رام بن کے لوگ مسلسل اڑتے گرد وغبار اور مٹی سے پریشان شاہراہ کی چار گلیار ہ توسیع پر قوانین و ضوابط کی خلاف ورزی ، حکام پر آنکھیں موند لینے کا الزام

 

ابرار سوھل
رام بن //قصبہ رام بن اور مفصلات کے لوگوں، با لخصوص تاجروں دوکانداروں اور کسانوں کا کہنا ہے کہ شاہراہ کی چار گلیارہ توسیع کے کام کر رہی ٹھیکیدار کمپنےوں کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے بغیر تعمیری کام کرنے کی وجہ سے ان کے کاروبار ، صحت اورکھڑی فصل کو زبردست نقصانات اور تباہی سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ ہائی وے اتھارٹی آف انڈےا کی جانب سے مامور ٹھیکیدار کمپنیاں اور معاون مقامی ٹھیکیدار مٹی کی کٹائی اورڈھلائی کے دوران تمام قوانین و ضابطوں کو بالائے طاق رکھ رہے ہیں جبکہ متعلقہ محکمے ، جن میں محکمہ جنگلات ، محکمہ مال، محکمہ ماحولےات وغیرہ شامل ہیں ،کے آفیسران نے اس سنجیدہ مسئلہ کی طرف سے اپنی آنکھیں موند رکھی ہیں ۔ لوگوں کے مطابق کمپنی اور اس کے ٹھیکیدار مٹی کی کٹائی من مانے طریقے سے اور حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کر کے انجام دے رہے ہیں جو شہریوں ئے وبالِ جان بن گیا ہے ۔قصبہ اور مضافاتی علاقہ جات کے مطابق پورا دن و رات فجا مین دھول و مٹی اڑتی رہتی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو صحت کے مسا ئل جیسے متواتر نزلہ و زکام ، دمہ، سینے و چھاتی کی بیماریاں لگ چکی ہیں ۔ ضلع ہسپتال رام بن میں تعینات ایک ڈاکٹر نے چھاتی کے امراض میں متواتر اضافہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتاےا کہ مٹی، دھول اور آلودہ پانی کے ا ستعمال کی وجہ سے ایسا ہو سکتا ہے ۔ لوگوں نے بتاےا کہ فصلوں ، سبزےوں ، مکانوں اور مویشےوں کے چارہ پر ہمیشہ دھول پر مسلسل دھول و گرد و غبار کی تہہ جمع رہتی ہے ۔ دوکانداروں کا کہنا ہے کہ ان کے سودا سلف ، جن مین کھانے پینے کی اشیا بھی شامل ہیں ، دھول مٹی سے اٹ جاتے ہیں ۔ سڑک کے نزدیک بود و باش رکھنے والوں کے اندرونی کمرے بھی محفوظ نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سڑک پر پانی کا چھڑکاو ¿ نہ کرنے اور دوران مٹی ڈھلان ٹپروں اور ڈمپروں کو ترپال سے نہ ڈھانپنے کی وجہ سے ایسا ہو رہا ہے حالانکہ قواعد و قوانین اور معاہدہ کے مطابق ایساکرنا لازمی قرار دےا گےا ہے۔ سےاسی وسماجی لیڈر شکیل سنگھ بھگت نے بتاےا کہ کئی بار ےہ معاملہ اعلیٰ حکام کی نوٹس میں لانے باوجود کوئی بھی معقول انتظام نہیں کےا گےا۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیکیدار کمپنےاں جیسے اپنے سر سے کوئی بوجھ اتارنے کی کوشش کر رہی ہیں ۔ انہوں نے ضلع نتظامےہ سے سامان و فصلوں کو پہنچے نقصان کا جائزہ لینے اور اس کا معاوضہ ادا کرنے کے لئے جائزہ ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