خوف زلف تراشی کا شادی بیاہ کی تقریبات میں خواتین اور مساجد میں مردوں کی شرکت کم ہونے لگی

سید اعجاز
سرینگر//وادی کشمیر میںزلف تراشی کے بڑھتے واقعات کے بعد شادی بیاہ کی تقریبات میں خواتین کی شرکت کم ہو رہی ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں کی مساجد میں مردوں کی حاضری بھی بہت ہی کم دیکھنے کو مل رہی ہے وادی کشمیرمیں مسلسل دن اور ات کے اوقات کے دوران زلف تراشی کے ایک سو سے زیادہ واقعات پیش آنے کے بعد جہاں خواتین اپنے گھروں سے غیر ضروری طوربا ہر نکلنے میں ڈر محسوس کر رہی ہیں وہی دوسری جانب وادی میں ان دنوں شادی بیاہ کا سیزن چل رہا ہے جہاں پہلی بار خواتین خوف کے مارے ان تقریبات میں شرکت کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کر رہی ہیں ریحانہ نامی ایک جواں سال لڑکی نے بتایا کہ اب گھروں میں ڈر محسوس ہوتا ہے جہاں ہر کنبہ شام ہوتے ہی دروازے بند کرتے ہیں تاکہ کوئی گھروں کے اندر داخل نہ ہوجائے اور شادی بیاہ کی تقریبات میں ایسے واقعات زیادہ رونما سو سکتے ہیں اس لئے احتیاطی طور اب کی بار خواتین شادیوں میں شرکت کی بجائے اپنی حفاظت کو ترجیح دیتی ہیں۔ایک یونیورسٹی طالبہ روزی جان نے بتایا کہ ہم ہر بار سنتے تھے قانون کے ہاتھ لمبے ہوتے ہیں نہ جانے سو واقعات رونما ہونے کے باوجود ہماری پولیس بے بس نظر کیوں آرہی ہے اسی دوران جہاں خواتین گھروں سے باہر نکلنے میں خوف محسوس کرتی ہیں وہی دوسری جانب جنوبی کشمیر کے متعد علاقوں سے ملی جانکاری کے مطابق صبح اور شام کے اوقات کے دوران نمازیوں کی شرکت بھی بہت کم ہونے لگی ہے جبکہ تاحال کسی کی گرفتاری نہ ہونے کی وجہ سے لوگ ہنوز خوف و دہشت میں مبتلا ہو رہے ہیں۔