عالمی کپ 2023: محمد سمیع کے ’ستّہ‘ میں پھنس گیا نیوزی لینڈ، 70 رنوں سے ہرا کر فائنل میں پہنچا ہندوستان

ہندوستان بڑے شان سے عالمی کپ 2023 کے فائنل میں پہنچ گیا ہے۔ آج کھیلے گئے پہلے سیمی فائنل میچ میں ہندوستان نے نیوزی لینڈ کو 70 رنوں سے یادگار شکست دے دی۔ اس جیت کے ساتھ ہی ہندوستان نے 2019 کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ملی شکست کا بدلہ بھی لے لیا ہے۔ ویسے نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں، خصوصاً ڈیرل مشیل (119 گیندوں پر 134 رن) نے بھرپور جدوجہد کی، لیکن ہندوستان کے ذریعہ دیے گئے 398 رنوں کے ہدف کا دباؤ بہت بڑا تھا جسے حاصل کرنا ممکن نہ ہو سکا۔ پہلے ہندوستانی بلے بازوں نے طوفانی بلے بازی کر 50 اوورس میں 4 وکٹ کے نقصان پر 397 رنوں کا پہاڑ کھڑا کر دیا، اور پھر جب گیندبازی کی باری آئی تو محمد سمیع کا طوفان آیا جس نے 7 شکار کر نیوزی لینڈ کی ہر کوشش کو ناکام کر دیا۔

آج ٹاس ہندوستانی کپتان روہت شرما نے جیتا تھا اور بلے بازی کے لیے بہترین نظر آ رہی پچ پر نیوزی لینڈ کو گیندبازی کی دعوت دی۔ ہندوستان کی بلے بازی جب شروع ہوئی تو ٹرینٹ بولٹ کے پہلے ہی اوور میں روہت شرما نے 10 رن بنا کر اپنا ارادہ ظاہر کر دیا تھا۔ ٹم ساؤدی کی بھی انھوں نے خوب پٹائی کی اور نتیجہ یہ ہوا کہ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو چھٹا اوور اسپن گیندباز مشیل سینٹنر کو دینا پڑا۔ لیکن اس اوور میں روہت نے 11 رن بنا ڈالے۔ چوکوں اور چھکوں کی بارش جاری تھی کہ ٹم ساؤدی کی ایک سلو گیند پر بڑا شاٹ لگانے کی کوشش میں گیند بہت اوپر اٹھ گئی اور ایک اچھا کیچ ولیمسن نے پکڑ لیا۔ روہت نے محض 29 گیندوں پر 4 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 47 رن بنائے۔ پھر شبھمن کا ساتھ دینے وراٹ کوہلی میدان پر اترے، اور یہاں سے شبھمن نے رنوں کی تیز رفتار برقرار رکھنے کا ذمہ اٹھایا۔ کوئی بھی گیندباز اثردار نظر نہیں آ رہا تھا، لیکن اچانک جانگھ کے پٹھوں میں کھنچاؤ کی وجہ سے گل کو ریٹائرڈ آؤٹ ہونا پڑا۔ انھوں نے 65 گیندوں پر 3 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے شاندار 79 رن بنائے۔ حالانکہ بعد میں وہ 50ویں اوور میں میدان پر اترے اور 66 گیندوں پر 80 رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

یہاں سے وراٹ کوہلی اور شریئس ایر کی ایسی شراکت داری شروع ہوئی جس نے ہندوستان کو وہاں پہنچا دیا جہاں میچ شروع ہونے سے پہلے پہنچنے کے بارے میں کم ہی لوگوں نے سوچا ہوگا۔ دونوں کے درمیان 128 گیندوں پر 163 رنوں کی شراکت داری ہوئی۔ شراکت داری تب ٹوٹی جب وراٹ کوہلی 113 گیندوں پر 117 رن (2 چھکے، 9 چوکے) بنا کر آؤٹ ہوئے۔ پھر جب کے ایل راہل اترے تو انھوں نے میدان میں جمنے کی جگہ زیادہ سے زیادہ رن بنانے کی کوششیں شروع کر دی۔ ایر اور راہل دونوں نے رنوں کی رفتار کو آسمان پر پہنچا دیا اور پھر ایر 70 گیندوں پر طوفانی 105 رن (8 چھکے، 4 چوکے) بنا کر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری لائن پر آؤٹ ہو گئے۔ جب ایر آؤٹ ہوئے تو ہندوستانی ٹیم کا اسکور 48.5 اوورس میں 3 وکٹ کے نقصان پر 381 رن تھا۔ یعنی محض 7 گیندیں باقی تھیں اور ایسے میں سوریہ کمار یادو میدان پر اترے، لیکن ان کے پاس جمنے کا کوئی موقع نہیں تھا۔ بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ کیچ آؤٹ ہو گئے۔ انھوں نے 2 گیندوں پر 1 رن بنائے۔ کے ایل راہل ناٹ آؤٹ رہے جنھوں نے 20 گیندوں پر 2 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 39 رن بنائے۔ اس طرح ہندوستان 50 اوورس میں 4 وکٹ کے نقصان پر 397 رن بنانے میں کامیاب ہو گئی۔

