جموں و کشمیر سے افسپا ہٹانے کی بات خوش آئند :عمر عبداللہ

سرینگر//نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں وکشمیر میں آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ (افسپا) ہٹانے کے متعلق وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں مزید انتظار نہیں کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا: ‘جب کہا جا رہا ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات بہتر ہیں تو اب افسپا ہٹانے میں انتظار کس کا ہے ایسا پہلے ہی کیا جانا چاہئے تھا’۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز وسطی ضلع بڈگام میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کے بعد نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘جہاں تک افسپا ہٹانے کی بات ہے تو بسم اللہ کرکے یہ آج ہی سے شروع کیا جانا چاہئے’۔ان کا کہنا تھا: ‘جب کہا جا رہا ہے کہ حالات ٹھیک ہیں، ملی ٹنسی ختم ہوئی ہے، علاحدگی پسند سوچ نہیں رہی ہے، جموں وکشمیر میں ایسے نارمل حالات کبھی نہیں تھے جیسے آج ہیں، تو انتظار کس کا کیا جا رہا ہے یہ تو پہلے کی کیا جانا چاہئے تھا’۔عمر عبداللہ نے کہا کہ وہ سال 2011 سے ہی اس کا دن کا انتظار کر رہے ہیں کہ کب یہ قانون ہٹایا جائے۔انہوں نے خدشات ظاہر کرتے ہوئے کہا: ‘لیکن مجھے ڈر ہے کہ جس طرح لداخ کے لوگوں کو آئین کے چھٹے شیڈول کا جھانسہ دیا گیا اور ان کو دھوکے میں رکھا گیا کہیں اسی طرح انتخابات کے پیش نظر جموں وکشمیر کے لوگوں کو بھی افسپا ہٹانے کا دھوکہ نہ دیا جائے’۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ گذشتہ 5برسوں سے جموں وکشمیر کے عوام کو نہ صرف مفلوج انتظامیہ کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے بلکہ تینوں خطوںکے تہذیب و تمدن اور کلچر کو بھی زک پہنچانے کی کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی جارہی ہے۔ ان سنگین چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے جموں ، کشمیر اور لداخ کے ہر ایک پشتینی باشندے کو اپنا رول نبھانا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں1977جیسی صورتحال کا سامنا ہے، جب تمام سیاسی جماعتیں بشمول مذہبی تنظیمی نیشنل کانفرنس کیخلاف جتنا کے جھنڈے تلے متحد ہوگئے تھے، اللہ کے فضل و کرم اور عوامی اشتراک سے ہمیں تب بھی کامیابی نصیب ہوئی اور ا?نے والے انتخابات میں بھی ہم ایسی ہی کارکردگی دہرائیں گے۔نیشنل کانفرنس نے ماضی میں سخت ترین چیلنجوں کا چٹان کی طرح مقابلہ کیا ہے اور موجودہ ا?زمائشوں کیخلاف بھی ڈٹ کر کھڑی ہے۔