گول گجرال واقعہ کی مجسٹریل تحقیقات کے احکامات ذوالفقار نے خانہ بدوش قبائل کی باز آباد کاری و منتقلی کے لئے جامع منصوبہ مرتب کرنے کی ہدایت دی

اڑان نیوز
جموں// حکومت نے گزشتہ پیر کو جموں کے گول گجرال کی گوجر بستی میں ایک اسلامی مدرسہ منہدم کرنے ، جس کے دوران قرآن شریف کے نسخے شہید ہو گئے تھے ، کی مجسٹرئل تحقیقات کرنے کے احکامات جا ری کئے ہیں ۔ ضلع انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ ذمہ دار وں کی نشان دہی کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کر ے ۔ یہ احکامات جمعرات کو وزیر برائے خوراک ، شہری رسدات ، امور صارفین اور قبائلی امور چودھری ذوالفقار علی کی صدارت میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران دئے گئے جو درجہ فہرست قبائل کی فلاح و بہبود سے متعلق مختلف مسائل پر غور و خوض کر نے کے لئے منعقد کی گئی تھی ۔ میٹنگ میں ریاستی مشاورتی بورڈ برائے ترقیِ گُجر و بکروال ، چودھری ظفر علی کھٹانہ ، ڈویژنل کمشنر جموں ایم کے بھنڈاری ، کمشنر سیکرٹری محکمہ امور قبائل کفایت حسین رضوی ، ڈپٹی کمشنر سانبہ شیتل نندا ، وائس چئیر مین جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی راجیش کمار ، ڈائریکٹر امور قبائل محمد رفیع ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جموں ارون منہاس اور سول انتظامیہ و پولیس سے وابستہ اعلیٰ افسران موجود تھے ۔و زیر نے متعلقہ حکام کو خانہ بدوش قبائل کی باز آباد کاری اور منتقلی کیلئے ایک جامع منصوبہ مرتب کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنروں اور وائس چیئرمین جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو ہدایت دی کہ وہ مال مویشی ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے والے خانہ بدوشوں کو خواہ مخواہ ہراساں نہ کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ امور قبائل کو خانہ بدوشوں کے انخلاءکی مہم سے متعلق فیصلوں میں شامل کیا جانا چاہئے ۔ وزیر نے متعلقہ حکام کو اپنے حدِ اختیار والے اضلاع میں خانہ بدوش آبادی کے عداد و شمار جمع کرنے کیلئے سروے دو ماہ کی مدت کے اندر مکمل کرنے کیلئے کہا تا کہ اُن کی باز آباد کاری کیلئے ایک جامع پالیسی مرتب کی جا سکے ۔