بی جے پی لیڈر درجنوں حمایتوں سمیت اپنی پارٹی میں شامل

اسمبلی انتخاب کے انعقاد میں تاخیر سے جموں وکشمیر میں نا اْمیدی کا احساس :منجیت سنگھ
جموں//:اپنی پارٹی صوبائی صدر جموں اور سابقہ کابینہ وزیر سردار منجیت سنگھ نے جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اس سے عوام میں نااْمیدی کا احساس پیدا ہوا ہے۔ سابقہ وزیر نے کہاکہ اگر چہ سابقہ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے لئے حالات پر امن اور سازگار ہیں، اس کے باوجود جموں وکشمیر میں جمہوری نظام کی بحالی میں کسی نہ کسی بہانے تاخیر کی جارہی ہے۔ وہ یہاں ایک جوائننگ پروگرام سے خطاب کر رہے تھے جس کا اہتمام صوبائی صدر خواتین ونگ جموں پونیت کور اور پارٹی لیڈر دلبیر سنگھ نے کیاتھا۔اس دوران بی جے پی وارڈ صدر راویندر کور نے اپنے درجنوں حمایتوں سمیت اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی جن کا سردار منجیت سنگھ نے استقبال کرتے ہوئے اْمیدظاہر کی کہ اْن کی شمولیت سے زمینی سطح پر پارٹی کیڈر کو مضبوطی ملے گی۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگ مایوسی کا شکار ہیں کیونکہ انتظامیہ اْن کے جائز مطالبات کو نظر انداز کر رہی ہے۔ جموں کے نشینی علاقوں میں لوگ گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں۔ جموں۔پٹھانکوٹ اور جموں سرینگر شاہراہ کی خستہ حالی کی وجہ سے تاجر طبقہ، مسافر اور ٹرانسپورٹروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے جو زمین حاصل کی گئی کا معاوضہ دینے میں انتظامیہ امتیاز برت رہی ہے۔ اراضی مالکان اور تاجر طبقہ جن کی اراضی اور دکانیں لی گئیں، کو مارکیٹ قیمت کے مطابق معاوضہ نہیں دیاجارہا۔کثیر تعداد میں لوگوں کی روزی روٹی کا ذریعہ چھن گیا ہے لیکن انتظامیہ ٹس سے مس نہیں۔ اسی طرح سروڑ ٹول پلازہ والا معاملہ این ایچ اے ون ٹیم کی طرف سے سانبہ کا دورہ کرنے کے باوجود کوئی حل نہیں نکل سکا۔ انہوں نے بھرتی گھوٹالے، بڑھتی بے روزگاری، بجلی بحران اور سمارٹ میٹروں کی تنصیب نے جموں کے لوگوں کی مشکلات مزید بڑھا دی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایسے حالات میں جمہوری نظام کی بحالی کے لئے جموں وکشمیر کے اندر جلد سے جلد اسمبلی انتخابات کا انعقاد ناگزیر بن چکا ہے۔بیروکریٹس کا عوام سے کوئی تعلق نہیں ، یہ اہم ہے کہ موجودہ حکومت کی جگہ منتخب عوامی حکومت آئے۔ لوگ خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔ حکومت کی طرف سے چلائی جارہی اسکیموں کا فائیدہ عوام کو نہیں مل رہا کیونکہ عوامی نمائندگان سے کوئی صلاح ومشورہ نہیں ہورہا۔سمارٹ سٹی پروجیکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جموں کے کئی وارڈوں میں کچرے کے ڈھیر بکھرے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں اور آبادی والے رہائشی علاقوں میں ڈینگی کے کیسز بڑھ رہے ہیں لیکن جموں میونسپل کارپوریشن نے ابھی تک ڈینگی سے متاثرہ علاقوں میں فوگنگ کو تیز کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اور حکام کو ڈینگی کے پھیلائو کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کے بارے میں آگاہی دینے میں ناکام رہنے پر تنقید کی۔انہوں نے جموں و کشمیر میں پی آر آئی اور یو ایل بی کے طے شدہ انتخابات میں تاخیر پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر اپنی پارٹی جموں و کشمیر میں اگلی حکومت بناتی ہے تو وہ پنشن کو 1000 روپے سے بڑھا کر 5000 روپے کر دے گی اور معاشرے کے معاشی طور پر غریب طبقوں کی لڑکیوں کی شادی میں امداد بھی 50000 روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ روپے کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی ایک ایسی حکومت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے جو عوام کی امنگوں کے مطابق کام کرے گی اور اس میں کسی قسم کے امتیاز کی کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مساوی ترقی، جموں و کشمیر کے باشندوں کے حقوق کے تحفظ، وسائل اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔اس میٹنگ پارٹی ریاستی جنرل سیکریٹری یوتھ ونگ اور ترجمان ابہے بقایہ، صوبائی صدر یوتھ ونگ جموں وپل بالی، صوبائی صدر ٹرانسپورٹ یونین تیرتھ سنگھ، صوبائی نائب صدر ٹرانسپورٹ یونین یش کھجوریہ، صوبائی جنرل سیکریٹری لیگل سیل کلدیپ سدن، صوبائی سیکریٹری خواتین ونگ شیتل شرما، صوبائی سیکریٹری خواتین ونگ شکہا بھاردواج، صوبائی سیکریٹری خواتین ونگ شیوانی کول، ضلع جنرل سیکریٹری دیپک براڈو، ضلع نائب صدر یوتھ ونگ ابھینو گپتا، فاروق چوہان ، مونیکا ، نیلم گپتا ، شویتہ کماری وغیرہ بھی موجود تھے۔