شاہراہ پر 16گھنٹے بعد جُزوی ٹریفک بحال

دانش وانی
بانہال ؍؍ گذشتہ روز جموں سرینگر شاہراہ کو 24گھنٹے بعد بحال کئے جانے کے بعد اتوار شام کو پنٹھیال کے مقام ایک بار پھر پتھروں اور پسیوں کے گر آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے باعث ٹریفک حکام کو گاڑیوں کو روک دینا پڑا ۔ شام چھ بجے کے قریب شروع ہوئی بارشوں کے بعد پتھر گر آنے میں مشہور پنٹھیال میں ایک بار پھر پتھر گر آنا شروع ہو گئے جبکہ را مسو اور شارکا مندرکے مقام بھی پسیاں گر آرہی تھی ۔شاہراہ پر پتھر اور پسیاں گر آنے کی وجہ سے ڈگڈول اور رام بن میں سینکڑوں گاڑیاں درماندہ ہو کر رہ گئی تھی ۔ ان درماندہ گاڑیوں کو ایس ایس پی ٹریفک رام بن کی طرف سے ہدایات دی گئی کہ وہ واپس رام بن کا رخ کریں ۔ان گاڑیوں میں کئی گاڑیوں نے اگر چہ واپس رام بن کی راہ لی تاہم کئی لوگوں نے گاڑیوں میں ہی رات گذرای جبکہ کئی مسافروں نے ڈگڈول گائوں میں مقامی لوگوں کے گھروں میں رہے ۔ ٹریفک پولیس ذرائع نے تفصیلات دیتے بتایا کہ شاہراہ پر شام کے وقت پتھر گر آنے کے ساتھ ہی ٹریفک کو روک دیا گیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ اندھیرے میں کسی بھی خطرے کو معمول نہ لیتے ہوئے وہاں پر کام کر رہی مشین کو بھی ہٹا دیا گیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ صبح پتھروں میں ٹھہرائو کے بعد مشینری کو لگا کر شاہراہ پر گر آئے پتھروں اور ملبے کو ہٹا کر دس بجے کے قریب گاڑیوں کو آگے بڑھنے دیا گیا اور اس کے بعد درماندہ ٹریفک کو وادی کی طرف چلنے کی اجازت دی گئی ۔ ٹریفک پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ منگل وار کوسڑک کی حالت ٹھیک رہنے پر جموں سے صرف مال بردار گاڑیوں کو وادی کی طرف جانے کی اجازت ہوگئی اور اسدوران کسی بھی چھوٹی یا بڑی مسافر گاڑی کو شاہراہ پر چلنے کی جازت نہیں ہو گی ۔اُنہوں نے ٹریفک عملے کو اس سلسلے میں خصوصی ہدایات جاری کئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق شاہراہ پر ناشری ، چینینی اور سمرولی میں بھاری ٹریفک جام کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے ہیں ۔