پارلیمانی حلقہ جموں…. بھاجپا جیت کی ہیٹرک کیلئے پُرجوش ،کانگریس کوواپسی کی اُمید

Vote share in Jammu Lok Sabha Seat

پارلیمانی حلقہ جموں….
بھاجپا جیت کی ہیٹرک کیلئے پُرجوش ،کانگریس کوواپسی کی اُمید

الطاف حسین جنجوعہ

جموں//جموں پارلیمانی حلقہ پردوسرے مرحلہ کے تحت 26اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔23اُمیدوارو اپنی قسمت آزمارہے ہیں جن کی تقدیر کا فیصلہ 17,68689رائے دہندگان کریں گے،انتخابی مہم زوروں پر ہے، ان میں سب سے زیادہ متحرک بی جے پی اور کانگریس نظر آرہی ہے جوکہ اِس نشست پر دو روایتی حریف ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی اِس نشست پر لگاتار تیسری مرتبہ جیت درج کر کے ہیٹرک کے لئے پُرجوش ہے تو وہیں کانگریس اُمیدوار ’انڈیا الائنس ‘کے تعاون سے اِس نشست پر دس سال بعد فتح کے ساتھ واپسی کے لئے پُر امید ہے۔ کانگریس اُمیدوار رمن بھلہ کو نیشنل کانفرنس، پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت حاصل ہے۔ جموں وکشمیر تنظیم نو2019کے بعد جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں ہوئی حد بندی کمیشن کے بعد پونچھ راجوری کے سات حلقوں کو اننت ناگ۔ راجوری حلقہ کے ساتھ جوڑ دیاگیا ہے جبکہ ریاسی جوکہ پہلے اودھم پور حلقہ کا حصہ ہوتاتھا، کو جموں ضلع کے ساتھ شامل کیاگیا ہے۔ شروع میں یہ حلقہ صرف پونچھ اور جموں اضلاع پر مشتمل ہوتاتھا۔ 60کی دہائی میں پونچھ ضلع کو دو اضلاع میں تقسیم کیاگیا۔ سال2006کو جموں ضلع سے سانبہ ضلع بنا۔ اس نئے حلقہ میں ریاسی اضلاع کے تین اسمبلی حلقے، سانبہ کے تین اسمبلی حلقے، راجوری کا ایک حلقہ اور جموں ضلع کے 11اسمبلی حلقے ہیں۔اس نشست پر اکثر اچھی خاصی تعداد میں اُمیدوار میدان میں اُترتے ہیں، اس مرتبہ بھی بیس سے زائد اُمیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں جن میں اکثریت آزاد اُمیدواروں کی ہے۔

جموں لوک سبھا حلقہ کا نقشہ

1962تا2019
سال 1962کو جموں پارلیمانی حلقہ وجود میں آیا۔اب تک اس پر15مرتبہ پارلیمانی چناو¿ ہوچکے ہیں جن میں 9مرتبہ کانگریس اور چار مرتبہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کامیابی حاصل کی ہے۔1962،1967اور1971لگاتار تین الیکشن کانگریس اُمیدوار اندر جیت ملہوترہ نے جیتے۔ 1977کو ٹھاکر بلدیو سنگھ بطور آزاد اُمیدوار فاتح رہے ۔سال1980کو کانگریس کے گردھاری لال ڈوگرہ، 1984اور1989کو جنک رائے گپتا نے الیکشن جیتے۔1991کے لوک سبھا چناو¿ ملی ٹینسی کی وجہ سے جموں وکشمیر میں نہیں ہوئے تھے ،1996کو منگت رام شرما نے جیت درج کی۔ 1998کو پہلی مرتبہ یہاں سے بھارتیہ جنتا پارٹی اُمیدوار ویشنو دت شرما کوجیت ملی ۔1999کو ضمنی چناو¿ میں بھی وہی جیتے۔اُن کی اچانک وفات کے بعد 2002کو ضمنی چناو¿ میں چودھری طالب حسین نیشنل کانفرنس کی ٹکٹ پر جیتے اور یہ اب تک پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ نیشنل کانفرنس نے صوبہ جموں سے بطور مسلم اُمیدوار کھڑا کر کے جموں سے سیٹ جیتی ہو۔2004اور2009کو کانگریس اُمیدوار مدن لال شرما کامیاب ہوئے۔سال2014اور2019کو بھارتیہ جنتا پارٹی اُمیدوار جگل کشور شرما نے جیت درج کی تھی۔ اگر چہ بیشتر لوگ اُن کی کارکردگی سے خوش نہیں لیکن مودی سرکار کے نعرے کے ساتھ وہ اِس مرتبہ جیت کی ہیٹرک کرنے کے لئے پُر جوش ہیں ،وہیں کانگریس بھی اپنی پوری طاقت جونک رہی ہے۔ 2019کے چناو¿ میں جگل کشور شرما 3,02875ووٹوں کے فرق سے جیتے تھے، انہوں نے 8,58,066لاکھ ووٹ جبکہ کانگریس جگل کشور نے 5,55,191ووٹ حاصل کئے تھے۔

17.68لاکھ ووٹرز
18اسمبلی حلقوں پر مشتمل جموں پارلیمانی حلقہ میں رائے دہندگان کی کل تعداد17,68689لاکھ ہے جس میں 8,53,476لاکھ خواتین ہیں۔سب سے کم رائے دہندگان ضلع سانبہ کے اسمبلی حلقہ شری ماتا ویشنو دیوی کٹرہ میں55618ہیں اور سب سے زیادہ آر ایس پورہ جموں ساوتھ کے 1,22,343ووٹرز ہیں۔ریاسی ضلع میں کل رائے دہندگان223682لاکھ، سانبہ میں 2,58442لاکھ اور جموں ضلع میں 11,78,978ووٹرز ہیں۔جموں وکشمیر کے اندر جموں لوک سبھا حلقہ میں سب سے زیادہ شیڈول کاسٹ(ایس سی)طبقہ جات کی آبادی ہے۔ سال2011کی مردم شماری کے مطابق ریاسی، سانبہ اور جموں اضلاع میں ایس سی آبادی کی کل شرح22.75فیصد ہے جبکہ شیڈول ٹرائب 9.2

جموں لوک سبھا حلقہ پر رائے دہندگان کی شرح

4فیصد ہیں۔

اُمیدوار
1خاتون سمیت کل 23رائے دہندگان میدان میں، ان میں کانگریس کی ٹکٹ پر رمن بھلہ ،جگل کشور شرما بی جے پی،چرنجیت چرگوترہ بھوجن سماج پارٹی،نریش کمار تلا جے پرکا ش جنتا دل،نریش کمار چب جموں وکشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی(بھیم)،وکی کمار ڈوگرہ غریب ڈیموکریٹک پارٹی ،گنیش چودھری ہندوستان شکتی سینا،قاری ظہیر عباس بھٹی آل انڈیا فاروڈ بلاک پارٹی،روپ کرشن دھرجموں وکشمیر پیپلز کانفرنس،انکور شرمااکم سناتن بھارت دل،سوامی دیویہ نند جموں وکشمیر نیشنلسٹ پیپلز فرنٹ۔آزاد امیدواروں میں پروفیسر سی ڈی شرما،راویندر سنگھ ،پرسین سنگھ،اتول رینہ،کرن جیت آزاد،ستیش پونچھی،سریندر سنگھ،بنسی لال،شکھا بندرال،ڈاکٹر پرنس رینہ،شبیر احمد،را ج کمارشامل ہیں۔