جموں وکشمیر میں سوشل میڈیا پر عائد پابندی ہٹالی گئی

سری نگر//جموں وکشمیر میں یونین ٹریٹری انتظامیہ نے سوشل میڈیا پر عائد پابندی ہٹالی ہے تاہم تیز رفتار والی تھری جی اور فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات بند ہی رہیں گی۔سوشل میڈیا پر عائد پابندی ہٹانے کے علاوہ ویب سائٹوں کی وائٹ لسٹنگ کا عمل بھی روک دیا گیا ہے جس کی وجہ سے صارفین اب ہر ایک ویب سائٹ تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔جموں وکشمیر میں ہر طرح کی مواصلاتی خدمات، پانچ اگست 2019 جب مرکزی حکومت نے ملک کی اس واحد مسلم اکثریتی ریاست کو حاصل خصوصی پوزیشن ختم کرنے کے علاوہ اس کو دو یونین ٹریٹریز میں منقسم کیا تھا، کو منقطع کی گئی تھیں۔ اگرچہ لینڈ لائن اور موبائل فونوں کی کالنگ خدمات کو اکتوبر تک مرحلے وار طریقے سے بحال کیا گیا تھا لیکن محدود و مشروط موبائل انٹرنیٹ خدمات طویل انتظار کے بعد رواں برس کے 25 جنوری کو بحال کی گئی تھیں۔وادی میں جہاں محدود موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال ہیں وہیں سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل کی براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات زائد از سات ماہ سے بند ہی ہیں کیونکہ کمپنی اپنے صارفین کی سوشل میڈیا تک رسائی روکنے میں کامیاب نہیں ہو پائی تھی۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یونین ٹریٹری انتظامیہ نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پر عائد پابندی کو ہٹانے اور انٹرنیٹ کی رفتار ٹو جی تک ہی محدود رکھنے کا فیصلہ لیا اور اس سلسلے میں ایک باضابطہ حکم نامہ بھی جاری کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر پابندی ہٹانے والا حکم نامہ 17 مارچ تک نافذالعمل رہے گا۔ یہ حکم نامہ پرنسپل سیکریٹری برائے داخلہ شالین کابرا کی طرف سے جاری ہوا ہے۔دریں اثنا اہلیان جموں وکشمیر نے سوشل میڈیا پر پابندی ہٹانے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے تیز رفتار والی انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔بدھ کی شام سوشل میڈیا پر عائد پابندی ہٹنے کے ساتھ موبائل صارفین کو اپنے فونوں پر سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک اور وٹس ایپ چیک کرتے ہوئے دیکھا گیا۔