راجیہ سبھا میں جموں وکشمیر کی چار نشستیں آئندہ ماہ سے رہیں گی خالی

راجیہ سبھا میں جموں وکشمیر کی چار نشستیں آئندہ ماہ سے رہیں گی خالی
غلام نبی آزاد ، فیاض،نذیر لاوے اور شمشیر سنگھ منہاس کی پانچ سالہ مدت فروری میں ہوگی
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے4 راجیہ سبھا ممبران کی فروری2021 میں مدت مکمل ہورہی ہے جس کے بعد یہ نشستیں خالی ہی رہیں گیں کیونکہ جموں وکشمیر میں منتخب اراکین قانون سازیہ نہیں جوکہ راجیہ سبھا ممبران کو منتخب کرنے کے اہل ہیں۔ جن ممبران کی مدت مکمل ہورہی ہے ان میں دو کا تعلق پی ڈی پی جبکہ ایک ایک کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے۔ ان میں راجیہ سبھا میں قائد ِ حز ب اختلاف اور کانگریس کے سرکردہ رہنما غلام نبی آزاد بھی شامل ہیں۔فیاض احمد میر کی مدت 10فروری، نذیر احمد لاوے کی 15فروری، شمشیر سنگھ منہاس کی مدت10فروری اور غلام نبی آزاد کی پانچ سالہ مدت 15فروری 2021کو ختم ہورہی ہے۔ خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ کے بھدرواہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے غلام نبی آزاد جموں وکشمیر کے سابقہ وزیر بھی رہ چکے ہیں۔میرفیاض کپواڑہ ضلع سے تعلق رکھتے ہیں اور پی ڈی پی کے سینئر لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔نذیر احمد لاوے جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع سے تعلق رکھتے ہیں اور پی ڈی پی کے ساتھ کئی برسوں سے منسلک تھے ۔شمشیر سنگھ کا تعلق جموں سے ہے جوکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے جموں وکشمیر ریاستی صدر بھی رہ چکے ہیں۔ ان چاروں ممبران کو 2015میں پی ڈی پی اور بھاجپا کی مخلوط سرکار کے دوران اراکین قانون سازیہ نے منتخب کیاتھا۔ اس وقت ممبران اسمبلی نہ ہونے کی وجہ سے آئندہ انتخابات تک یہ نشستیں خالی ہی رہیں گیں۔جموں وکشمیر سے اب تک 60کے قریب لیڈران راجیہ سبھا میں منتخب ہوکر جاچکے ہیں۔ غلام نبی آزاد اب تک جموں وکشمیر سے چار مرتبہ راجیہ سبھا ممبر رہے ہیں۔ سب سے پہلے سال1990میں وہ مہاراشٹرہ سے راجیہ سبھا ممبرچنے گئے، 1996کو جموں وکشمیر سے دوسری منتخب ہوئے تھے ۔71سالہ غلام نبی آزاد ساتویں لوک سبھا میں مہاراشٹرہ وشیم سے 1980کو ایم پی چنے گئے تھے اور 1982کوانہیں مرکزی سرکار میں قانون، انصاف اور کمپنی امور وزارت کاوزیر مملکت بنایاگیاتھا، جس کے بعد سے آج تک وہ یکے بعد دیگر اہم عہدوں پر فائض رہے ہیں۔سال 1952کو سب سے پہلی مرتبہ جموں وکشمیر سے راجیہ سبھا ممبران منتخب ہوئے تھے جن میں نیشنل کانفرنس کے سید محمد جلالی ،پیر محمد خان، سردار بودھ سنگھ اور مولانا محمد طیب اللہ شامل ہیں۔ اب تک جموں وکشمیر سے جو راجیہ سبھا ممبران رہ چکے ہیں اُن میں فاروق عبداللہ دو مرتبہ، تیرتھ رام املہ چار مرتبہ، پی ڈی پی کے ترلوک سنگھ باجوہ، ڈی پی دھر، کرشن دتہ، پنڈت ترلوچن دتہ، خواجہ حکیم علی، سعید حسین، راجندر پرساد جین، سعید محمد جلالی دومرتبہ، پیر محمد خان دو مرتبہ، نذیر احمد لاورے، شمشیر سنگھ منہاس، غلام رسول متو دو مرتبہ، او مہتاتین مرتبہ، غلام محمد میر، فیاض احمد میر، چوہدری محمد اسلم، جنتا پارٹی سے سید نظام دین، دھرم پال، اننت رام پنڈت، دھرم چند ر پرشانت، سید میر قاسم، محمد شفیع قریشی، مرزا عبدالرشید، غلام نبی رتن پوری، شبیر احمد سلاریہ، مفتی محمد سعید، محمد شفیع، خواجہ مبارک شاہ، شریف الدین شارق دو مرتبہ، غلام محی الدین شال، سردار بودھ سنگھ دو مرتبہ، ڈاکٹر کرن سنگھ، سیف الدین سوز تین مرتبہ، اے ایم طارق دومرتبہ، مولانا محمد طیب اللہ دو مرتبہ، خوشک تھکسے اور غلام نبی اونتو شامل ہیں۔ خیال رہے کہ جموں وکشمیر سے لداخ کو چھوڑ کر لوک سبھا میں پانچ نشستیں اور راجیہ سبھا میں چار نشستیں ہیں۔