وادی میں داعش کا وجود نہیں جنگجو مخالف کارروائیاں جاری رہیں گی :راج ناتھ

نیوز ڈیسک
وارانسی //وادی میں داعش کی موجودگی کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ سیکورٹی ایجنسیاں اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہیں اور اس بارے میں رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی کسی حتمی نتیجے پر پہنچا جاسکتا ہے۔راجناتھ سنگھ نے جنگجوﺅں کی صفوں میں شامل ہوئے نوجوانوں سے مین اسٹریم میں شامل ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ ان کی معقول معاونت کی جائے گی۔وارانسی اتر پردیش میں نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے وادی کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبصرہ کیا۔جب ان سے سرینگر کے زکورہ علاقے میں پولیس اور جنگجوﺅں کے مابین ہوئی جھڑپ کے تعلق سے اس بارے میں استفسار کیا گیا کہ اس حملے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش یا آئی ایس آئی ایس نے قبول کی ہے، تو انہوں نے وادی میں داعش کی موجودگی کے امکان کو خارج کردیا۔واضح رہے کہ جھڑپ میں مارے گئے پارمپورہ کے جنگجو مغیث کی میت داعش کے جھنڈے میں لپٹی ہوئی تھی جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائر ل بھی ہوئیں۔راجناتھ سنگھ نے وادی میں داعش کی سرگرمیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں کہا”ایسی رپورٹوں کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے، سیکورٹی ایجنسیاں اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہیںاور اس بارے میں حکومت کو رپورٹ پیش کئے جانے کے بعد ہی کوئی حتمی رائے قائم کی جاسکتی ہے“۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے مسلمان داعش جیسی تنظیم کو ملک میں اپنی جڑیں مضبوط کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔انہوں نے مزید کہا”مجھے ملک کے نوجوانوں پر پورا اعتماد ہے کہ وہ آئی ایس آئی ایس کے ہاتھوں گمراہ نہیں ہوں گے“۔ راجناتھ سنگھ نے کہا ”ایک بھارتی مسلمان جو اسلام میں یقین رکھتا ہے، داعش جیسی تنظیم کو ملک میں اپنی بنیاد قائم کرنے کا موقعہ فراہم نہیں کرے گا‘ انہوں نے یہ بات دہرائی کہ جموں کشمیر کےلئے مذاکرات کار کی تقرری کے باوجود جنگجوﺅں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور اس حوالے سے بقول ان کے کسی قسم کی کوئی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیرداخلہ نے ہند پاک سرحدوں پر رہنے والے ایسے نوجوانوں جو بقول ان کے گمراہ ہوکر جنگجوﺅں کی صفوں میں شامل ہوئے ہیں، پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں قومی دھارے میں لوٹ آنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ایسے نوجوانوں کی معقول و مناسب معاونت کی جائے گی۔سکم کے ڈوکلام علاقے میں ہند چین افواج کے مابین حال ہی میں پیش آئی صورتحال کے بارے میں وزیر داخلہ نے بتایا کہ بھارت چین سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے اور خود چین کے صدر بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کرچکے ´