مہاراجہ ہری سنگھ کا یوم پیدائش ڈاکٹر نرمل سنگھ کو لوگوں کے غیض و غضب کا سامنا کر نا پڑا تقریر ادھوری چھوڑی ، پولیس نے بمشکل بحفاظت نکالا

 

 

اران رہورٹر
جموں // ریاست کے آخری مطلق العنان فرمانروا آنجہانی مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر تعطیل کا مسئلہ ہفتہ کے روز اس وقت سنگین رخ اختیار کر گیا جب کچھ نوجوانوںنے اس سلسلہ میں منعقدہ تقریب کے دوران نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کو گھیر لیا ۔ عینی شاہدین کے مطابق ایک نوجوان نے ان پرتلوار سے حملہ کر نے کی بھی کوشش کی تاہم ان کے ذاتی محافظوں اور پولیس نے انہیں بچا لیا اور بحفاظت وہاں سے نکال لیا ۔ سابق مہاراجہ کے 123ویں یوم پیدائش کے موقع پر ہفتہ کے روز مختلف سیاسی ، سماجی اور مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں لوگ توی پُل کے کنارے مہاراجہ ہری سنگھ کے مجسمہ کے پاس جمع ہو کر اس پر پھول مالائیں چڑھا رہے تھے ۔ اسی دوران نائب وزیر اعلی ڈاکٹر نرمل سنگھ بھی سابق مہاراجہ کے پوتے اور بھاجپا ایم ایل سی اجات شترو سنگھ کے ہمراہ وہاں پہنچے اور پھول مالائیں چڑھائیں ۔ جوں ہی انہوں اپنی تقریر شروع کی اور مہاراجہ کی تعریفیں کر نا شروع کیں ، لوگوں نے انہیں ٹوکنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے انہین اپنی تقرریر ادھوری چھوڑنا پڑی ۔ اسی دوران کچھ نوجوانوں نے ان سے سوال پوچھنا شروع کر دئے اور کہا حکومت نے اس موقع پر چھٹی کا اعلان کیوں نہیں کیا ۔ نوجوانوں ن کے خلاف نعرہ بازی شروع کر دی ۔ اس دوران کچھ نوجوان ان کے نزدیک پہنچ گئے۔ ایک نوجوان نے ان کی طرف تلوار بھی بڑھائی ۔تاہم صورتحال کی سنگینی بھانپتے ہوئے پولیس پہلے ہی انہیں اپنے حفاظتی نرغے میں لے چکی تھی ۔ البتہ کچھ لوگوں نے ان کو دھکیلنا شروع کر دیا ۔ پولیس کو انہیں بھیڑ میں سے نکالنا کافی مشکل ہو گیا ۔ جب ان کی گاڑیوں کا قافلہ توی پُل پر پہنچا تو وہاں پر لوگوں ان کی گاڑی کے سامنے آکر انہیں روک دیا ۔ یہاں بھی پولیس ن بمشکل لوگوں کے غیض و ضضب سے بچا پائی ۔ بعد میں لوگوں نے زبر دست مظاہرہ کیا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو حکومت سے نکلنے کا مطالبہ کیا ۔