علیحدگی پسند لیڈران پروپیگنڈا کر رہے ہیں بال تراشی کی تحقیقات جاری ہے : ڈاکٹر جتندر سنگھ

اڑان نیوز
جموں //امن و امان کی بحالی کیلئے جموںوکشمیر پولیس کے رول کی سراہنا کرتے ہوئے وزیر اعظم ہند کے دفتر میں تعینات وزیر مملکت نے کہاکہ علیحدگی پسند لیڈر وادی کے نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں اور اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔ مرکزی وزیر مملکت نے دعویٰ کیا کہ وادی کے نوجوانوں کو اب احساس ہو گیا ہے کہ حریت لیڈروں نے اُن کے ساتھ دھوکہ کیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ گیسو تراشی کے حوالے سے تحقیقات شروع کی گئی ہے تاہم ابھی تک پولیس کے ہاتھ کوئی ٹھوس ثبوت نہیں لگا ہے۔ جموںمیں تقریب کے حاشیہ پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم ہند کے دفتر میں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہاکہ ریاست خاص کرو ادی کشمیر میں امن و امان کی بحالی کیلئے جموںوکشمیر پولیس کے اہلکار اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ علیحدگی پسند لیڈران نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے تاہم آج کا نوجوان یہ سمجھ چکا ہے کہ اُن کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آزادی کے نام پر اب وادی کے نوجوانوں کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا ہے کیونکہ لوگ جانتے ہیں کہ علیحدگی پسند لیڈروں نے غریب نوجوانوں کے ہاتھ میں پتھر اور بندوق تھما کر اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ منصوبہ بند سازش کے تحت وادی کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے تاہم جب سے این آئی اے نے علیحدگی پسند لیڈروں کے خلاف کریک ڈاون شروع کیا وادی میں حالات معمول پر آگئے ہیں۔وزیر اعظم ہند کے دفتر میں تعینات وزیر مملکت نے کہاکہ وادی میں امن و امان قائم کرنے کیلئے اب لوگ حکومت کو تعاون فراہم کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست خاص کرو ادی کشمیر کے لو گ مین اسٹریم کی طرف آرہے ہیں ۔ حد متارکہ پر دراندازی کے واقعات میں اضافہ ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہاکہ پاکستان کافی عرصہ سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرکے عسکریت پسندوں کو اس طرف دھکیل رہا ہے۔ تاہم مرکزی حکومت نے دراندازی کے واقعات کو ختم کرنے کیلئے فوج کو مکمل اختیارات دئے جس کا ثمرہ یہ نکلا کہ رواں برس کے دوران متحرک اہلکاروں نے 45دراندازی کی کوششوں کوناکام بناتے ہوئے 60کے قریب عسکریت پسند کو مار گرایا ۔ انہوںنے کہاکہ عسکریت پسندوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے جموںوکشمیر پولیس کے اہلکار فوج کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ جنگجو مخالف آپریشن کے دوران سیکورٹی ایجنسیوں کو کم سے کم طاقت استعمال کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔وادی کشمیر میں گیسو تراشی کے بڑھتے واقعات اور علیحدگی پسند لیڈروں کی جانب سے فوج پر الزامات عائد کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مرکزی وزیر مملکت نے کہاکہ اس سلسلے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ٹھوس ثبوت ملنے کے بعد ہی اس طرح کے واقعات میں ملوث افراد کے بارے میں کچھ کہا جاسکتا ہے۔