منتخب اراضی پر سی ایچ سی ہسپتال بلڈنگ دچھن تعمیر نہ کرنے پر علاقہ دچھن کے لوگ مشتعل اور سراپا احتجاج ،غم وغصے کااظہارکیا

علاقہ دچھن میں سی ایچ سی بلڈنگ کی تعمیر کو لے کر آج دوبارہ لوگ متعلقہ محکمہ جات اور ضلع انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کے لئے مجبور ہو گئے۔ واضح رہے کہ اس سلسلہ میں گزشتہ ہفتہ بھی کئی بار لوگوں کا احتجا ج دیکھنے میں آیا تھا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہسپتال کی تعمیر کے ل? گزشتہ ڈی سی کشتواڑ نے لو گوں کے اتفاقِ رائے سے جس جگہ بورڈ نصب کیا ہے وہ جگہ ہر لحاظ سے اس تعمیر کے لیے موزون اور محفوظ ہے۔ مگر ڈی سی صاحب، سی ایم او اور محکمہ آر اینڈ بھی نہ جانے کیوں اس بلڈنگ کو ایسی جگہ تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ جو ہر لحاظ سے غیر محفوط ہے۔ یہ مقام برفانی تودوں، لینڈ سلائڈنگ اور سٹون سلائیڈنگ کی زد پر ہے۔ اس سلسلہ میں گزشتہ ہفتہ ہی، بی ایم او ،دچھن نے فزیکلی اس جگہ کا معائنہ کرنے کے بعد یقین دلایا تھا کہ یہ جگہ کسی بھی صورت تعمیر بلڈنگ کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔ لوگوں نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج کیسے دوبارہ سی ایم او کشتواڑ نے اسی پْر خطر اراضی کے حق میں محکمہ آر اینڈ بی کو لیٹر نکالا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ محکمہ جات نے اپنی من مانی سے اس سلسلہ میں مزید پیش رفت کی تو ہم مسلسل ہڑ تال شروع کرینگے۔ نیز آر آر پلان کا جو پیسہ متاثرین کی باز آباد کاری اور فلاح و بہبوی کے لئے تھا۔ وہی ہم نے اس بلڈنگ اور زمین کے لئے تجویز کیا ہے۔ انتظامیہ کی من مانی کی صورت میں ہم اس پیسے کو بربادی سے بچانے کے لیے کورٹ کا رخ کر نے پر مجبور ہیں۔ لوگوں نے مانگ کی کہ زمینی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے غیر جانب دار انجینرز کی ٹیم اس مقام کی زمینی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے منتخب کی جائے تاکہ حقیقی صورت حال واضح ہوسکے۔ اور اس سلسلہ میں انتظامیہ کی جانب داری اور من مانی کا بھی پردہ فاش ہو۔