ماہر قانون دان شبیرسلاریہ سپرد لحد!

ماہر قانون دان شبیرسلاریہ سپرد لحد!
نمازِ جنازہ میں سیاسی شخصیات، ججوں، وکلاءسمیت ہزاروں کی شرکت
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے سابقہ ایڈوکیٹ جنرل، سابقہ رکن پارلیمان اور جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے سنیئر ایڈووکیٹ شبیر حسین سلاریہ کو21جولائی سہ پہرپرنم آنکھوں سے سپردِ لحد کیاگیا۔ان کی نمازِ جنازہ میں ہائی کورٹ کے جسٹس، ماتحت عدلیہ کے ججوں، عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ کے وکلائ، نیشنل کانفرنس کے سنیئرلیڈران، اراکین قانون سازیہ، اراکین پارلیمان، موجودہ وسابقہ وزراءکے علاوہ سیاسی، سماجی، مذہبی وتجارتی شخصیات، سول سوسائٹی ممبران ، پولیس کے سنیئر حکام اور ہزاروں عام لوگوں نے شرکت کی۔ نماز جنازہ میں کشمیر، نئی دہلی سے بھی مرحوم کے متعدد ساتھیوں نے شرکت کی۔ ان کی نماز جنازہ مرکزی جامع مسجد تالاب کھٹیکاں کے امام وخطیب مفتی عنایت اللہ قاسمی نے پڑھائی۔این سی صوبائی صدر دویندر سنگھ رانا، سابقہ رکن پارلیمان شیخ عبدالرحمن، نیشنل پینتھرز پارٹی سرپرست اعلیٰ پروفیسر بھیم سنگھ، سابقہ وزیر گل چین سنگھ چاڑک، بار ایسو سی ایشن صدر بی ایس سلاتھیہ کے علاوہ جموں کے مختلف مکتب ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بھی ایک بڑی تعداد وہاں موجود تھی جنہوں نے سوگوارا ن کنبہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔83سالہ شبیر حسین سلاریہ 25دستمبر1934کو پیدا ہوئے اور پرنس آف ویلز کالج سے گریجویشن کی ڈگری مکمل کی۔ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایم اے ،ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کر کے سال 1957میں بطور وکیل کام کرنا شروع کیا۔۔ انہوں نے سرینگر میں کام شروع کرنے کے بعد1958میں راجوری کا رخ کیا جبکہ سال 1976میں انہوں نے جموں میںبطور وکیل کام کرنا شروع کیا تھا۔ ان کو1980میں سپریم کورٹ آف انڈیا کے آن وکیل تعینات کیاگیا۔1983میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ شیخ محمد عبداللہ نے انہیں جموں وکشمیر میں بطور ایڈوکیٹ جنرل تعینات کیا۔ وہ 1987تک ایڈوکیٹ جنرل کے عہدہ پر فائض رہے۔ مرحوم نیشنل کانفرنس کے سرکردہ لیڈر بھی رہے ہیں۔ 1984میں انہوں نے پونچھ پارلیمانی نشست سے بطور نیشنل کانفرنس امیدوار انتخاب لڑا اور 1لاکھ44ہزار ووٹ حاصل کئے۔ وہ 27ستمبر1989سے لیکر21اکتوبر1992تک رکن پارلیمان رہے۔ انہیں1999میں فاروق عبداللہ نے ایک مرتبہ پھر سے بطور ایڈوکیٹ جنرل تعینات کیاگیاتھا۔دریں اثناءجموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن جموں کی کال پر ہائی کورٹ جموں ونگ اور ماتحت عدلیہ میں جمعہ کو عدالتی کام کاج ٹھپ رہا۔