خطہ چناب میں حالات بہتری کی طرف گامزن،نماز جمعہ پر امن طریقہ سے ادا

خطہ چناب میں حالات بہتری کی طرف گامزن،نماز جمعہ پر امن طریقہ سے ادا
ڈوڈہ، بھدرواہ، بانہال میں دو دو گھنٹے اور کشتواڑ میں مرحلہ وار کرفیو میں ڈھیل دی گئی
محمد اصغر بٹ +مظفر وانی
ڈوڈہ//کشتواڑ//بانہال //خطہ چناب کے تینوں اضلاع میں جمعہ مسلسل پانچویں روز بھی سخت کرفیو نافذ رہا جس وجہ سے عام زندگی مکمل طور مفلوج ہو کر رہ گئی ہے ۔سخت بندشیں عائد ہونے کی وجہ سے تمام سرکاری و نجی سکول و کاروباری اِدارے بند رہے۔وہیں فون سروس کے ساتھ انٹرنیٹ سروس پانچویں روز بھی معطل رہی جس وجہ سے لوگوں کا رابطہ اپنے احباب و اقارب سے بلکل ختم ہو گیا ہے۔ ریاست سے باہر لوگوں کا گھر والوں کے ساتھ کوئی رابطہ نہ ہے صرف لینڈ لائن فون ہی رابطہ کا واحد ذریعہ ہے جو صرف ایک فیصدی آبادی کے پاس ہی دستیاب ہے۔مسلسل کرفیو عائد ہونے کی وجہ سے لوگ اپنے گھر میں ہی بند ہیں اگر چہ انتظامیہ کی طرف سے کرفیو میں نرمی برتی جارہی ہے لیکن لوگ ڈر کے سایہ میں مبتلا ہیں۔اطلاعات کے مطابق ڈوڈہ میں د و گھنٹے کی ڈھیل دی گئی جس سے لوگوں نے مساجدوں میں نماز جمعہ پرْ امن طور ادا کی اور کسی بھی جگہ کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوا۔انتظامیہ کی طرف سے جمعہ کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت ترین انتظامیہ کئے گئے تھے مساجدوں خانقاؤں کے باہر جموں کشمیر پولیس ،سی.آر.پی.ایف اور ریپڈ ایکشن فورس کے جوانوں کو تعینات کیا گیا تھا۔عید کے پیش نظر لوگوں کو راشن و دیگر اشیائے خوردنی کی خرید فروخت میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ گاڑیوں کی نقل حرکت بھی متاثر ہوئی اور لوگوں کو شہر آنے جانے میں کافی مشکلات سے گزرنا پڑتا ہے۔لوگوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع ڈوڈہ سے کرفیو کو فوری طور ہٹایا جائے اور ساتھ ہی موبائل فون سروس کو بھی بحال کیا جائے تاکہ عوام کو عید کی تیاریوں میں اس قسم کی پریشانی سے دوچار نہ ہونا پڑے۔بھدرواہ میں شام پانچ بجے سے 6بجے تک کرفیو میں ڈھیل دی گئی۔ ضلع رام بن کے بانہال میں دو گھنٹے ڈھیل دی اور دکانداروں سے کہاگیاکہ وہ 4بجے سے شام6بجے تک دکانیں کھلی رکھیں۔کرفیو کے بیچ نماز جمعہ پر امن طریقہ سے ادا کی گئی جس کے بعد ڈپٹی کمشنر رام بن نظام انقلابی، ایس ایس پی رام بن انیتا شرما نے بانہال کا دورہ کر کے وہاں پر مقامی اور بیوپارمنڈل سے میٹنگ کے بعد ڈھیل دینے کا فیصلہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق کشتواڑ ضلع میں بھی حالات پر امن رہے۔ تمام مساجد میں پر امن طریقہ سے نماز جمعہ ادا کی گئی۔نمائندہ کے مطابق مرکزی جامع مسجد کشتواڑ میں 800کے قریب لوگوں نے نماز ادا کی اور اس کے بعد پر امن طریقہ سے اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے۔ کانگریس لیڈر غلام محمد سروڑی نے عوام کی طرف سے قرار داد پڑھی اور حکومت پرزور دیاکہ وہ دفعہ370اور35-Aکی منسوخی اور ریاست کا بٹوارہ کرنے کے فیصلہ پر نظر ثانی کرے۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ امن امان بنائے رکھیں۔ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں ۔ انہوں نے یقین دلایاکہ عدالتی عظمیٰ میں قانونی طور لڑائی لڑی جائے گی۔ بعد ازاں انہوں نے قرار داد کی کاپی حکومت تک پہنچانے کے لئے ایس ایس پی کشتواڑ کو تھمائی۔ انہوں نے ایس ایس پی سے بھی گذارش کی کہ کرفیو میں نرمی برتی جائے۔اطلاعات کے مطابق کشتواڑ میں حالات بہتر رہے۔ لوگوں کو ضرورت پڑنے پر آنے جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔ چار طبی دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ سنیئر پولیس اور انتظامیہ کے افسران موبائل فون چل رہے ہیں۔ دریں اثناء انتظامیہ نے کشتواڑ ضلع میں مرحلہ وار طریقہ سے کرفیو میں ڈھیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے مرحلہ میں کلید اور سنگر ام باٹہ، دوسرے مرحلہ میں 5:30سے6:30بجے شام تک ڈھیل دی گئی۔کشتواڑ، رام بن اور ڈوڈہ میں جمعہ کو لگاتار پانچویں روز بھی تعلیمی ادارے مکمل بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب رہا۔