جموں وکشمیر :2019کے بعد 1016خدمات آن لائن دستیاب

الطاف حسین جنجوعہ

سال 2019سے قبل جموں وکشمیر میں اسٹیٹ سبجیکٹ یعنی کے پشتی باشندہ سند، انکم سرٹیفکیٹ ، ایس ٹی ، آربی اے،ا یس سی کٹاگری سرٹیفکیٹ یا زمین کے کاغذات کی نقولات لینے کے لئے ہفتوں دفتری چکر لگانے پڑتے تھے۔ اس کے باوجود ملازمین کو رشوت دینی پڑتی تھی ، پھر جاکر کہیں کام ہوتا تھا۔

5اگست2019یعنی کہ جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی درجہ کی تنسیخ کے بعد جموں وکشمیر میں کئی انتظامی اصلاحات لائی گئی جن سے عام آدمی کو بہت فائیدہ پہنچا ہے۔ جموں وکشمیر کو کرپشن سے آزاد بنانے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے انتظامیہ میں شفافیت اور جوابدہی لانے کی غرض سے جانفشانی سے کام کیا جس کی بدولت 675سروس(خدمات)آن لائن فراہم کی جارہی ہیں، یعنی کہ اِن خدمات کے لئے آپ کو سرکاری دفاتر کا دورہ نہیں کرنا پڑتا بلکہ آن لائن ہی مطلوبہ دستاویزات ولوازمات مکمل کر کے گھر بیٹھے اپنائی کرنا ہے۔ ،مجموعی طور شہریوں کو دستیاب آن لائن خدمات کی تعداد1016ہوگئی ہے اور جموں وکشمیر یوٹی ملک بھر میں سب سے زیادہ آن لائن خدمات فراہم کرنے میں سرفہرست ہے جس کیلئے حال ہی میں حکومت ِ ہند کی طرف سے انعام بھی دیاگیا

ؑؓؓBEAMSنظام سے اب راست مختلف اسکیموں کا پیسہ مستفیدین کے کھاتے میں ٹرانسفر کیاجارہا ہے جس کے لئے پہلے لوگوں کو بینک کے باہر قطاروں میں لگنا پڑتا تھا۔ آپ کی زمین آپ کی نگرانی آن لائن پورٹل سے آپ گھر بیٹھے اپنی زمین کی مکمل جانکاری یعنی کہ خسرہ نمبر، کھاتہ نمبر، کھیوٹ نمبر وغیرہ جان سکتے ہیں۔ ٹینڈرنگ کا نظام آن لائن کیاگیا ہے جس سے کافی شفافیت آئی ہے۔ تمام مالی لین دین اور معاملات BEAMSکے ذریعے ہی حل ہورہے ہیں۔

2019 سے پہلے شاید ہی کوئی G2C خدمات آن لائن تھی اور اب یہ تعداد دو سال سے بھی کم عرصے میں 675 تک پہنچ گئی ہے۔مکمل ہونے والے منصوبوں کی تعداد کے لحاظ سے UT نے غیر معمولی ترقی کی ہے۔ پہلے یہ تعداد 9000 کے لگ بھگ ہوتی تھی جو پچھلے مالی سال میں بڑھ کر 925000 کاموں تک پہنچ گئی ہے۔ 

2019 میں 35 آن لائن خدمات سے یہ تعداد فی الحال 675 تک پہنچ گئی ہے۔ ریپڈ اسیسمنٹ سسٹم (RAS) پر عوام کی رائے کافی حوصلہ افزا ہے کیونکہ اس میں سے 86% مثبت ہے۔ عوام کو اپنی رائے دینے کے لیے تقریباً 40 لاکھ پیغامات بھیجے گئے ہیں اور پورٹل پر آج تک ایک کروڑ سے زیادہ وزٹ کیے جاچکے ہیں جو لوگوں کے اراضی کے ریکارڈ کے بارے میں بصیرت فراہم کرتے ہیں۔

سرحدی ضلع پونچھ کے دور داز سرحدی گاو¿ں گونتریاں شاہ پور کے نذیر احمد نامی مقامی شخص نے ملاپ نیوز نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ’منریگا اسکیم کے تحت کام کرنے کے بعد کئی ماہ دفتروں کے چکر نہیں لگانے پڑتے، اُجرت کی رقم بینک کھاتے میں ڈائریکٹ آجاتی ہے۔انہوں نے بتایا”مجھے اندرا آواس یوجنہ گرامین کے تحت مکان بھی ملا اور اِس کی قسطیں بھی براہ راست کھاتے میں آئیں اور جب پیسے آتے ہیں تو ساتھ میں میسیج بھی آجاتا ہے جس سے وہ جب چاہیں نکال سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہر دو ماہ کے بعد دو ہزار روپے کسان اسکیم کے تحت کھاتے میں آجاتے ہیں۔ 

انکم سرٹیفکیٹ، کریکٹر سرٹیفکیٹ، آر بی اے سرٹیفکیٹ، دیگر کٹاگریز سرٹیفکیٹ، معذوری سند وغیرہ سب آن لائن دستیاب ہیں۔ پہلے نوکریوں کے لئے نکلی والے فارم بھی دفاتر میں جمع کرانے کے لئے قطاروں میں لگنا پڑتا تھا ، اب آن لائن گھر بیٹھے بھر سکتے ہیں اور بینک کے ذریعے پیسے بھی کٹوا سکتے ہیں۔

تاریخ ِ پیدائش و اموات کی اسناد، ڈومیسائل سرٹیفکٹ، پاسپورٹ ، راشن کارڈ وغیرہ بنانا بھی آن لائن دستیاب ہے۔ عام لوگوں کا کہنا ہے کہ اُنہیں کافی راحت ملی ہے اور وہ دفتری کام جن پر کئی دن ضائع ہوتے تھے اب چند منٹوں میں گھر بیٹھے ہی ہوجاتے ہیں۔