جموں وکشمیر کا ٹورزم ملک کے کثیر الثقافتی اقدار کا عکاس ہے

بالی ووڈ اور ہالی ووڈ کیلئے دروزے کھلے ہیں
کشمیر اب ہڑتالوں، اسکول بند رہنے اور اعلیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کی سر زمین نہیں رہی: منوج سنہا
یو این آئی
سرینگر//جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ کشمیر اب ہڑتالوں، اسکول بند رہنے اور اعلیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کی سر زمین نہیں رہی۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیاں ملی ٹنسی کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کرنے میں کافی حد تک کامیاب ہوگئیں ہیں۔موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں راج بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘جموں و کشمیر کے لوگ فی الوقت حقیقی جمہوریت سے مستفید ہو رہے ہیں اور ایسا گذشتہ 7 دہائیوں میں پہلی بار ہو رہا ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں سہہ درجہ پنچایتی راج کو پہلی بار قائم کیا گیا ہے جس سے حکومت بنیادی سطح تک پہنچ گئی ہے اور لوگ جموں و کشمیر کے پر امن ماحول سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔سنہا نے کہا کہ کشمیر اب ہڑتالوں، اسکول بند رہنے اور علاحد گی پسندوں کی سرگرمیوں کی سرزمین نہیں ہے۔انہوں نے کہا: ‘کشمیر میں اب ہر گذرتے دن کے ساتھ تجارت ترقی کی منزلیں طے کر رہی ہے، دکان ہر روز کھلے رہتے ہیں کیونکہ ہڑتال اب یہاں قصہ پارینہ بن کے رہ گئے ہیں، بچے سکول اور کالج جا رہے ہیں’۔ان کا کہنا تھا: ‘ نوجوان اعلیٰ تعلیم میں اپنے مستقبل سنوار رہے ہیں اور علاحد گی پسندوں کی سرگرمیوں کا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے خاتمہ ہوا ہے’۔انہوں نے کہا: ‘جہاں تک ٹریرزم کے ماحولیاتی نظام کا تعلق ہے تو سیکورٹی گرڈ اس کو ختم کرنے میں کافی حد تک کامیاب ہوا ہے’۔سری نگر کو جی ٹونٹی اجلاس کے لئے چننے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس ایونٹ سے جموں و کشمیر کے شعبہ سیاحت بشمول ایکو ٹورزم، فلم ٹورزم اور گرین ٹورزم کو دوام ملے گا۔
انہوں نے کہا: ‘مجھے امید ہے کہ بیرونی ممالک کے نمائندے جو اس جی ٹونٹی ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں، کچھ بیرونی ممالک کی طرف سے جموں وکشمیر پر عائد منفی ٹراول ایڈوائزری کو ختم کرنے میں مدد کریں گے’۔انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ان ممالک جنہوں نے جموں کشمیر پر ٹراول ایڈوائزری عائد کی ہے، کے کچھ ممالک اس ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔20 ملین سیاحوں کی متوقع آمد کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں منوج سنہا کا کہنا تھا: ‘ہم ٹورسٹ انفراسٹرکچر کو تیز بنیادوں پر اپ گریڈ کر رہے ہیں اور آنے والے دو برسوں میں یہاں عالمی معیار کے ہوٹل تعمیر ہوں گے اور ہم جموں اور سری نگر میں فائیو اسٹار ہوٹلوں کی تعمیر کے لئے زمین کی نیلامی کر رہے ہیں’۔سرینگر میں ٹرانسپورٹ نظام کے سدھار کے بارے میںانہوں نے کہا کہ ماہ اگست سے سری نگر اور جموں میں ای- بس سروسز شروع ہوں گی۔فضائی کرایے میں اضافے کے متعلق انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اس معاملے سے باخبر ہے اور اس معاملے کو بہت جلد حل کیا جائے گا۔جموں و کشمیر میں آزادی پریس کے بارے میں منوج سنہا نے کہا کہ جموں وکشمیر میں 4 سو اخبار شائع ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر میں پریس کو مکمل آزادی حاصل ہے صرف تین صحافی حراست میں ہیں اور انٹی ٹرر ایجنسیاں کیس کی تحقیقات کر رہی ہیں’۔پاکستان کے سری نگر میں جی ٹونٹی اجلاس پر اعتراض کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: ‘پاکستان کو اپنے ا ملک میں روٹی کا مسئلہ حل کرنا چاہئے’۔پاکستان کی جانب سے سری نگر میں منعقد ہ جی ٹونٹی اجلاس پر سوالات اٹھانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں منوج سنہا نے کہاکہ ہمسایہ ملک کنگال ہو چکا ہے اور وہاں پر لوگوں کو کھانے پینے کی اشیاء بھی میسر نہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت ان سب چیزوں کو چھوڑ کرآگے بڑھ چکے ہیں۔ انہو ں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر میں جی ٹونٹی کا اجلاس تاریخی ہے ۔ ان کے مطابق یہاں پر اس وقت اقوام متحدہ کے بہت سارے مندوبین موجود ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پوری دنیا چاہتی ہے کہ بھارت کشمیر میں اس طرح کے مزید پروگرام منعقد کریں۔