آصفہ معاملہ کی سی بی آئی انکوائری مطالبہ پرسیاست تیز

الطاف حسین جنجوعہ
جموں//آصفہ معاملہ میں سی بی آئی انکوائری کے مطالبہ کو لیکر سیاست مزید طول پکڑتی جارہی ہے۔حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ، جموں وکشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی کے علاوہ متعدد سیاسی وتجارتی تنظیمیں بھی اس مطالبہ کے حق میں آرہی ہیں۔کٹھوعہ میں ’ہندوایکتامنچ‘کے بینر تلے احتجاج کر رہے لوگوں کے ساتھ نہ صرف اظہارِ یکجہتی بلکہ ان کے حق میں پریس کانفرنسیں بھی کر رہی ہیں۔جموں نشین ہرکوئی تنظیم ، سیاسی جماعت اور لیڈرایکدوسرے پرآصفہ معاملہ کو سیاست کا شکار بنانے کا الزام لگارہے ہیںلیکن عملی طور خود بھی اس پر سیاست ہی کی جارہی ہے ۔کٹھوعہ میں سی بی آئی انکوائری کے لئے ہورہے احتجاج کی حمایت اور اس مطالبہ کے حق میں یکے بعد دیگر کئی تنظیمیں سامنے آرہی ہیں۔50سے زائد سماجی ، تجارتی ودیگر چھوٹی بڑی تنظیموں کی انجمن ’جموں پرونس پیپلز فورم‘نے عہدادران نے کل یہاں ایک پریس کانفرنس منعقد کر کے سی بی آئی کا مطالبہ دوہرایا۔فورم صدر پویتر سنگھ نے کہاکہ کٹھوعہ کے گاو¿ں پٹہ رسانہ میں 17جنوری کو جوواقعہ رونما ہوا وہ افسوس کن ہی نہیں بلکہ انسانیت پر دبہ ہے، اور اس سنگین جرم کا ارتکاب کرنے والوں کی ابھی تک شناخت نہ ہوپائی ہے۔انہوں نے کہاکہ”ہم اس واقعہ کی کڑے لفظوں میںمذمت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ مجرموں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہئے“۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کی کارروائی ناقابل بردداشت ہے اور ہم سب دلی طور پر حکومت کی حمایت کرتے ہیں لیکن ہم حیران ہیں کہ حقیر مفادات کی خاطر اس کو سیاست کا شکار بنادیاگیاہے۔ایک ماہ گذر چکا ہے کہ لیکن ابھی تک ایجنسیاں مجرموں کا پتہ لگانے میں ناکام رہی ہیں، اور اس گاو¿ں میں جوماحول پیدا کیاگیاہے اس کوالفاظ میں بیان نہیں کیاجاسکتا۔ پویتر سنگھ نے دعویٰ کیاکہ اس قدر خوف وہراس پیدا کیاگیاہے کہ گاو¿ں کے معصوم لوگ گھرچھوڑنے پر مجبور ہورہے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ انصاف کو یقینی بنانے کے لئے معاملہ سی بی آئی کے سپرد کیاجائے تاکہ شفاف انکوائری ہوسکے۔اس پریس کانفرنس میں نرائین سنگھ، ایم ایس کٹوچ، اویناش بھاٹیہ، ایم ایل شرما، ریشم سنگھ، کرشن سنگھ، پروفیسر اوپی شرما، اجیت سنگھ اڈیال، راجیو مہاجن، سونیتا شرما،رچھپال سنگھ، راجندر گپتا، پروفیسر درشن بھاٹیہ، بلوان سنگھ اور رتن سنگھ بھی موجود تھے۔بی جے پی ترجمان پروفیسر وریندر سنگھ نے کہنا ہے کہ ”سننے میں آیا ہے کہ بچی کا اغوا، عصمت دری اور قتل خود اس کے گھر والوں نے ہی کیا ہے، جان بوجھ کر دوسرے طبقہ کے لوگوں کو نشانہ بنایاجارہا“۔وریندر سنگھ کا یہ بھی کہنا تھاکہ سی بی آئی انکوائری ہونی چاہئے لیکن وہ آصفہ کے قاتلوں کا پتہ لگانے کے لئے نہیں بلکہ پولیس کے خلاف ہونی چاہئے جنہوں نے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں، مار پیٹ اور ہندو¿ طبقہ کے لوگوں کو ہراساں کیا ہے۔بھارت رکشا منچ نیشنل نائب صدر ونود کمار گپتا نے کہاکہ ریاستی پولیس اور کرائم برانچ پر انہیں اعتماد نہیں کیوں کہ وہ تحقیقات میںاچھے ڈھنگ سے نہیں کر رہی ،لہٰذا معاملہ کو سی بی آئی کے حوالہ کیاجائے۔جموں وکشمےر نےشنل پنتھرس پارٹی کے کئی سےنئر لےڈران نے زور دےکر رےاستی گورنر سے اپےل کی ہے کہ وہ اےک نابالغ (آٹھ سال) بچی کی عصمت دری اور قتل معاملہ کی تفتےش سی بی آئی کے حوالے کردےں۔ پارٹی سرپرست پروفیسر بھیم سنگھ نے گزشتہ روز بچی کے والد ےوسف احمد او ر ماں سے ان کے گاوں مےں ملاقات کرنے کے علاوہ سول سوسائٹی کے لوگ پنچ اور سرپنچ سے بھی ملاقی ہوئے ۔بھیم سنگھ کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ ےہ معاملہ سی بی آئی کو سونپا جائے۔ مقامی پولیس بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے متعدد نوجوانوںکو گرفتار کرکے علاقہ میں خوف و ہراس پیدا کررہی ہے۔اور یہ ساری صورت حال کچھ پیشہ ور سیاست دانوںکی ایماپر پیدا کی جارہی ہے۔پنتھرس پارٹی کے صوبائی سکرےٹری شےوچرن سنگھ نے ، جو گزشتہ روز پروفےسر بھےم سنگھ کے ساتھ رسانہ گئے تھے، بھی حکومت ہند سے زور دےکر کہا ہے کہ سبھی لوگ سی بی آئی انکوائری کی مانگ کررہے ہےں تو گورنر کو ےہ مانگ پوری کرنی ہی ہوگی۔حیران کن امریہ ہے کہ پینتھرز پارٹی سے وابستہ گوجر بکروال طبقہ کے لیڈران کا بھی کہنا ہے کہ ان کو کرائم برانچ پر اعتماد نہیں ، لہٰذا سی بی آئی سے انکوائری ہونی چاہئے۔پینتھرز پارٹی کے لیڈرچوہدری محمد اقبال اور ضلع صدر راجوری مشتاق احمد چوہدری نے بھی اس معاملہ کی سی بی آئی کی انکوائری کرانے پر زور دےا ہے۔ ’ٹیم جموں‘نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ لوگوں میں اعتماد بحال کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ٹیم چیئرمین جنرل زور آور سنگھ کا کہنا ہے کہ لوگوں کوہراساں وپریشان کئے بغیر متاثرہ آصفہ کو انصاف دلایاجائے۔ان کا کہنا ہے”یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں ہونے پربڑی تعداد میں ہندو کنبے اپنے گھربار چھوڑنے پر مجبور ہورہے ہیں کیونکہ کرائم برانچ لوگوں کو مبینہ طور ہراساں اور پریشان کر رہی ہے“۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کو بیوقوف بنانے کی بجائے بی جے پی وزراءجوکہ حکومت میں برابر کا حصہ دار ہیں، کو بغیر کسی تاخیر کہ اس معاملہ کو سی بی آئی کے حوالہ کرنا چاہئے۔