حکومت یونین ٹریٹری کو طبی اور فلاح و بہبود کی سیاحت کا مرکز بنانے کے لئے پرعزم

5اضلاع میں 50بستروں والے مربوط آیوش اسپتال ہوگے
17ڈسپنسریاں فعال،مزید17کاقیام، پہلگام، گلمرگ، سونہ مرگ، پتنی ٹاپ، کٹرا ،گولف کورس جموں اور سرینگر میں 6 خصوصی آیوش فلاحی مراکز کو منظوری
نیوزڈیسک
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو کہا کہ حکومت جموں و کشمیر میں 24 مارچ 2024تک 129 صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز کو فعال کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔منوج سنہا کاساتھ ہی کہناتھاکہ جموں و کشمیر کے 5 اضلاع میں50 بستروں والے مربوط آیوش اسپتال ہوں گے۔انہوںنے مزید کہاکہ جموں وکشمیر میں طبی سیاحت کو فروغ دینے کیلئے مشہور سیاحتی مقامات بشمول پہلگام، گلمرگ، سونہ مرگ، پتنی ٹاپ، کٹرا اور گولف کورس جموں اور سری نگر میں 6 خصوصی آیوش فلاحی مراکز کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سے 3 مراکز کو فعال کر دیا گیا ہے۔کشمیر یونیورسٹی میں ایک افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ اگلے سال24 مارچ تک جموں و کشمیر میں129 صحت اور تندرستی کے مراکز کو آپریشنل کر دیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کے تحت 17 نئی آیوش ڈسپنسریوں کو فعال بنایا گیا ہے اور جاری مالی سال سے مزید 17 ڈسپنسریوں کو فعال بنایا جائے گا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ جموں اور کشمیر کے 5 اضلاع بشمول کولگام، کٹھوعہ، کپوارہ، کشتواڑ اور سانبہ میں، ہم 50 بستروں پر مشتمل آیوش ہسپتال قائم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کووڈ19 کے پھیلنے کے بعد 2020 سے، جموں و کشمیر کی کم از کم نصف آبادی کو آیوش مدافعتی بوسٹر اور معاون ادویات دی گئی ہیں۔کشمیر یونیورسٹی میں حالیہ یوتھ20 ایونٹ میٹنگوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے،لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ایک طویل عرصے کے بعد یا میں کہہ سکتا ہوں کہ پہلی بار، کشمیر یونیورسٹی کو بین الاقوامی ایونٹ منعقد کرنے کا موقع ملا ہے جس میں کشمیر کے لوگوں نے چھلانگ لگا کر حصہ لیا۔ منوج سنہا کاکہناتھاکہ Y20ایک شاندار کامیابی تھی اور یہ نہ صرف ہندوستان بلکہ دوسرے ممالک میں بھی شہر کا چرچا بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح یہ ٹورازم ورکنگ گروپ کی میٹنگ تھی اور مرکزی تقریب گوا میں ہوگی۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے اس عظیم الشان تقریب کو کامیاب بنانے کیلئے گراؤنڈ تیار کرنے پر کشمیریونیورسٹی کی وائس چانسلر، یونیورسٹی کی فیکلٹی اور طلبہ کو بھی سراہا ۔انہوںنے کہاکہ کل ہندوستان میں دودھ کا عالمی دن منایا گیا۔ آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ حکومت ہند نے اسے سری نگر میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے خطاب میں بتایا کہ 16 ریاستوں کے وزراء کشمیر میں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ جب بھی ہم یہاں اتنی بڑی تقریبات منعقد کرتے ہیں، لوگوں کو حکومت پر زیادہ اعتماد اور بھروسہ محسوس ہوتا ہے۔یہاں شروع ہونے والے آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ یہ کہنا ان کیلئے خوشی کی بات ہے کہ قدیم زمانے سے جموں و کشمیر آیوروید کے صحت کے شعبے کا مرکز رہا ہے اور قدیم زمانے سے یہاں آیورویدک اور یونیانی ہسپتال تھے۔انہوں نے کہا کہ آیورویدک میڈیکل کو مضبوط بنانے کے لئے محکمہ صحت اور طبی تعلیم نے سخت محنت کی ہے اور اکھنور میں گورنمنٹ آیورویدک میڈیکل کالج اور ہوسپٹل شروع کیا ہے جس میں سیکھنے والوں کے لیے 35 نشستوں کی گنجائش ہے۔منوج سنہا نے کہاکہ اسی طرح، گاندربل میں ایک سرکاری یونانی میڈیکل کالج اور ہسپتال قائم کیا گیا تھا جہاں مریضوں کا علاج کرنے کے ساتھ ساتھ سالانہ 60 ڈاکٹر تیار کیے جاتے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر کے سیاحتی شعبے نے کئی سنگ میل حاصل کئے ہیں۔ پچھلے سال تقریباً ایک کروڑ80لاکھ سیاحوں نے کشمیر کا دورہ کیا۔ منوج سنہا نے کہاکہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ جی20 کی صدارت کے دوران جموں و کشمیر عالمی سیاحت کے نقشے پر اپنی جگہ بنا رہا ہے۔