جموں وکشمیر میںایک ملک اور ایک ٹیکس کا نعرہ بڑا دھوکہ ثابت

 

جموں وکشمیر میںایک ملک اور ایک ٹیکس کا نعرہ بڑا دھوکہ ثابت
جی ایس ٹی کے ساتھ ٹول ٹیکس کی وصولی سے کاروباری طبقہ اور عام لوگ سخت پریشان حال
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//اشیاءوخدمات ٹیکس کے ساتھ ساتھ لکھن پور ٹول ٹیکس کی وصولی سے نہ صرف صوبہ جموں کی تاجربرادری سخت پریشان نہ ہے بلکہ عام لوگوں کو بھی بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔ جموں میں صنعت وحرفت، کاروبار وں تنظیموں نے جس شدت کے ساتھ جموں وکشمیر میں جی ایس ٹی لاگو کرنے کے لئے آواز بلند کی تھی ، اب مالی طور ہورہے بے تحاشہ خسارہ کے پیش نظر اس سے زیادہ شدت سے اس کے خلاف صف آراءہوگئے ہیں۔ تجارتی تنظیموں کی نمائندہ انجمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے کہاکہ اشیاءوخدمات ٹیکس کو ریاست میں لاگو کرنے کے لئے اس وقت ’‘ایک ملک ایک ٹیکس کی جو بات کہی گئی تھی وہ آج دھوکہ ثابت ہورہاہے۔ کل یہاں منعقدہ ایک میٹنگ میں چیمبر آف کامرس جموں وکشمیر ریاست میں جی ایس ٹی کی عمل آوری کے بعد خاص طور سے لکھن پور ٹو ل ٹیکس جاری رکھنے سے تاجر برادری کو درپیش مشکلات ومسائل پرغوروخوض کیا۔ تفصیلی بحث وتمحیص کے بعد جموں وکشمیر ریاست کے صنعت وحرفت وزیر چندرپرکاش گنگا کو ایک مکتوب ارسال کیا اور فوری اس مسئلہ کو حل کرنے کی مانگ کی۔ چیمبرصدر راکیش نے کہا کہ تمام متعلقہ محکموں سے ملاقات کے باوجود لکھن پور پور ٹول ٹیکس جاری رہنے سے ’ایک ملک ایک ٹیکس‘کا نعرہ جھوٹا ثابت ہورہاہے۔انہوں نے کہا” ہمیں یہ سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ لکھن پورپر جموں وکشمیر سرکار نے ٹو ل ٹیکس اس لئے جاری رکھا ہے کیونکہ کچھ مصنوعات ریاست کی صنعتوں کی طرف سے تیار کی جاتی ہیں ۔ ایسی مصنوعات کی فہرست فراہم کی جائے جوریاست کی صنعت کے لئے حساس ہیں، لیکن ہمیں ایسا محسوس ہورہاہے کہ حکومت ٹو ل ٹیکس پالیسی چند عذرات کی بنا پر جاری رکھنا چاہتی ہے جوکہ حقیقت نہیں“۔ یہ عام آدمی ہی ہے کہ جس کو جی ایس ٹی ٹیکس اور دیگر ٹیکس دینے پڑ رہے ہیں، لہٰذا اس مسئلہ کو حل کیاجائے۔ میٹنگ میں سنیئر نائب صدر راجیش گپتا، نائب صدر راجیو گپتا، جنرل سیکریٹری منیش گپتا، سیکریٹری گورو گپتا اور خزانچی آشو گپتابھی موجود تھے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز ریاست میں ٹول ٹیکس کی وصولی کو فی الفور ختم کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں کی تاجر تنظیموں نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ انہوں نے کہاتھاکہ جی ایس ٹی سے نہ تو کاروباری طبقہ اور نہ ہی عام لوگوں کو کوئی راحت ملی ہے۔ ۔ ان کا کہنا تھاکہ حال ہی میں ملک بھر میں متعارف اشیاءوخدمات ٹیکس، جی ایس ٹسی کو جموں وکشمیر میں بھی من وعن سے لاگو کر دیاگیا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ٹول ٹیکس کی وصولی کو بھی جاری رکھاگیاہے۔ جوکہ جی ایس ٹی نظام کے منافی ہے۔ چیمبر آف ٹریڈرز فیڈریشن کے پرچم تلے مختلف تاجر تنظیموں نے اس احتجاج میں حصہ لیتے ہوئے متنبہ کیاتھاکہ اگر ٹول ٹیکس کی وصولی کو فوری طور پر بند نہ کیاگیا تو اپنے احتجاج کو وسعت دینے پر مجبور ہوں گے۔ فیڈریشن صدر نیرج آنند کاکہناتھاکہ وادی کے تاجروں کی مخالفت کے باوجود جموں کے کاروباری طبقہ نے جی ایس ٹی کا خیر مقدم کیا اور حکومت کو بھر پور تعاون دیا لیکن اب سرکار کی جانب سے ان کو نظر انداز کیاجارہاہے۔ جی ایس ٹی کی ریٹرن بھرنے کے لئے بنیادی ڈھانچہ دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے انتبا ہ دیاتھاکہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ دریں اثناءبڑی برہمناں انڈسٹریز ایسو سی ایشن اور کٹھوعہ انڈسٹریل یونٹ ایسو سی ایشن کے ایک وفد نے صدر للت مہاجن کی صدارت میں وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابوسے پرنسپل سیکریٹری فائنانس نوین کمار چوہدری کی موجوودگی میں تبادلہ خیال کیا اور جموں وکشمیر میں جی ایس ٹی کے تحت ریاستوں کو مالی مراعاتی پیکیج کی عدم توسیع سے درپیش مشکلات ومسائل بارے بتایا۔ انہوں نے کہاکہ صنعتی پیکیج کی عمل آوری کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنے میں ہورہی تاخیر سے صنعتکاروں کو بھاری نقصان پہنچ رہاہے۔