مساجد کو سماجی اصلاح کے مراکز بنایا جائے نوجوان نسل میں منشیات کا بڑھتاپھیلاؤتشویش کن : میر واعظ

اُڑان نیوز
سرینگر//میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے مساجد کو عبادت اور ذکر الٰہی کے علاوہ معاشرے کو درپیش سماجی و معاشرتی مسائل اور اصلاح معاشرہ کے موثر مراکز بنانے پر زور دیا ہے۔انہوں نے علمائے کرام اور ائمہ مساجد سے تاکید کی کہ وہ ماہ مبارک رمضان میں اصلاح معاشرہ کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرکے اپنے روزانہ کے خطبات میں اس ماہ مقدس کی برکات اور فضائل بیان کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی اور معاشرتی اصلاح پر زور دیں۔نواکدل کے ریشن ہار میں نو تعمیر شدہ مہاجر ملت مسجد شریف کا افتتاح کرتے ہوئے ان کا کہنا کہ مساجد کی تعمیر اللہ کی خوشنودی کا اگرچہ ایک بہترین ذریعہ ہے تاہم مساجد کو عبادت الٰہی کے ساتھ ساتھ سماج میں بڑھتی ہوئی برائیوں کے سد باب ، نوجوان نسل میں منشیات کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ اور دیگر سماجی اور معاشرتی برائیوں کے خلاف ایک موثر اور کارگر مرکز کے طور پر بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مساجد نئی اور نوجوان نسل کی بہتر تربیت کے لئے اور اصلاح معاشرہ کے لئے ایک بہترین مرکز کی حیثیت رکھتی ہیں۔موصوف میرواعظ نے کہا کہ مساجد کی تعمیر اور اللہ کی خوشنودی اسی وقت حاصل کی جاسکتی ہے جب ان مساجد کو عبادت الٰہی اور ذکر الٰہی کی ادائیگی سے آباد رکھا جائے کیو نکہ یہ صرف مساجد کو اعزاز حاصل ہے کہ نماز پنجگانہ کی ادائیگی کے دوران علاقہ بھر کے مسلمان ایکدوسرے کے حال و احوال سے واقفیت حاصل کرتے ہیں اور اس طرح ایک بہتر اور متحد سماج کی تعمیر کا کام آسان ہو سکتا ہے۔