آ ج کشمیر کے لالچوک میں مقامی نوجوان قومی پرچم لہراتے ہیں

نیوزڈیسک
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے سرینگر لالچوک میں پہلے ترنگا جلائے جاتے تھے لیکن اب اس جگہ پر مقامی نوجوان ترنگا لہراتے ہیں ۔ انہوںنے بتایا کہ ان کی وزارت نے گزشتہ دس برسوں میں جموں کشمیر میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے اور تشدد کے خاتمہ کی طرف خصوصی توجہ دی ہے جس کی بدولت آج جموں کشمیر میں نیا دور چل رہا ہے جس میں ہر شہری اپنے آپ کو محفوظ تصور کررہا ہے ۔تمل ناڈوکے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ انہوںنے تمل ناڈو سے بھارت ایکتا یاترا 1991میں شروع کی تھی جو سرینگر میں اختتام ہوئی تھی اور اُس وقت ہم نے وہاں پر ترنگا لہرایا تھا ۔ انہوںنے بتایا کہ دس سال قبل کی اگر بات کریں تو جموں کشمیر کے سرینگر کے لالچوک علاقے میں ترنگا جلایا جاتا تھا اور کوئی جرات نہیں کرتا تھا کہ وہ قومی پرچم آزدانہ طور پر وہاں لہراتا ۔ وزیر اعظم نے بتایا ک ایک وہ وقت تھا جب لالچو ک میں قومی پرچم نذر آتش ہوا تھا اور آج کا وقت ہے جب وہاں مقامی نوجوان ہاتھوں میں ترنگالیکر لالچوک میں لہراتے نظر آتے ہیں ۔ انہوںنے بتایا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران ان کی سرکار نے جموں کشمیر میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کی طرف خصوصی توجہ دی ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ آج جموں کشمیر کے حالات مختلف ہے تعمیر و ترقی ہورہی ہے لوگ اپنے آپ کو محفوظ تصور کررہے ہیں ۔ اس موقعے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے الیکٹورل بانڈ ڈیٹا کے معاملے کو ان کی حکومت کے لیے ایک جھٹکا قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور کہا کہ کوئی بھی نظام مکمل طور پر پرفیکٹ نہیں ہوتا اور خامیوں کو دور کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ صرف ان کی حکومت کی انتخابی بانڈ اسکیم کی وجہ سے ہے کہ عطیات کے ذرائع اور اس سے فائدہ اٹھانے والوں کا پتہ لگایا جا سکا