قطر کی عدالت نے آٹھ سابق ہندوستانی بحریہ کے سابق افسران کی سزائے موت کو قید میں تبدیل کر دیا:وزارت خارجہ

نئی دہلی// خلیجی ملک قطر کی ایک عدالت نے جاسوسی کے ایک مقدمے میں ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق افسران کی سزائے موت کو قید میں تبدیل کر دیا ہے۔وزارت خارجہ نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔وزارت خارجہ نے ایک سرکاری بیان میں کہاکہ “ہم نے آج الظہرہ گلوبل معاملے میں قطر کی اپیل کورٹ کے فیصلے کا نوٹس لیا ہے، جس میں سزا میں کمی کی گئی ہے۔اس سال 26 اکتوبر کو قطر کی ایک پرائمری عدالت نے ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق افسران کو ایک سال سے زائد عرصے تک حراست میں رکھنے کے بعد موت کی سزا سنائی تھی۔ یہ مقدمہ پرائمری کورٹ کے فیصلے کے خلاف حکومت ہند کی طرف سے دائر کی گئی اپیل پر آیا ہے۔وزارت خارجہ نے کہاکہ ‘‘ایک تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے۔ ہم اگلے اقدامات کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے قانونی ٹیم کے ساتھ ساتھ اہل خانہ سے بھی رابطے میں ہیں۔ قطر میں ہمارے سفیر اور دیگر حکام اہل خانہ کے ساتھ آج اپیل کورٹ میں موجود تھے۔وزارت نے کہا کہ “ہم مقدمے کے آغاز سے ہی اس کے ساتھ کھڑے ہیں اور تمام کونسلر اور قانونی مدد فراہم کرتے رہیں گے۔” “ہم اس معاملے کو قطری حکام کے ساتھ بھی اٹھاتے رہیں گے۔” بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کیس میں کارروائی کی خفیہ اور حساس نوعیت کی وجہ سے اس وقت مزید کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ان ہندوستانی شہریوں کو قطر کی انٹیلی جنس ایجنسی نے اگست 2022 میں اسرائیل کی جانب سے آبدوز پروگرام کے بارے میں جاسوسی کے الزام 00میں گرفتار کیا تھا۔ یہ آٹھ افراد الظہرہ گلوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی سروسز کے لیے کام کر رہے تھے، جو ایک نجی فرم ہے جو قطر کی مسلح افواج اور سکیورٹی ایجنسیوں کو تربیت اور متعلقہ خدمات فراہم کرتی ہے۔یواین آئی