گولی چلائو گے تو گولی ملے گی، کوئی گلدستہ تو ملے گا نہیں مسئلہ جنگجوئوں کو ختم کرنا نہیں بلکہ جنگجوئیت کو ختم کرنا ہے: گورنر

نیوزڈیسک
سرینگر //گورنر ستیہ پال ملک نے جنگجوئوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے اگست مہینے سے 40جنگجوئوں کوجاں بحق کردیا گیا ہے لہٰذا جنگجو طویل زندگی کے خواب دیکھنا بند کردیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جنگجو گولی چلاتے ہیں تو وہ فورسز اہلکاروں سے اس کے بدلے گلدستے کی توقع نہ رکھیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ریاست میںگورنر کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد مختلف نوجوانوں کی انجمنو ں سے ملاقات کی، ان کے خیالات جاننے کی کوشش کی لہٰذا میں سمجھتا ہوں کہ مسائل کے حل کی خاطر ان کے ساتھ بات ہونی چاہیے۔ریاست کے گورنر ستیہ پال ملک نے وادی میں آئے روز جنگجو مخالف آپریشنوں کے دوران جنگجوئوں کی ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب سے میں سے ریاستی گورنر کا عہدہ سنبھالا تب سے لے کر اب تک 40جنگجوئوں کو جنگجو مخالف آپریشنوں کے دوران جاں بحق کیا گیا ہے۔گورنر نے خبر رساں ادارہ پی ٹی آئی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے اگست مہینے سے وادی میں 40جنگجوئوںکو فورسز کے ساتھ مختلف تصادم آرائیوں کے دوران ہلاک کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ جنگجوئوں کو اس وہم و گمان سے باہر آنا چاہیے کہ ان کی زندگی طویل ہوگی۔ انہوں نے جنگجوئوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’گولی چلائو گے تو گولی ملے گی، کوئی گلدستہ تو ملے گا نہیں‘۔ گورنر نے بتایا کہ جنگجوئوں گولی چلاتے ہیں تو انہیں فورسز اہلکاروں کی طرف سے گلدستے کی اُمید نہیں رکھنی چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ ماضی کے برعکس ریاست میں صورتحال قدرے بہتر ہے۔ وادی میں سنگ باری کے واقعات میں بھی اُسی طرح نمایاں کمی دیکھنے میں مل رہی ہے جس طرح جنگجوئوں کی صفوں میں مقامی نوجوانوں کی بھرتی! انہوں نے بتایا کہ وادی میں اب حالات دن بہ دن بہتر ہوتے جارہے ہیں اور نوجوانوں اب سنگ باری سے اکتاہٹ محسوس کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ماضی کے برعکس مقامی نوجوانوں کی بھرتی اب جنگجوئوں کی صفوں میں بھی کم ہی دیکھنے کو مل رہی ہے۔گورنر نے بتایا کہ کہ جب سے میں نے ریاست میں اپنا منصب سنبھالا تب سے لے کر اب تک 40جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا، پتھرائو کے واقعات میں نمایاں کمی آئی، جنگجوئوں کی صفوں میں مقامی نوجوانوں کی بھرتی میں کمی واقع ہوئی، لہٰذا میں اس ساری صورتحال سے مطمئن ہوں اور اس معاملے پر کوئی تشویش کی بات نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ میں جو بھی کہہ رہا ہوں اُس میں میرے میشروں کا کوئی بھی رول نہیں ہے کیوں کہ میرا بیانہ لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال پر محیط ہے۔انہوں نے بتایا کہ میں نے یہاں نوجوانوں کے مختلف طبقوں سے بات کی اور ان کی رائے جاننے کی کوشش کی جس کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچ گیا کہ حالات کو صحیح ڈگر پر لانے کی خاطر نوجوانوں کو اعتماد میں لے کر ان کے ساتھ بات چیت ہونی چاہیے۔انہوں نے بتایاکہ 13سے 20سال کی عمر تک کے نوجوانوں کے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ یہی نوجوانوں قوم کا مستقبل ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریاست کا نوجوان نہ صرف نئی دہلی سے ناراض ہے بلکہ وہ پاکستان، مقامی سیاسی جماعتوں اور حریت نواز تنظیموں سے بھی خفا ہے۔ایسی صورتحال میں نوجوانوں کے ساتھ تعلق اُستوار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی خواہشات کو ایڈرس کیا جاسکے تاکہ نوجوان پود کو یہ احساس دلایا جائے کہ نئی دہلی ان کی مخالف نہیں ہے۔نوجوان اسکالر و حزب کمانڈر منان وانی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے سامنے غلط بیانہ پیش کرکے انہیں گمراہ کیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کے سامنے غلط بیانیہ پیش کرکے بھارت کے خلاف اُکسایا جارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اگر دیکھا جائے تو کشمیر میں فی الوقت صرف 400جنگجو ہوں گے اور بھارت جیسے بڑے ملک کے سامنے 400جنگجوئوں کا صفایا کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے،مگر اصل مسئلہ جنگجوئوں کو ختم کرنا نہیں بلکہ جنگجوئیت کو ختم کرنا ہے۔انہو ںنے کہا کہ اس حوالے سے ایک مخصوص لائحہ عمل ترتیب دیا جارہا ہے کہ انسانی جان کو تلف ہونے سے بچایا جائے اور صرف جنگجوئیت کا ختم کیا جائے۔سری لنگا کی لبریشن ٹائیگرس آف تامل ایلم کی مثال پیش کرتے ہوئے گورنر نے بتایا کہ اتنی جدوجہد کے بعد انہوں نے کیا حاصل کیا؟ انہوں نے بتایا کہ لبریشن ٹائیگرس آف تامل ایلم کی مختلف ممالک حمایت کرتے تھے جبکہ ان کے پاس وافر مقدار میں افرادی قوت بھی موجود تھی البتہ ہلاکتوں اور تباہی کے سوا انہوں نے کیا حاصل کیا؟