وکلا کا آئی جی پی کشمیر کے بیان پر شدید ردِ عمل

اڑان نیوز
سرینگر// وادی کے وکلاءکی تنظیم ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے متاثرہ خواتین کے مختلف ٹیسٹ لئے جانے سے متعلق آئی جی پی کشمیرکے بیان پرشدیدردعمل ظاہرکرتے ہوئے سوال کیاکہ جن مشتبہ افرادکولوگوں نے پکڑکرپولیس کے حوالے کردیا،اُن کیخلاف کیاکارروائی عمل میں لائی گئی۔موصولہ بیان میںکشمیری وکلاءکی تنظیم ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے متاثرہ خواتین کے مختلف ٹیسٹ لئے جانے سے متعلق آئی جی پی کشمیرکے بیان پرشدیدردعمل ظاہرکرتے ہوئے سوال کیاکہ جن مشتبہ افرادکولوگوں نے پکڑکرپولیس کے حوالے کردیا،اُن کیخلاف کیاکارروائی عمل میں لائی گئی۔کشمیرہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے جوائنٹ سیکرٹری نے جاری کردہ بیان میں کہاکہ پولیس کے صوبائی سربراہ کامتاثرہ خواتین سے متعلق بیان ناقابل قبول اورتوہین آمیزہے۔انہوں نے کہاکہ گیسوتراشی کاشکاربننے والی خواتین کے ٹیسٹ کرانے کی بات توہین زن کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہاکہ پولیس کے ایک ذمہ دارافسرکایہ بیان واضح کرتاہے کہ یہ ٹال مٹول کے سواکچھ بھی نہیں ،وگرنہ اگرلوگوں نے کچھ مشتبہ افرادکوپکڑکرپولیس کے حوالے کردیاتوایسے افرادکے بارے میں چپ سادھ کیوں لی گئی ہے اورکیوں اُن کیخلاف عدالتوں میں چالان پیش نہیں کئے جاتے ہیں ۔