کشمیر میں ٹھٹھرتی سردیوں کا زور تیز تر، پہلگام سرد ترین مقام

سری نگر// وادی کشمیر میں شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے ایک بار پھر نیچے درج ہونے سے ٹھٹھرتی سردیوں کا زور تیز تر ہوا ہے۔محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی3.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی1.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی3.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی1.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی7.8 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں 31 دسمبر تک موسم وسیع پیمانے پر خراب ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں 24 سے 26 دسمبر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں 27 دسمبر کو پہاڑی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی برف باری متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد 28 سے 31 دسمبر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں خشک موسم مگر ٹھٹھرتی شبانہ سردیوں کی سلامی کے بیچ سردیوں کا بادشاہ ’چلہ کلان‘ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اپنے چالیس روزہ مسند اقتدار پر پوری آب وتاب کے ساتھ جلوہ افروز ہوگیا۔چلہ کلان جو ’شہنشہاہ زمستان‘ کے نام سے بھی وادی کے قرب وجوار میں مشہور ہے،21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔یو این آئی