کولگام میںجھڑپ جنگجووں اور فورسز کے درمیان گولیوں کا تبادلہ

ہلال شاہ
سرینگر//ضلع کولگام کے چرٹ دیوسر میں جنگجوو¿ں اور حفاظتی دستوں کے درمیان جھڑپ شروع ہونے کے ساتھ ہی پورے علاقے کو سیل کردیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق علاقے میں لشکر طیبہ سے وابستہ جنگجو شکور ڈار کی موجودگی کی اطلاع کے بعد آستان محلہ چرٹ کا محاصرہ کیا گیا ،مذکورہ آپریشن فوج کی 19آر آر اور ایس او جی کولگام نے شروع کیا اس دوران گاؤں میں موجودجنگجوو¿ں نے حفاظتی دستوں پر اندھادھند فائرنگ کی ۔حفاظتی دستوں نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کی جس دوران پورا علاقہ گولیوں کے گن گرج اور دھماکوں سے گونج اٹھا۔ ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز نے چرٹ دیوسر کولگام اور اُس کے ملحقہ گاؤں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے ۔ امکانی احتجاجی مظاہروں کو ٹالنے کیلئے اضافی نفری کو بھی طلب کیا گیا ۔ نمائندے نے مقامی لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ شام دیر گئے تک سیکورٹی فورسز اورجنگجوو¿ں کے درمیان رک رک کر گولیوں کا تبادلہ جاری تھا۔ دفاعی ذرائع نے جھڑپ کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے چرٹ دیوسر کولگام کا محاصرہ کرکے جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا اس دوران گاؤں میں موجود جنگجوؤں نے فورسز پر فائرنگ کی ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی جس دوران کئی منٹوں تک گولیوں کا تبادلہ جار ی رہا ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق گاؤں میں دو سے تین عسکریت پسند موجود ہیںاور حفاظتی دستوں نے خصوصی کمانڈوز کو بھی کیا ہے۔ جنگجوو¿ں کے محاصرے میں پھنسنے کی اطلاع جونہی مضافات جن میں چوگام ،سوپٹ ،بری گام ،آگرو، ہابلش بنہ دیوسر اور دیگر علاقوںمیں پھیل گئی تو نوجوانوں کی ٹولیوں نے چرٹ کی جانب پیش قدمی شروع کردی ،جہاں وہ مین چوک چرٹ میں جمع ہوئے اور حفاظتی دستوں پر سنگ زنی اور خشت زنی شروع کردی ،احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لئے فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے گولیاں چلانے کے علاوہ اشک آور گولوں کا بھی آزادنہ استعمال کیا ۔آخری اطلاعات ملنے تک گولیوں کا تبادلہ رک جانے کے بیچ مظاہرین اور فورسز کے درمیان شدید تصادم آرائیوں کا سلسلہ شروع ہوا جس دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے ہوائی فائرنگ کی ۔ ڈی آئی جی جنوبی کشمیر کے مطابق چرٹ کولگام میں جنگجو مخالف آپریشن جاری ہے ، آس پاس علاقوں کو سیل کرکے فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے گئے ہیں۔ شام آٹھ بجے کے قریب گولیوں کا تبادلہ رُک گیا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے دوبارہ تلاشی آپریشن شروع کیا اس دوران نوجوانوں نے سڑکوں پر آکر اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرئے کئے اور سیکورٹی فورسز پر پتھراو کیا ۔ مقامی ذرائع کے مطابق مساجد کے لاوڈ سپیکروں پر اعلانات کئے گئے کہ لوگ گھروں سے باہر آئیں جس کے ساتھ ہی چرٹ کولگام میں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور سیکورٹی فورسز پر پتھراو کیا جس کی وجہ سے گاؤں میںجنگ کا سماں پیدا ہوا۔ تشدد پر اُتر آئی بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گولوں کے ساتھ ساتھ ہوائی فائرنگ کی تاہم نوجوانوں اور فورسز کے درمیان تصادم آرائیوں کا سلسلہ جاری رہا ۔ اس ضمن میں جب ڈی آئی جنوبی کشمیر ایس پی پانی کے ساتھ رابط قائم کیا تو اُن کا کہنا تھا کہ چرٹ کولگام میں جنگجو مخالف آپریشن جاری ہے۔ انہوںنے کہاکہ آس پاس علاقوں کو سیل کرکے فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے گئے ہیں۔