آدھار ڈیٹا محفوظ

نئی دہلی//بھارت کی منفرد شناخت کی اتھارٹی یو آئی ڈی اے آئی نے ایک نیوز رپورٹ کے جواب میں جو“ 210 سرکاری سائٹس نے آدھار معلومات عوامی سطح پر جاری کیں” کے عنوان سے شائع کی گئی ہیں۔ ان میں کہا گیا ہے کہ کیا یہ آدھا ر ڈیٹا لیک ہوسکتا ہے یا اس کا غلط استعمال ہوسکتا ہے۔ کہا ہے کہ اس طرح کی خبریں حقیقت سے چشم پوشی کرتے ہوئے شائع کی جاتی ہیں اور ان خبروں میں یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ یہ آدھار ڈیٹا لیک ہوگیا ہے یا اس کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ سچائی یہ ہے کہ ایسا ہر گز نہیں۔ یو آئی ڈی اے آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آدھار ڈیٹا پوری طرح محفوظ ہے اور اس میں کسی طرح کی لیک نہیں ہے نہ ہی اس کا غلط استعمال ہوسکتا ہے۔ یو آئی ڈی اے آئی نے کہا ہے کہ ان ویب سائٹس پر یہ ڈیٹا اس لئے منظر عام پر لایا گیا کہ یہ معلومات آر ٹی آئی قانون کے تحت مانگی گئی تھیں۔ لہٰذا یہ معلومات سرکاری اور ادارہ جاتی ویب سائٹس پر ڈال دی گئیں۔ اب معلومات میں فائدہ حاصل کرنے والوں کے نام، پتے، بینک کھاتے اور دیگر تفصیلات شامل ہیں نیز ان میں آدھار نمبر بھی شامل ہیں جو مختلف فلاحی اسکیموں کے لئے استعمال کئے گئے ہیں۔یو آئی ڈی اے آئی نے کہا کہ اس طرح کی خبروں پر فوری کارروائی کرتے ہوئے یو آئی ڈی اے آئی، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت نے متعلقہ سرکاری محکموں اور وزارتوں کو ہدایت دی کہ وہ اپنی ویب سائٹس پر سے یہ معلومات فوری طور پر ہٹادیں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ مستقبل میں اس طرح کی کوئی خلاف ورزی نہ ہو۔ اس سلسلے میں کچھ دیگر اقدامات بھی کئے گئے جس میں مختلف سطحوں پر اس امر کو یقینی بنایا گیا کہ آدھار نمبروں کو اس طرح منظر عام پر نہ لایا جائے۔