ڈاکٹروں کی لاپرواہی کے باعث لڑکے کی موت کا الزام رام بن میں لواحقین و لوگوں کا وزیر صحت ، ممبر اسمبلی و ہسپتال انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ ، لاش شاہراہ پر رکھ دی ، آمد ورفت دو گھنٹے بند ضلع انتظامیہ نے انکوائری کے احکامات صادر کئے ، ایک ہفتے مین رپورٹ پیش ہو گی

ابرار سوھل
رام بن// ضلع ہسپتال رام بن میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی کی وجہ سے گذشتہ رات ایک بچے کی موت پر اس کے رشتہ داروں اور مقامی لوگوں نے اتوار بچے کی لاش کو سڑک پر رکھ کر رےاستی حکومت با لخصوص وزیر صحت ، ممبر اسمبلی رام بن و ہسپتال انتظامےہ کے خلاف کئی گھنٹے تک زبر دست احتجاج کےا جس کے باعث جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ٹریفک قریب دو گھنٹے تک متاثر رہا ۔ مظاہرین بچے کی موت کے مبینہ ذمہ دار ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی مانگ کر رہے تھے نیز ضلع ہسپتال رام بن میں ڈاکٹروں کی کمی ، ماہر اطفال اور سرجن سپیشلسٹ کی عدمِ موجودگی کے لئے وزیر صحت اور ممبر اسمبلی کے خلاف نعرہ بازی کر رہے تھے ۔ ذرائع کے مطابق ہفتہ کی صبح قصبہ کے مضافاتی گاﺅں فیلتی گھگوال کے ایک لڑکے وکرم سنگھ ولد آنچل سنگھ کو پیٹ میں شدید درد کی شکاےت ہوئی جس کے بعد اسے ضلع ہسپتال رام بن میں علاج کے لئے داخل کےا گےا تھا۔ درد میں افاقہ ہونے کے بعد گھر والے اسے واپس گھر لے گئے۔ رات کو اسے دوبارہ تیز درد ہوا جس کے بعد اسےدوبارہ ضلع ہسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹر نے اس کی حالت دیکھ کر بنےادی طبی امداد فراہم کرنے کے بعداسے گورنمنٹ میڈیکل کالج ہسپتال جموں کے لئے ریفر کر دیا جبکہ ایک ڈاکٹر بھی ساتھ دے دیا ۔اودہم پور کے نزدیک پہنچنے پر جب بیمار لڑکے کی حالت مزید خراب ہو گئی تو ساتھ آئے ڈاکٹر نے اسے ضلع ہسپتال اودہم پور پہنچانے کا مشورہ دےا جہاں ڈاکٹروں کے علاج شروع کرنے سے قبل وہ دم توڑ گیا۔ مقامی لوگوں اور متوفی لڑکے کے لواحقین نے اسے ضلع ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی اور موجود ڈاکٹروں کی لاپرواہی سے تعبیر کرتے ہوئے اتوار کی صبح ہی لڑکے کی لاش شاہراہ پر رکھ کر احتجاج شروع کر دیا ۔ مظاہرین نے وزیر صحت بالی بھگت پر ضلع ہسپتال رام بن کو شعبہ صحت میں خاص طور پر ڈاکٹروں کی تعےناتی کے معاملے میں سو تیلا سلوک روا رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کو بد ترین سےاسی انتقام گیر قرار دیا۔ مظاہرین نے ایم ایل اے رام بن نیلم کمار لنگیہے کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ موصوف نمائندگی کے فرائض انجام دینے میں ناکام ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے رام بن حلقہ انتخاب ہر سطح پر نظر اندازی کا شکار ہوتا چلا جار ہا ہے۔ اس کے علاوہ وہ ضلع انتظامےہ کے خلاف بھی نعرے بازی کر رہے تھے۔ اس دوران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رام بن انگریز سنگھ رانا اور ایڈیشنل ایس پی رام بن مشتاق احمد چودھری مظاہرین کے پاس پہنچے اوربچے کی موت کی مجسٹرئےل تحقیقات اور قصور واروں کے خلاف سخت کارروائی کی ےقین دہانی کروائی ۔ اس کے علاوہ ڈاکٹروں کی قلت کے معاملے کو اعلیٰ سطح پر اٹھانے کی بھی ےقین دہانی کروائی گئی جس کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا اور قریب دو گھنٹے بعد شاہراہ پر ٹریفک بحال ہوا۔ لاش کو ضروری لوازمات مکمل کرنے کے بعد آخری رسومات انجام دےنے کے لئے لواحقین کے حوالے کر دےا گےا۔ اس حوالے سے ضلع انتظامیہ نے دفعہ 176 سی پی سی کے تحت مجسٹرئیل انکوائری کے احکامات بھی صادر کر دئے ہیں جس کی رپورٹ 7دن کے اندر ضلع انتظامےہ کو پیش ہو گی۔دریں اثنا میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ضلع ہسپتال رام بن ڈاکٹر دھرم ویر سنگھ نے” اڑان“ کو بتاےا لڑکے کو سنیچر کی صبح ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا ، درد میں افاقہ ہو نے کے بعد اس کے رشتہ دار ڈیوٹی پر تعےنات ڈاکٹر، نرس ےا وارڈ بوائے کو بتائے بغیرواپس گھر لے گئے۔ انہوںنے بتایا کہ دوبارہ درد شروع ہو نے پر وہ دیر رات اسے واپس ہسپتال لائے لیکن مریض کی حالت دیکھ کریجولٹی وارڈ میں تعےنات ڈاکٹر نے بنےادی طبی امداد اور علاج فراہم کرنے کے بعداسے گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں کے لئے ریفر کر دیا ۔ڈاکٹر دھرم ویر سنگھ نے بتایا کہ ہنگامی حالت کے لئے ایک ڈاکٹر بھی ساتھ بھیجا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے راستے میں ہی اس کی موت واقع ہو گئی۔ قابل ذکر ہے ضلع ہسپتال رام بن میں ڈاکٹروں کی قلت کا معاملہ گذشتہ 10سال سے چلا آ رہا ہے جبکہ ماہر امراض اطفال و سرجن سپیشلسٹ نہ ہونے کی وجہ سے ایسے واقعات پیش آتے ہی رہتے ہیں۔ اس وقت ضلع ہسپتال رام بن میں سرجن سپیشلسٹ کی دو اسامےاں، آرتھو سرجن کی ایک، ریڈےالوجسٹ کی ایک ، ماہر امراض خواتین کی ایک ، جنرل فزیشن کی دو جبکہ 4اسسٹنٹ سرجنوں کی اسامےاں خالی ہیں۔