شمالی کشمیر میں خونریز جھڑپ 2جنگجو، فضائیہ کے 2 کمانڈو ہلاک 4فوجی زخمی ، علاقے میں تشدد ، ضلع میں موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل ، تعلیمی ادارے بند کر دئے گئے

Akhnoor: Soldiers take position after militants attacked a General Reserve Engineer Force (GREF) camp near LoC in Akhnoor district of Jammu and Kashmir on Jan 9, 2017. (Photo: IANS)

اُڑان نیوز
بانڈی پورہ //شمالی کشمیر کے حاجن بانڈی پورہ میں جنگجوئوں اور فوج وفورسز کے درمیان خونین معرکہ آرائی میں انڈین ائر فورس کے2اہلکار اور لشکر طیبہ سے وابستہ2جنگجو جان بحق ہوئے جن میں سے ایک مقامی ہے جبکہ 4فوجی اہلکارزخمی ہوگئے جن کوفوجی اسپتال منتقل کیاگیاجہاں ایک کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔اس دوران مقامی جاں بحق جنگجو نوجوان کی نماز ِ جنازہ حاجن چوک میں اداکی گئی ،جس میں ہزاروں شریک ہوئے ۔ڈی آئی جی شمالی کشمیر کا کہنا ہے کہ مہلوک جنگجو حاجن میں مقامی بی ایس ایف اہلکار محمد رمضان پرے کی ہلاکت کے علاوہ دیگر کئی جنگجویانہ کارروائیوں میں ملوث تھے ۔اس دوران علاقے میں تشدد بھی بھڑک اٹھا ،جس دوران مشتعل مظاہرین نے فورسز پر پتھرائو کیا جبکہ جوابی کارروائی میں فورسز نے ٹیر گیس شلنگ کی ۔ادھر ضلع بھر میں احتجاجی مظاہروں کے خد شات کے پیش نظر موبائل انٹر نیٹ خد مات معطل کردی گئیں اور تعلیمی اداروں کو بند رکھا گیا ۔ حاجن بانڈی پورہ کے مضافاتی گائوں رکھ (پری بل ) بدھ کی علی الصبح اُس وقت گولیوں کی گن گرج سے لرز اٹھا ،جب یہاں جنگجوئوں اور فوج وفورسز کے درمیان شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا ۔معلوم ہوا ہے کہ فوج وفورسز کو ایک اطلاع ملی تھی مذکورہ بالا گائوں 2سے3جنگجوموجود ہیں اور اسی اطلاع کی بنیاد پر13آر آر ،ایس ائو جی اور پولیس و وفورسز نے مشترکہ طور پر جنگجو مخالف کارروائی عمل میں لائی ۔معلوم ہوا ہے کہ فوج وفورسز نے گائوں کا محاصرہ کیا اور تمام داخلی وخارجی راستوں کو سیل کیا گیا ۔ذرائع نے بتایا کہ فوج وفورسز اہلکاروں نے گائوں میں موجود جنگجو کو گھیرنے کیلئے تلاشی کارروائی شروع کی ۔معلوم ہوا ہے کہ تلاشی کارروائی کے دوران جونہی فوج وفورسز کی ایک پارٹی اُس مکان کے نزدیک پہنچی ،جس میں جنگجوموجود تھے ،نے فوج وفورسز پر اند دھاند فائرنگ شروع کی ۔معلوم ہوا ہے کہ جنگجوئوں کے ابتدائی حملے میں فوج6اہلکار شدیدزخمی ہوئے ،جنہیں فوری طور پر علاج ومعالجہ کی خا طر اسپتال پہنچایا ،جہاں 2فوجی اہلکار زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے ۔معلوم ہوا ہے کہ زخمی اہلکاروں میں3اہلکاروں کا تعلق گروڈا کمانڈو فورس سے تھا اور اِن ہی اہلکاروں میں سے2اہلکار دم توڑ بیٹھے ۔معلوم ہوا ہے کہ مہلوک فوجی اہلکاروں کی شناخت (سی پی ایل )نیلیش نائین اور (ایس جی ٹی ) ملند کھابر کے بطور ہوئی ۔معلوم ہوا ہے کہ مہلوک فوجی کمانڈوز فوجی آپریشن کا تربیت اور تجربہ حاصل کرنے کیلئے حصہ بنے تھے ۔اس دوران گائوں میں موجود جنگجو ئوں اور فوج وفورسز کے درمیان شدید جھڑپ کا سلسلہ شروع ہوا جو مختصر ہی رہا ۔اس دوران طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلے کے نتیجے میں پورا علاقہ لرز اٹھا جس دوران 2جنگجو جاں بحق ہوئے ،جن کا تعلق لشکر طیبہ سے ہے ۔ جاں بحق جنگجو ئوں میں سے ایک مقامی ہے ۔دونوں مہلوک جنگجوئوں کی شناخت ابو بکر عرف علی بابا اور نصر اللہ ولد نذیر احمد میر ساکنہ حاجن کے بطور ہوئی ۔ڈی آئی جی شمالی کشمیر کا کہنا ہے کہ مہلوک جنگجو حاجن میں مقامی بی ایس ایف اہلکار محمد رمضان پرے کی ہلاکت کے علاوہ دیگر کئی جنگجویانہ کارروائیوں میں ملوث تھے ۔انہوں نے کہا کہ مہلوک جنگجو ئوں نے ہی مقامی بی ایس ایف اہلکار پر ہلاکت خیز حملے کا منصوبہ بنایا تھا اور انہوں نے ہی اِس حملے کو انجام دیا تھا ۔اس بات کی جانکاری ڈی آئی جی شمالی کشمیر نے سمبل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دی ۔ان کا کہناتھا کہ اس کے علاوہ دونوں مہلوک جنگجو دیگر جنگجو یانہ سرگرمیوں میں بھی ملوث تھے ۔ان کا کہناتھا کہ یہ کارروائی فوج وفورسز کیلئے بڑی کامیابی بھی ہے ،تاہم اس میں فوج کو جانی نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑا ۔یاد رہے کہ مقامی بی ایس ایف اہلکار محمد رمضان کو 28ستمبر کو اپنی رہائش گاہ پر مسلح حملے کے دوران ہلاک کیا گیا تھا جبکہ اس حملے میں مہلوک اہلکار کے4افراد خانہ زخمی ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ دونوں جنگجوئوں کی نعشیں برآمد کی گئیں جبکہ جائے جھڑپ سے ہتھیار بھی برآمد کیا گیا ۔اس دوران علاقے میں اُس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب یہاں نوجوانوں کی ٹولیوں نے سڑکوں پر نکل کر فوج فورسز کی جانب سے محاصرے میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے احتجاج کیا ۔نوجوانوں نے مشتعل ہو کر فورسز پر شدید پتھرائو کیا ،جس دوران فورسز نے مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ کی ۔یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ،جس دوران مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کی نقل وحرکت کو مسدود کرکے رکھ دیا ۔ادھر ضلع بھر میں احتجاجی مظاہروں کے خد شات کے پیش نظر موبائل انٹر نیٹ خد مات معطل کردی گئیں اور تعلیمی اداروں کو بند رکھا گیا ۔حکام کا کہنا ہے کہ یہ تمام تر اقدامات امن وقانون کی صورتحال کو بر قرار رکھنے کیلئے اٹھائے گئے ۔دریں اثناء جاں بحق حاجن کے جنگجو کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ۔معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے مقامی جنگجو کی نعش بعد دوپہر آخر رسومات انجام دینے کیلئے لواحقین کے سپرد کردی ۔جاں بحق جنگجو کی نماز جنازہ حاجن چوک میں اداکی گئی جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی جبکہ مرد وزن اور بچوں کی ایک خاصی تعداد نے جلوس کی صورت میں جاں بحق جنگجو کی میت کو آبائی قبرستان تک پہنچایا ،جہاں اُسے سپرد لحد کیا گیا ۔اس دوران حاجن میں مکمل ہڑتال بھی رہی جسکی وجہ سے یہاں معمولات ِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ۔تاہم پولیس نے جھڑپ میں مارے گئے غیر مقامی جنگجو نوجوان کی نعش مقامی لوگوں کے سپرد نہیں کی اوراسکی میت کو یقینی طور پر پولیس حصار میں اوڑی میں سپرد خاک کیا جائے گا ،جہاں اس قبل بھی غیر مقامی اور عدم شناخت جنگجو کو سپرد خاک کیا گیا ۔