وزیر اعلیٰ کی عوام رابطہ مہم :چناب خطے کا تین روزہ دورہ شروع کشتواڑ میں عوامی مشکلات ازالہ کر کیمپ منعقد گلاب گڑھ واٹر سپلائی سکیم، کورٹ کمپلیکس کی تجدید کاری وکلم سر سڑک کی ترقی کے لئے رقوم کا اعلان

کشتواڑ // وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنی عوامی رابطہ مہم کو خطہ چناب تک وسعت دیتے ہوئے آج کشتواڑ پہنچیں۔ دورے کے دوران وزیر اعلیٰ کشتواڑ اور ڈوڈہ میں عوامی درباروں کا انعقاد کررہی ہیں۔پہلے مرحلے میں وزیر اعلیٰ نے آج کشتواڑ میں ایک عوامی دربار کی صدارت کی، پورے دن چلنے والے اس کیمپ کے دوران وزیر اعلیٰ نے ضلع کے دور افتادہ علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں کے مسائل سُنے۔اس موقعہ پر ٹرانسپورٹ کے وزیر مملکت سنیل شرما کے علاوہ ضلع کے موجودہ اور سابق ارکان قانون سازیہ بھی موجود تھے۔دربار کے دوران لوگوں نے کئی مطالبات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھے جن میں وائلو۔ سنگھ پوری ٹنل پر کام جلد شروع کرنا، خطے میں ایک سکل ڈیولپمنٹ انسٹی چیوٹ قائم کرنا، قصبہ میں ایک زنانہ کالج قائم کرنا اور نئی گڑھ واٹر سپلائی سکیم جلد از جلد مکمل کرنا بھی شامل تھا۔قصبے کے کئی وفود نے وہاں ایک سرکیولر روڈ تعمیر کرنے ، علاقے میں پینے کے پانی کے نظام میں بہتری لانے جوونائل ہوم قائم کرنے کے علاوہ قصبے میں آڈیٹوریم اور کھیل کا میدان تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے وائلو۔ سنگھ پورہ ٹنل پر جلد از جلد کام شروع کرنے کا معاملہ اُبھارا جس کی بدولت خطوں میں یکسانیت پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ دونوں خطوں میں تجارت اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا۔بار ایسوسی ایشن کے ارکان کے ایک وفد نے کورٹ کمپلیکس کی تجدید کاری اور وکلاءکے لئے مزید چیمبر تعمیر کرنے کا معاملہ وزیر اعلیٰ کے سامنا رکھا۔وزیر اعلیٰ نے کورٹ کمپلیکس کی تجدید کاری کے لئے 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کشتواڑ سے لے کر کلم سر علاقے تک فارسٹ ٹریک کو ترقی دینے کے لئے بھی دس لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔دچھن سے آئے وفد نے لوپارہ۔ ہنزل۔ مڑھواہ سڑک کی تعمیر کے لئے فارسٹ کلیرنس کی مانگ کی۔ وفد نے علاقے میں بجلی کی تقسیم کاری نظام کی توسیع اور سولر لائٹس دستیاب رکھنے کی بھی مانگ کی۔ بونجل، دچھن سے آئے وفد نے علاقے کی زمینداری اور آبپاشی نہروں کی مرمت کی مانگ کی۔ وفد نے خطے میں تعمیر کئے جارہے بجلی پروجیکٹوں میں روز گار کے مواقعے بروئے کار لانے کے لئے کشتواڑ میں سکل ڈیولپمنٹ ادارے کے قیام کے علاوہ دچھن میں ڈاک بنگلہ تعمیر کرنے کی مانگ کی۔وزیر اعلیٰ نے31 دسمبر 2018 ءتک علاقے میں سولر لائٹس تقسیم کرنے کی ہدایت دی۔مڑھواہ۔ واڑون سے آئے وفد نے ہائی سکول نواپاچی اور مڈل سکول ہُرد کو بالتریب ہائیر سکینڈری اور ہائی سکولوں کا درجہ دینے اور علاقے کے دشوار گذار اور دوردراز ہونے کے پیش نظر ہوائی سروس متعارف کرنے کی مانگیں پیش کیں۔ گلبرگ علاقے سے آئے وفد نے مقامی واٹر سپلائی سکیم مکمل کرنے کی مانگ کی ۔ وزیر اعلیٰ واٹر سپلائی سکیم کی بروقت تکمیل کے لئے30 لاکھ روپے واگذار کرنے کا اعلان کیا۔تتا پانی، مڑھواہ سے آئے وفد نے معروف چشمہ پر ٹورسٹ ہٹ بنانے کی مانگ کی تا کہ زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو اس سیاحتی مقام کی سیاحت کی جانب راغب کیا جاسکے۔پاڈر سے آئے وفود نے مقامی ہیری ٹیج اور ثقافت کے تحفظ کے لئے ثقافتی مرکز کے قیام کی مانگ کی۔ انہوں نے سن چیانگ میں پشمینہ گوٹ(بکری) فارم اور کابن میں یاک فارم قائم کرنے کی بھی مانگ کی۔خواتین کے ایک وفد نے رہایشی علاقوں سے شراب کی دکانوں کو منتقل کرنے ، ضلع کے طبی اداروں میں ماہرین امراض خواتین تعینات کرنے اور بسوں میں خواتین کے لئے نشستیں مخصوص رکھنے کی مانگ کی۔تاجروں، انجنئیروں، نوجوانوں، دربشالہ، ناگہ سینی، بونجوا، مچیل، مغل میدان اور دیگر علاقوں سے آئے وفود وزیر اعلیٰ سے ملے اور اپنے مسائل کا حل طلب کیا۔وزیر اعلیٰ نے وفود کی مانگیں دن بھر سنیں اور یہ سلسلہ رات دیر تک جاری رہا۔ متعدد معاملات میں محبوبہ مفتی نے شکایات کے ازالہ کے لئے موقعہ پر ہی ہدایات دیں۔وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل، ڈویثرنل کمشنر جموں، وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ اور محکمہ منصوبہ بندی کے اعلیٰ افسران مختلف محکموں اور انجنئیرنگ شعبوں کے سربراہ، ڈی آئی جی، جے کے آر، ڈپٹی کمشنر کشتواڑ اور دیگر سنیئر ضلع افسران بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔وزیر اعلیٰ کی جانب سے شروع کئے گئے عوام تک پہنچنے کے پروگرام میں لوگوں نے کافی دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے اور اپنے مسائل کا موقعہ پر ہی ازالہ کے لئے وزیر اعلیٰ سے ملے۔اب تک محبوبہ مفتی نے وادی کشمیر کے پلوامہ، اننت ناگ، کولگام، کپواڑہ، بڈگام، بارہمولہ، بانڈی پورہ اور گاندربل اضلاع اور صوبہ جموں کے رام بن، سانبہ، کٹھوعہ اضلاع میں اس نوعیت کے پروگرام منعقد کئے جن کے دوران سینکٹروں افراد نے اپنے مسائل اور شکایات سے انہیں آگاہ کیا۔