سکوت ٹو ٹ گیا ارنیہ سیکٹر میں گولہ باری،3 عام شہری زخمی

 

یو این آئی
جموں// جموںمیں بین الاقوامی سرحد کے ارنیہ سیکٹرمیں دو دنوں کی خاموشی کے بعد جمعرات کو ایک بار پھر ہند و پاک کی افواج کے مابین گولہ باری کا تبادلہ ہوا۔ ریاستی پولیس کے مطابق پاکستانی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 3 عام شہری زخمی، 2 رہائشی مکانوں کو نقصان، 3 مویشی ہلاک جبکہ 6 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ ریاستی پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا ’پاکستان کی جانب سے ارنیہ سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ خلاف ورزی کے اس واقعہ میں 3 عام شہری زخمی، 2 رہائشی مکانات کو نقصان، 3 مویشی ہلاک جبکہ 6 دیگر زخمی ہوگئے ہیں‘۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا ’بین الاقوامی سرحد کے ارنیہ سیکٹر میں گذشتہ نصف شب کو سرحد پار پاکستانی رینجرز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کا آغاز کیا گیا۔ ہمارے فوجیوں نے جوابی فائرنگ کی اور طرفین کے مابین گولہ باری کا سلسلہ جمعرات کی صبح تک جاری رہا‘۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی سرحد پر تعینات بی ایس ایف فوجی جوان سرحد پار سے ہونے والی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ جموں وکشمیر میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے کشیدگی کا ماحول بنا ہوا ہے۔ 20 ستمبر کو شمالی کشمیر کے کیرن سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں فوج کا ایک جوان جاں بحق ہوگیا۔ مہلوک فوجی کی شناخت سپاہی راجیش کھٹاری کے طور کی گئی۔ جموں کے ارنیا سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر 16 اور 17 ستمبر کی درمیانی رات کو پاکستانی رینجرز کی فائرنگ سے ایک معمر خاتون ہلاک جبکہ پانچ دیگر عام شہری زخمی ہوگئے ۔ 13 ستمبر کو جموں کے پارگوال سیکٹر اور پونچھ کے سوجیاں سیکٹر میں پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں بی ایس ایف کے دو اہلکار اور تین عام شہری زخمی ہوگئے۔ 4 ستمبر کو بی ایس ایف کے فوجیوں نے ارنیا سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پردراندازی کی ایک کوشش کو ناکام بنانے کے دوران ایک درانداز کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔ 3 ستمبر کو پاکستان نے لائن آف کنٹرول کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ 30 اگست کو پاکستانی نے نوشہرہ سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ یکم ستمبر کو سرحد پار سے چلائے گئے سنیپر فائر کی وجہ سے بی ایس ایف کا ایک اہلکار جاں بحق ہوا۔ 28 اگست کو راجوری میں پاکستانی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں پانچ عام شہری زخمی ہوگئے ۔ وزارت دفاع کے اعداد وشمار کے مطابق پاکستان نے امسال یکم اگست تک 285 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ اعداد وشمار کے مطابق 2016 میں جنگ بندی معاہدے کی 228 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی تھیں۔ خیال رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے 12 ستمبر کو جموں میں پاکستان کو سرحدوں پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ’بصورت دیگر سرحدوں پر تعینات ہمارے سیکورٹی فورسز ایسے حالات پیدا کریں گے کہ پاکستان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند کرنے پر مجبور ہوگا‘۔ انہوں نے کہا تھا ’پاکستان کی طرف سے جس طرح لگاتار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، اس سے لگتا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر کرنے میں بالکل دلچسپی نہیں رکھتا ہے۔ 2014 سے میں دیکھ رہا ہوں کہ پاکستان کی طرف سے ہر سال 400 سے زائد بار جنگ معاہدے کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔ پاکستان کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔ ہمارے فوج اور بی ایس ایف کے جوان انہیں منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ وہ ایسے حالات پیدا کریں گے کہ پاکستان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند کرنے پر مجبور ہوگا‘۔