملہ آئور فرار ہونے میں کامیاب نہ ہوسکے ۔معلوم ہوا ہے کہ حملے کے بعد فوراً53آر آر اور دیگر فورسز کی کمک طلب کی گئی ،جنہوں نے کیمپ کے چاروں اطراف کے علاقے کو تب تک محاصر ے میں رکھا جب تک آپریشن کو مکمل نہیں کیا گیا ۔اس دوران فدائین جنگجوئوں اور فوج وفورسز کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں سرینگر ائر پورٹ کے گرد ونواح میں رہنے والے لوگوں میں خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی اور فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنے کے ساتھ ہی اُنکی گہری نیند ٹوٹ گئی ،تاہم لوگ گھروں میں سہم کررہ گئے ۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ جہاں پر بی ایس ایف کیمپ واقع ہے ،وہ سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب واقع ہے جسکی وجہ سے ائرپورٹ کے اندر بھی سراسیمگی اور کھلبلی مچ گئی ،تاہم سیکورٹی فورسز کی جانب سے ائرپورٹ کو مکمل طور پر سیل کرنے کے بعد ائر پورٹ پر موجود عملے اور لوگوں نے راحت کی سانس لی ۔ادھر کیمپ میں موجود 2فدائین جنگجو ئوں اور فوج وفورسز کے درمیان شدید جھڑپ قریب9گھنٹوں تک جاری رہی ،جس دوران یہاں شدید فائرنگ اور خوفناک دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ۔معلوم ہوا ہے کہ فوج وفورسز نے خونین معرکہ آرائی کے بعد کیمپ کے اندر موجود دونوں فدائین کو جاں بحق کردیا ،اورسیکورٹی کلیئر نس کے بعد اس آپریشن کو ختم کرنے اعلان کردیا ۔ جموں کشمیر پولس کے ٹویٹر ہینڈل سے ایک ٹویٹ میں مختصراََ اطلاع دی گئی ہے’’تیسراجنگجوںپسند بھی مارا گیا ہے‘‘۔اس طرح اس فدائین حملے میں 3جنگجو اور بی ایس ایف کا اسسٹنٹ سب انسپکٹر(اے ایس آئی)ازجان ہوا جبکہ 3بی ایس ایف اہلکار اور پولیس کا ایک اہلکار زخمی ہوا ۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جوابی کارروائی میں مارے گئے تینوں جنگجوئوں کی نعشیں برآمد کی گئیں اور اُنکی تحویل سے 3رائفلیں اور دیگر گولی بارود ضبط کئے گئے ۔تاہم فوری طور پر حملے میں جاں بحق ہوئے جنگجوئوں کی شناخت نہیں ہوئی ۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تینوں حملہ آئوروں کا تعلق پاکستان سے ہیں ۔فدائین حملوں کے دوران کیمپ کے اندر انتظامی عمارت اور افسروں کے میس کو نقصان پہنچا ۔واضح رہے کہ بارڈر سیکیورٹی فورسز(بی ایس ایف ) کا یہ کیمپ سری نگر ایئرپورٹ کے ساتھ منسلک ہے، جو انڈین ایئر فورس کے زیر انتظام ہے اور یہ پورا علاقہ انتہائی حساس مانا جاتا ہے جہاں پولس ،سی آر پی ایف، بی ایس ایف اور فوج کے کئی کیمپ موجود ہیں جبکہ یہاں گرد ونواح میں اعلیٰ سیاسی وغیر سیاسی شخصیات کی رہائش گاہیں بھی ہیں۔جنگجوؤں کیلئے اگرچہ کیمپ میں کوئی بھاری تباہی مچانا ممکن نہیں ہوا، اور چوکس فورسز اہلکاروں نے انہیں حملے کے فوری بعدجاں بحق کردیا ۔ تاہم مبصرین کے مطابق حملہ آوروں کا یہاں تک پہنچ پانا بھی اپنے آپ میں ایک حساس معاملہ ہے۔فدائین حملے کے حوالے سے ریاستی پولیس کے سربراہ ایس پی وید کا کہنا تھا کہ متعدد مسلح افراد نے سری نگر کے انتہائی سیکیورٹی کے حامل کیمپ پر حملہ کیا، جس میں ہینڈ گرنیڈ اور خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ حملے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوا جبکہ حملے کے جواب میں کارروائی کے دوران تین حملہ آئور مار ے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ حملے میں ایئرپورٹ محفوظ رہا۔ادھر ذرائع سے معلوم ہوا کہ ہمہامہ کی فرنڈس انکلیو میں واقع ایک ریٹائرڈ سینئر پولیس عہدیدار کی رہائش گاہ پر تعینات ایک پولیس اہلکار’’ سٹرے بلٹ‘‘ یعنی جھڑپ کے دوران چلنے والی گولی لگنے سے زخمی ہوگیا ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وادی میں سرگرم عسکری تنظیم جیش محمد نے اس فدائین حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔یاد رہے کہ 26اگست کو اسی طرح کے ایک حملہ ڈسٹرکٹ پولیس لائنزپلوامہ (ڈی پیایل پلوامہ ) پر ہوا ،جس میں سیکورٹی فورسز کے8اہلکار ہلاک ہوئے تھے اور متعدد زخمی ہوئے تھے ،جبکہ جوابی کارروائی میں 3فدائین جنگجو جاں بحق ہوئے تھے ۔اس حملے کی ذمہ داری جیش محمد نے لی تھی ۔پولیس وفورسز نے بی ایس ایف کیمپ پر ’خود کش ‘ حملہ کو ڈی پی ایل پلوامہ طرز کا حملہ قرار دیا ۔