انصاف کے معاملات میں کبھی کبھی بین الاقوامی تعاون ضروری ہوتا ہے: وزیر اعظم مودی

SYDNEY, AUSTRALIA - MAY 24: Indian Prime Minister Narendra Modi speaks at a joint news conference with Australian Prime Minister Anthony Albanese (R) at Admiralty House on May 24, 2023 in Sydney, Australia. Modi is visiting Australia on the heels of his and Albanese's participation in the G7 summit in Japan. (Photo by Saeed Khan-Pool/Getty Images)

نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے عدالتی عمل میں ملک کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات ایک ملک میں انصاف کو یقینی بنانے کے لئے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے مسٹر مودی دارالحکومت میں منعقدہ دولت مشترکہ ممالک کے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرلز کی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ’’ جب ہم تعاون کرتے ہیں تو ہم ایک دوسرے کے نظام کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ اگر ممالک ایک دوسرے کے عدالتی نظام کو بہتر طور پر سمجھیں گے تو اس میں ربط و ضبط بڑھے گا۔ تال میل سے انصاف کرنے کا کام بہتر اور تیزہوتا ہے۔یہ کانفرنس کامن ویلتھ لیگل ایجوکیشن ایسوسی ایشن کے زیراہتمام منعقد کی گئی ہے۔ کانفرنس کا موضوع ہے – ‘انصاف کی فراہمی میں سرحد پر چیلنجز’۔اس کانفرنس میں قانون اور انصاف سے متعلق اہم امور جیسے عدالتی منتقلی(ٹرانزیشن ) اور قانونی عمل کی اخلاقی جہتیں، ایگزیکٹو احتساب اور جدید دور کی قانونی تعلیم پر نظرثانی وغیرہ میں تبادلہ خیال کیا کیا۔ کانفرنس میں مختلف بین الاقوامی مندوبین کے ساتھ ساتھ ایشیا پیسفک، افریقہ اور کیریبین تک پھیلے ہوئے دولت مشترکہ کے ممالک کے اٹارنی جنرلز اور سالیسٹرز شامل ہوئے۔اس کے علاوہ کئی بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے کانفرنس میں شرکت کی۔یہ کانفرنس دولت مشترکہ کی قانونی برادری کے مختلف حصص داروں کے درمیان بات چیت کے لیے ایک فورم کی پیشکش کرکے ایک منفرد پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے۔ اس میں اٹارنی اور سالیسٹر جنرل کے لیے تیار کردہ ایک خصوصی گول میز کانفرنس بھی شامل ہے جس کا مقصد قانونی تعلیم اور بین الاقوامی انصاف کی فراہمی میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کرنا ہے۔