نیوزی لینڈ کی گیندبازی کا جائزہ لیا جائے تو مشیل سینٹنر (10 اوورس میں ایک میڈن کے ساتھ 51 رن، کوئی وکٹ نہیں) کو چھوڑ کر کوئی بھی متاثر نہیں کر سکا۔ ٹم ساؤدی کو 3 وکٹ ضرور ملے لیکن انھوں نے 10 اوورس میں 100 رن دے ڈالے۔ ایک وکٹ ٹرینٹ بولٹ کو ملا جنھوں نے 10 اوورس میں 86 رن خرچ کیے۔ باقی گیندباز نے وکٹ بھی نہیں لے سکے اور رن بھی خوب دیے۔ لاکی فرگوسن نے 8 اوورس میں 65 رن، رچن رویندر نے 7 اوورس میں 60 رن اور گلین فلپس نے 5 اوورس میں 33 رن دیے۔

جب نیوزی لینڈ کے سلامی بلے باز ڈیوون کانوے اور رچن رویندر 398 رنوں کے ہدف کا پیچھا کرنے میدان میں اترے تو دونوں ہی بہت اچھے انداز میں کھیلتے دکھائی دیے۔ جسپریت بمراہ اور محمد سراج جو اب تک مخالف ٹیموں کا پہلا وکٹ جلدی لیتے رہے ہیں، آج انھیں یہ کامیابی نہیں ملی۔ 5 اوور میں نیوزی لینڈ نے بغیر کسی نقصان کے 30 رن بنا لیے تھے، لیکن محمد سمیع کو جب گیند دیا گیا تو پہلی ہی گیند پر انھوں نے ڈیوون کانوے (13 رن) کو پویلین بھیج کر وکٹ لینے کا سلسلہ شروع کیا۔ اپنے دوسرے ہی اوور کی چوتھی گیند پر انھوں نے رچن (13 رن) کو بھی وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ کرا دیا۔ 39 رن پر نیوزی لینڈ کے 2 وکٹ گر گئے اور ٹیم مشکل میں پھنستی ہوئی دکھائی دی۔ ایسے میں کین ولیمسن ایک بار پھر دیوار بن گئے اور ان کا ساتھ دیا ڈیرل مشیل نے دیا۔ دونوں نے 181 رنوں کی تیز شروعات کی اور ہندوستانی کپتان روہت شرما کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا۔ ایسے میں روہت نے ایک بار پھر محمد سمیع کو گیند دیا اور ایک ہی اوور میں ولیمسن (69 رن) کے ساتھ ساتھ ٹام لیتھم (صفر) کو بھی پویلین بھیج دیا۔ اس طرح ایک بار پھر نیوزی لینڈ کی ٹیم مشکل میں آ گئی، اور اس کے بعد تو محمد سمیع و ہندوستان نے ایسا دباؤ بنایا کہ نیوزی لینڈ کی بلے بازی ایک طرح سے بکھر گئی۔

32.4 اوورس میں 220 رن پر 4 وکٹ گرنے کے بعد نیوزی لینڈ ایک طرح سے بیک فٹ پر چلی گئی۔ اس موقع پر پانچویں وکٹ کے لیے ڈیرل مشیل اور گلین فلپس کے درمیان 75 رنوں کی اہم شراکت داری ہوئی، لیکن مزید کوئی بلے باز میدان پر زیادہ دیر نہیں ٹھہر سکا۔ گلین فلپس (33 گیندوں پر 41 رن) کو جسپریت بمراہ نے جیسے ہی رویندر جڈیجہ کے ہاتھوں کیچ کرایا، پھر تو باقی بلے باز بکھر سے گئے۔ تیز کھیلنے کے لیے مشہور مارک چیپمین بھی کوئی کمال نہیں دکھا سکے کیونکہ کلدیپ یادو نے انھیں محض 2 رن کے ذاتی اسکور پر پویلین بھیج دیا۔ ڈیرل مشیل کا سب سے بڑا وکٹ محمد سمیع کے حصے میں آیا جنھوں نے محض 119 گیندوں پر 7 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 134 رن بنائے۔ جب تک وہ میدان میں تھے نیوزی لینڈ کی امید ختم نہیں ہوئی تھی، لیکن وہ جیسے ہی پویلین لوٹے محمد سراج نے مشیل سینٹنر (9 رن) کو آؤٹ کیا، اور پھر باقی 2 وکٹ (ٹم ساؤدی 9 رن، لاکی فرگوسن 6 رن) محمد سمیع نے اپنے نام کر لیے۔