کشمیر میں پارلیمانی انتخاب میں بائیکاٹ کریں : حاجی یوسف گجربکروال کانفرنس کاکوئی رکن ،لیڈرمہم میں شامل ہواتوکانفرنس سے چھٹی کردی جائیگی

نمائندہ اُڑان

رام بن آل جموںو کشمیر گوجر بکر وال کانفرس نے واضع کیا ہے کہ وہ انتناگ و کشمیر میں پارلیمانی انتخاب میں کسی بھی سیاسی جماعت کو حمایت کرنے سے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے اس باتوں کا اظہار آل گوجر بکروال کانفرنس کے ریاستی صدر حاجی یوسف نے کہا کہ پارلیمانی انتخاب کے دوران کسی بھی سیاسی جماعت یا پارٹی کوحمایت کرنے سے پوری طرح بائیکاٹ کرنے کا فاصلہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ اننتناگ و سرینگر پارلیمانی نشست پر ہونے والی انتخاب میں کسی بھی جماعت کا حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے کہا کہ وہ یہ واضع کیا کہ جو بھی کانفرنس کے نام پر ووٹ یا سیاسی مہم چلائے گااسے کانفرنس سے الگ کر دیا جائیگا ۔ اس سلسلہ میں آل گوجر بکروال کانفرنس کے ریاستی صدر حاجی محمد یوسف نے اپنے ایک پریس بیان میںکا کہ اس وقت ریاست میں رہنے والے گوجر و بکروالوں طبقے کولوگوں کو ہر لحاض سے ہرساں کر کے نظر انداز کیا جا رہاہے کیونکہ ریاست میں فارسٹ ایکٹ ایس ٹی ایس سی کی پرموشن اور سیاسی رزیر ویشن کے علاوہ دیگر معاملات میں کوئی غور و خوص نہیں کیا جا رہاہے اسلئے ہم آل گوجر بکروال کانفرنس پارلیمانی انتخاب میں بائیکاٹ کرینگے انہوں نے گوجر طبقے کی برادری سے اپیل کی ہے پارلیمانی انتخاب میں حصہ نہ لیں اور کوکسی بھی سیاسی پارٹی کے جانسے میں اور گوجر بکروال کانفرنس کی نام پر ووٹ نہ دیں اور اپنی من مرضی کے مطابق اپنی پسند دیدہ جماعت کو ووٹ ڈالیں انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کے سامنے ہے کانفرنس جو کسی سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کریگی اور ناہی اس قسم کا کوئی فاصلہ کریگی انہوں نے کہا یاسین پوسوال نے جو فاصلہ لیا ہے وہ انکا ذاتی فاصلہ ہے انہوں نے کہا کہ گوجر بکروال کانفرس اس قسم کا کوئی فاصلہ نہیں لی گی ۔ حاجی یوسف نے کہا کہ آل جموں کشمیر گوجر بکروال کانفرنس کشمیر میں پارلیمانی انتخاب کا مکمل بائیکاٹ کریگی کیونکہ اس وقت ریاست میں گوجر طبقے کے لوگوں کو ہر جگہ ہرساں کیا جا رہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ گوجر بکروال طبقے کو کسی قسم کی نمائندی یا رزیر ویشن دینے میں بھی ہر بار اس طبقے کو نظر انداز کیا جا تاہے اس لئے ہم اس بار پارلیمانی انتخاب میں کسی بھی سیاسی جماعت کو حمایت کرنے سے مکمل بائیکاٹ کرتے ہیں اورمیں گوجربکروال برادری سے اپیل کرتاہوں کہ وہ اس کشمیر میں پارلیمانی انتخاب بھی حصہ نہ لیں اور پارٹی کے نام پر ووٹ نہ ڈالیں ۔