کنٹرول لائن پر کشیدگی بدستور فائرنگ کے تبادلہ میں فوجی کیپٹن زخمی آر پار تجارت تیسرے روز بھی معطل رہی

پرتپال سنگھ
پونچھ// حدِ متارکہ پر کشیدگی برقرار ہے اور گزشتہ شام پونچھ سیکٹر کے چکاں دا باغ علاقہ میں گولہ باری کے تبادلہ کے دوران ایک فوجی کیپٹن زخمی ہو گیا ۔ فوج کے ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے چکاں دا باغ علاقہ میں بھارتی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ شروع کر دی جس میں گرنگ پوسٹ کھڑی کر ماڑہ میں تعینات مراٹھا لائٹ انفینٹری کے کیپٹن بھنگو ریہ زخمی ہو گئے ۔ ا سے پہلے فوجی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں سے اسے بذریعہ ہیلی کاپٹر کمانڈ ہسپتال اودہم پور لے جا یا گیا۔ ڈاکٹروں نے ا س کی حالت مستحکم اور خطرے سے باہر بتائی ہے ۔ذرائع کےمطابق دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ دیر رات تک جاری رہا ۔ پونچھ میں فائرنگ کا یہ واقعہ بھارتی فوج کے اس دعوے کے ایک روز بعد پیش آیا ہے جس میں پاکستان کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے جواب میں ایک آفیسر سمیت پاکستانی فوجیوں کو ہلاک جبکہ چار دیگر کو زخمی کردینے کی بات کہی گئی تھی۔ تاہم پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ایک بیان میں جنڈروٹ اور کوٹلی سیکٹرز میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے چار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ بھارت کی جانب سے اس وقت ایک بڑا مارٹر گولہ داغا گیا جب فوجی اہلکاربجلی ترسیلی لائن کی بحالی کے کام میں مصروف تھے‘۔ بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ بھارت کی جانب سے مارٹر حملے کے بعد طرفین کے مابین گولہ باری کا تبادلہ شروع ہوا جس میں 3 بھارتی فوجیوں کو ہلاک جبکہ متعدد دیگر کو زخمی کیا گیا۔ فائرنگ کے اس واقعہ کے بعد انتظامیہ نے پیر کے روز چکاں داباغ اور راو¿لاکوٹ کے درمیان ہفتہ وار راہ ملن بس سروس معطل کردی تھی ۔ بدھ وار کے روز بھی آر پار رتجارت بدستور معطل رہی اور ذرائع کے مطابق پونچھ سے تجارتی سامان سے 30ٹر ک زیرو لائن تک جانے کے بعد واپس آگئے ۔کسٹودین چکاں دا باغ تجارت تنویر احمد نے بتایا کہ پاکستانی حکام نے کراسنگ پوائنٹ پر گیٹ نہیں کھولا جس کے بعد یہ ٹرک واپس آ گئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ان ٹرکوں میں یک کروڑ سے زئاد مالیت کا تجارتی سامان لدا ہو ا ہے ۔